پاک بحریہ کے زیر انتظام ہائیڈروگرافی کا عالمی دن منایا گیا

74

اسلام آباد۔21جون (اے پی پی):ہائیڈرو گرافی کی اہمیت کو اجاگر کرنے، بحری تجارت، حادثات سے پاک سمندری ماحول اور قومی استعدادکار کو بڑھانے کی ضرورت پر آگہی فراہم کرنے کے مقصد سے ہائیڈروگرافی کا عالمی دن منایا گیا۔

ہر سال 21 جون کو ہائیڈرو گرافی کا عالمی دن بین الاقوامی ہائیڈروگرافک آرگنائزیشن کے زیراہتمام عالمی سطح پر ہائیڈروگرافی کی اہمیت کو اْجاگر کرنے اور کھلے سمندروں، بندرگاہوں اور دنیا کے دیگر سمندری علاقوں میں محفوظ نیویگیشن کے لئے اس شعبہ میں کئے گئے کام کو سراہنے کے لئے منایا جاتا ہے۔ اس سال کے ہائیڈروگرافی کے عالمی دن کا موضوع ” اقوام متحدہ کا سمندر کے حوالے سے منصوب دہائی میں ہائیڈروگرافی کا کردار”ہے۔ اس موضوع کا مقصد پائیدار ترقی کے لئے اقوام متحدہ کی جانب سے سمندری علوم کے حوالے سے منصوب دس سال(2030ـ-2021) میں ہائیڈروگرافی کی بطور ایک عملی سائنس مضمون کے کاوشوں کو اجاگر کرنا ہے۔

اس دن کو عالمی سطح پر منانے کا مقصد ہائیڈروگرافی کی اہمیت پر زور دینا ہے کیونکہ یہ سمندر سے منسلک تقریباً ہر سرگرمی کا احاطہ کرتا ہے جس میں محفوظ سمت شناسی، اقتصادی ترقی، سیکیورٹی اور دفاع، سائنسی تحقیق، ماحولیاتی تحفظ، بندرگاہوں کی تعمیر، وسائل کا استحصال، مربوط ساحلی حدودکا انتظام، قدرتی آفات سے بچاؤ اور پڑوسی ممالک کے مابین بحری حد بندی وغیر ہ شامل ہیں۔مزید برآں، اس سال ہائیڈروگرافی کے عالمی دن کا مقصد باہمی کاوشوں اور معلومات کے تبادلے کے ذریعے دنیا بھر کے سمندری شراکت داروں کو یکجا کرنا ہے جو کہ سمندروں کی بقائ کے لئے ضروری ہے۔

پاکستان کو قدرت نے 1000 کلو میٹر سے زیادہ ساحلی پٹی اور تقریبا دو لاکھ نوے ہزار مربع کلومیٹر کے سمندری رقبے سے نوازا ہے۔ پاکستان کی حجم کے لحاظ سے90 فیصد سے زیادہ جبکہ مالیت کے لحاظ سے70 فیصد سے زائد تجارت بحیرہ عرب کے راستے کی جاتی ہے۔ پاکستان بھی سمندری چارٹ / نقشوں کو تشکیل دینے، ہائیڈروگرافک سروے کرنے اور حاصل شدہ درست معلومات اپنے علاقے میں سفر کرتے ہوئے تجارتی بحری جہازوں کو فراہم کرنے کا پابند ہے۔ پ

اک بحریہ کا ہائیڈروگرافک ڈیپارٹمنٹ اس سلسلے میں سارا سال سمندری راستوں میں سفر کرتے ہوئے بحری جہازوں کو تازہ ترین معلومات فراہم کر کے اپنی اس بین الاقوامی ذمہ داری کو بخوبی نبھا رہا ہے۔پاک بحریہ کا شعبہ ہائیڈروگرافی عالمی سطح پر پاکستان کی جانب سے یہ ذمہ داری نبھارہا ہے اور عالمی طور پر متعارف کروائے گئے جدید رجحانات سے مکمل آشنا ہے۔

جدید تقاضوں کو پورا کرنے کی غرض سے 2019 میں پاک بحریہ نے اپنے بحری بیڑے میں ایک نئے سروے شپ ”پی این ایس بحر مساح” کو شامل کیا۔ یہ جہاز اسٹیٹ آف دی آرٹ ہائیڈروگرافک، فزیکل اوشنوگرافک اور جیو فزیکل سروے انجام دینے کے لئے جدید آلات سے لیس ہے۔ پاک بحریہ کا ہائیڈروگرافک ڈیپارٹمنٹ زیر سمندر اشیائ کی کھو ج لگانے اور کوسٹل ٹوپوگرافک سروے کرنے کے لئے خودکار پلیٹ فارمز اور جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لارہا ہے۔پاک بحریہ، ملک کے قومی ہائیڈروگرافک ڈومین کا ذمہ دار ادارہ ہونے کے ناطے ہائیڈروگرافی کے دن کو جوش و خروش سے مناتی ہے۔

پاک بحریہ سمندری تحقیقی سرگرمیوں اور بلیو اکانومی کے مختلف پہلوؤں کے فروغ میں معاونت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے جو ہماری قومی معیشت مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔