پاک ایران تجارتی نمائش باہمی تجارتی مواقعوں و سرمایہ کاری کو فروغ دے گی، ایران کے سفیر سیّد محمد علی حسینی کا پاکستان ایران تجارتی نمائش سے خطاب

211

اسلام آباد۔24اگست (اے پی پی):پاکستان ایران تجارتی نمائش دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹیز کو قریب لانے اور باہمی سرمایہ کاری کے فروغ میں معاون ثابت ہوگی۔ پاکستان ایران تجارتی نمائش سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان اور ایران اہم جیو سٹریٹجک پوزیشن پر واقع ہیں جس سے علاقائی تجارت کا فروغ اور خطہ کے ممالک کو جیو اکنامک اہداف حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔ پاکستان ایران تین روزہ تجارتی نمائش24 سے 26 اگست تک اسلام آباد میں منعقد ہو رہی ہے جس کا مقصد باہمی تجارت و سرمایہ کاری کے لئے دونوں ممالک میں تعاون کو بڑھانا ہے۔

یہ تجارتی نمائش ایران کی اسلام آباد میں قائم ایمبیسی کے زیراہتمام ایرانی انوویشن فنڈ اور ایران کی وزارت لیبر و سماجی بہبود کے تعاون سے منعقد کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر بدھ کو پاکستان ایران تجارتی نمائش سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے سفیر سیّد محمد علی حسینی نے کہا کہ پاکستان ایران تجارتی نمائش کا مقصد دونوں ممالک میں تجارتی، صنعتی و سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تجارتی و صنعتی نمائش اور کانفرنسز دونوں ممالک کی بزنس کمیونیٹیز کو قریب لانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ ایران کے سفیر نے کہا کہ ایران سے 33 ایرانی کمپنیاں اس تین روزہ نمائش میں شرکت کر رہی ہیں جن میں سے 11 نالج بیسڈ کمپنیاں شامل ہیں جو کہ سائنس و ٹیکنالوجی اور ایجادات پر کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نمائش میں ایران کی جانب سے مختلف شعبوں بشمول خوراک و دودھ، ٹیلی کام، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کارپٹ، کچن آئٹمز اور سائنس و ٹیکنالوجی پر مبنی کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کپڑا، دستکاری، زیورات اور دوسرے کئی شعبوں سے پاکستان کی بھی مختلف کمپنیاں نمائش میں شرکت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں دونوں ممالک میں باہمی تجارت کے فروغ کے لئے پاکستان و ایران میں بات چیت ہوئی ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھانا ہے جس سے کئی شعبوں میں باہمی تعاون بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان چار مختلف شعبوں میں معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے۔ دریں اثناء سینیٹ فار ڈیموکریسی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سیّد نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات اقتصادی، تجارتی اور سفارتی حوالے سے نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے بہترین تعلقات میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

مشاہد حسین نے کہا کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن پر بھی کام مکمل ہو جائے گا جس سے دونوں ممالک میں توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ ملے گا اور پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کا علاقائی تجارت اور اقتصادی انضمام میں بہت اہم کردار ہے جس سے علاقائی تجارت کو فروغ ملے گا۔ سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ اس نمائش کے انعقاد سے دونوں ممالک میں گہرے تجارتی و معاشی روابط پیدا ہوں گے اور اس کے علاقائی تجارت پر بہت اہم اثرات مرتب ہوں گے۔

اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر برائے کوآپریٹو، لیبر و سماجی بہبود مہدی مسکانی نے کہا کہ پاکستان ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس کے بعد منعقد ہونے والی یہ پہلی تقریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایران سے 33 کمپنیاں اس نمائش میں شرکت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اقوام کی خوشحالی کے لئے دونوں ممالک کو اقتصادی و تجارتی لحاظ سے ایک دوسرے کے قریب آنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں معاشی و تجارتی شعبوں میں وسیع تر امکانات موجود ہیں۔ اس موقع پر ایران کی سائنس فاؤنڈیشن کے وزیر پروفیسر سیّد محمد طیبی نے کہا کہ ایران، پاکستان و ترکی اقتصادی تعاون تنظیم کے بانی ہیں اور جس میں دس ممالک شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی معاشی و تجارتی تعاون اور سائنس و ٹیکنالوجی ترقی کی بنیاد ہونے چاہئیں۔