اسلام آباد۔8جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان سال 2030 میں بلحاظ آبادی دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن جائے گا، صاف پانی کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے، صاف پانی کی فراہمی کیلئے سیوریج ٹریٹمنٹ کے نظام کو رائج کیا جا رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلیون پاکستان لمیٹڈ سے ملاقات کے دوران کیا ۔
انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہو گا ،پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی سنگین مسئلہ ہے ،پاکستان سال 2030 میں بلحاظِ آبادی دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن جائے گا، پاکستان میں شرح تولید 3.6 فیصد ہے جس کو کم کر کے 2 فیصد تک لانا ہے، ملک میں سیوریج ٹریٹمنٹ کا کوئی مؤثر منصوبہ موجود نہیں، پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں گندا پانی پینے سے پھیلتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم کمزور ہے ،ٹیلی میڈیسن منصوبے کے ذریعے مضبوط کیا جارہا ہے ،اب ڈاکٹرز اور دوا لوگوں کی دہلیز تک لا رہے ہیں ،بڑے ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ روز بروز بڑھ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر اور مضبوط بنانے کیلئے روڈ میپ تشکیل دے دیا ہے ،احتیاط علاج سے بہتر ہے ،ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کو بیمار ہونے سے بچایا جائے ،صحت کے شعبے میں بہتری کیلئے بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جارہی ہیں ۔ملاقات میں چیف ایگزیکٹو آفیسر نے ادویہ سازی کے شعبے میں اپنی خدمات بارے بتایا ۔