پاکستان کے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور ترکی سمیت تمام اسلامی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں،یو اے ای بھارت کے کہنے پر ہرگز پاکستان کے ساتھ تعلقات نہیں بگاڑے گا، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

82

اسلام آباد۔20دسمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور ترکی سمیت تمام اسلامی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، یو اے ای بھارت کے کہنے پر ہرگز پاکستان کے ساتھ تعلقات نہیں بگاڑے گا، پاکستان نے کبھی پک اینڈ چوز نہیں کیا، ہمیشہ مسلم ممالک کے درمیان تعلقات کو برقرار رکھنے کیلئے پل کا کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا، بھارت پاکستان کا دشمن ہے، وہ پاکستان کے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کیلئے سازشیں کرتا ہو گا لیکن وہ اپنے مذموم مقاصد میں ناکام ہو گا۔ اتوار کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا دورہ اچانک نہیں بلکہ پہلے سے طے شدہ تھا، دورے کے دوران مسئلہ کشمیر اور افغانستان سمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ویزے سے متعلق پاکستان کی تشویش پر یو اے میں بات ہوئی، انہوں نے کہا کہ ویزہ پر پابندی عارضی ہے اور اس کو جلد دور کر لیا جائے گا، آنے والے دنوں میں اس معاملے پر اچھی پیشرفت کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے ساتھ تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی، مجھے ان کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کرنے میں کوئی دقت نہیں آئی اور یو اے ای حکام کی طرف سے بھی کوئی ہچکچاہٹ نہیں تھی، او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں یو اے ای اور سعودی عرب نے مشترکہ اعلامیئے میں مسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستان کے موقف کی تائید کی تھی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے سرجیکل سڑائیک منصوبے کے حوالے سے ہماری اپنی انٹیلی جنس رپورٹس تھیں اس میں یو اے ای کا کوئی تعلق نہیں ہے، دنیا کو بھارت کی حماقت کے بارے باور کرانا ضروری تھا کہ پاکستان بے خبر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے بھارت کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات ہیں لیکن پاکستان کی اپنی جگہ برقرار ہے اور رہے گی۔ ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے جس پر ہم اس کے شکر گزار ہیں، گنجائش ملنے پر سعودی عرب کو قرضہ واپس کیا اس میں کوئی ابہام والی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشتیں متاثر ہوئی ہیں، یو اے ای پر بھی شدید دبائو آیا ہے، یو اے ای نے صرف پاکستانیوں کو بلکہ دوسرے ممالک کے لوگوں کو بھی ملازمتوں سے نکالا ہے، یو اے ای میں بڑی تعداد میں پاکستانی ہیں اور وہ اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ یو اے کی ترقی میں ان کا بڑا کردار ہے، جوں جوں معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں وہاں حالات بہتر ہوتے جا رہے ہیں۔