ٹوکیو ۔ 25 ستمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر بجلی و پٹرولیم عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ ہائیڈروجن انرجی کی فراہمی بڑھانے کے لئے روایتی ایندھن کے مقابلہ میں اس کی قیمت میں کمی لانے کی ضرورت ہے، پاکستان ہائیڈروجن انرجی کو سستا اور توانائی کا قابل اعتماد ذریعہ بنانے کی کوششوں میں مکمل تعاون کرے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں دوسری ہائیڈروجن انرجی وزارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمر ایوب خان نے متعلقہ فریقین پر زور دیا کہ وہ اپنی استعداد بڑھانے کے لئے تمام ترقی پذیر ممالک کو ساتھ لے کر چلیں اور مستقبل کے توانائی کے اس ذریعے کی تحقیق اور ترقی میں مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پہلی انرجی وزارتی کانفرنس میں جاری ہونے والا ٹوکیو اعلامیہ ہائیڈروجن انرجی کے استعمال کے فروغ کے حوالے سے تمام اہداف کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ بعد ازاں وفاقی وزیر بجلی و پٹرولیم نے کاربن ری سائیکلنگ سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں بھی شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستان کویوٹو پروٹوکول اور پیرس معاہدے پر دستخط کرنے والے ملک کے طور پر گرین ہاﺅس گیسز میں کمی کے مقصد کے حصول کے لئے مثبت کوششیں اور حمایت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ گرین ہاﺅس گیسز میں پاکستان کا حصہ 1 فیصد سے بھی کم ہے، اس کے باوجود اس نے بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والی زیادہ سلفر والے فیول آئل کو مرحلہ وار ختم کرنے سمیت مختلف اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انرجی مکس میں متبادل اور قابل تجدید توانائی میں اضافے، بلین ٹری منصوبے، پرانی آئل ریفائنریوں کی حالت بہتر بنانے اور نئی ریفائنریوں کے قیام جیسے اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں۔