پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی شریعت کے مطابق مالی سہولت، دبئی اسلامک بینک کی قیادت میں تاریخی معاہدہ مکمل

46
Dubai Islamic Bank
Dubai Islamic Bank

دبئی۔9جولائی (اے پی پی):دبئی اسلامک بینک (ڈی آ ئی بی ) نےعلاقائی و بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے کنسورشیم کے تعاون سے پاکستان حکومت کے لیے ایک ارب امریکی ڈالر کی مشترکہ شرعی مالی سہولت کامیابی سے مکمل کر لی ہے جو ایک اہم سنگ میل قرار دی جا رہی ہے۔اماراتی خبر رساں ادارے "وام ” کی رپورٹ کے مطابق اس معاہدے کے تحت تقریباً 89 فیصد رقم اسلامی طریقہ کار پر مبنی ہے، جسے(اے اے او آئی ایف آئی ) کے اصولوں کے مطابق کموڈیٹی مرابحہ کے ڈھانچے میں ترتیب دیا گیا۔ یہ نہ صرف شریعت کے مطابق فنانسنگ کی بڑھتی ہوئی عالمی مانگ کا مظہر ہے بلکہ پاکستان کے اسلامی مالیات کو فروغ دینے کے قومی وژن کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

بینک کے مطابق یہ پانچ سالہ سہولت ایک جدید مالیاتی ڈھانچے کے تحت دی گئی ہے، جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پالیسی پر مبنی گارنٹی بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ یہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کے لیے اپنی نوعیت کی پہلی ضمانتی سہولت ہے، جو بین الاقوامی اسلامی فنانسنگ کے میدان میں ایک نئی مثال قائم کرتی ہے۔دبئی اسلامک بینک نے اس معاہدے میں واحد اسلامی عالمی کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے کردار ادا کیا جبکہ سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے ساتھ مشترکہ مینڈیٹ لیڈ آرینجر اور بک رنر کے طور پر بھی شامل رہا۔ اس کے علاوہ ابوظہبی اسلامک بینک، عجمان بینک اور شارجہ اسلامک بینک جیسے معروف علاقائی ادارے بھی اس میں شامل تھے۔

وام کے مطابق پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس پیش رفت کو ملکی معیشت پر بین الاقوامی اعتماد کی بحالی کا ثبوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان کے لیے شرعی اصولوں پر مبنی مالی وسائل تک رسائی کی راہیں ہموار کرتا ہے بلکہ استحکام اور پائیدار ترقی کے حکومتی اہداف کو بھی تقویت دیتا ہے۔ انہوں نے دبئی اسلامک بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے کلیدی کردار کو سراہا۔اس موقع پر دبئی اسلامک بینک کے گروپ چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر عدنان چلوان نے کہا کہ یہ معاہدہ اس بات کی روشن مثال ہے کہ شریعت کے مطابق مالیاتی ماڈل کس طرح ریاستی مالی ضروریات پوری کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دو سال بعد اسلامی مالیاتی منڈی میں دوبارہ متعارف کرانا اعزاز کی بات ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان کو شرعی بنیادوں پر وسیع پیمانے پر سرمایہ حاصل کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ سٹرکچر حکومت پاکستان، ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کی قریبی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے، جو قومی ترجیحات اور مارکیٹ کی صلاحیتوں میں ہم آہنگی کی واضح مثال ہے۔ یہ معاہدہ اسلامی مالیات کے اصولوں کے مطابق حقیقی اقتصادی نتائج کی حمایت میں ایک موثر عملی ماڈل فراہم کرتا ہے۔یہ سہولت بین الاقوامی سطح پر اسلامی حکومتی فنانسنگ کا ایک تاریخی سنگ میل سمجھی جا رہی ہے جس میں علاقائی اور عالمی اداروں کی مشترکہ طاقت کو ایک مضبوط شرعی ڈھانچے میں یکجا کیا گیا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی پالیسی گارنٹی نے اس معاہدے کی کامیابی میں مرکزی کردار ادا کیا ہے، جو پاکستان کی مالی اصلاحات اور معاشی استحکام پر اعتماد کا مظہر ہے۔پاکستان کے لیے یہ معاہدہ نہ صرف مشرق وسطیٰ کی مالیاتی منڈیوں میں دوبارہ شمولیت کی علامت ہے، بلکہ یہ نئے سرمایہ کاروں کا اعتماد اور اخلاقی، موثر مالیاتی تعاون کا عندیہ بھی ہے۔ اس معاہدے کے ذریعے شامل مالیاتی اداروں کو ترقی پذیر منڈیوں میں اقتصادی ترقی کے فروغ اور عالمی سطح پر اسلامی فنانسنگ کے فروغ کے لیے عملی اقدام کا موقع ملا ہے۔