پاک بحریہ ہرطرح کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے ، حکومت اور افواج پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کا ساتویں میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ سے خطاب

192
پاک بحریہ ہرطرح کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے ، حکومت اور افواج پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کا ساتویں میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ سے خطاب

لاہور۔6دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک بحریہ ہرطرح کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے،بلیو اکانومی سے ہی ہماری ترقی و خوشحالی ممکن ہے ، پاکستان دہشتگردی کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کر رہا ہے، حکومت اور افواج پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز یہاں پاکستان نیوی وار کالج میں ساتویں میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

وزیرا عظم شہباز شریف نے کہا کہ پاک بحریہ ہرطرح کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے ،پاک بحریہ کے بہادر افسر اور جوان پاکستان کی سمندری حدود کا تحفظ یقینی بنا رہے ہیں،پاک بحریہ سمندری وسائل سے استفادہ کیلئے اقدامات کررہی ہے،دوست ملک چین بھی بحری شعبہ میں بھرپور تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 2018میں ہم نے ملک سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کردیا تھا،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہمارے 80ہزار لوگ شہید اور ملکی معیشت کو 3ارب ڈالر کا نقصان ہوا، پاکستان دہشتگردی کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کررہا ہے،ہمارے افسر اور جوان اپنے عوام کے محفوظ مستقبل کیلئے جانوں کا نذرانہ دے رہے ہیں،پاکستان کے لاکھوں بچوں کو بچانے کے لیے ان کے بچے یتیم ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور افواج پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، بدقسمتی سے دہشتگردی کے ناسور نے اب دوبارہ سراٹھالیا ہے ،جب تک دہشتگردی کے ناسور کا خاتمہ نہیں کرلیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے،دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے ہمارا عزم پختہ ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں نے رواں سال جولائی میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کا دورہ کیا ،کراچی پورٹ ٹرسٹ کا کام ریئل سٹیٹ کا نہیں بلکہ بزنس مین افراد کو کاروبار کیلئے سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے ،کراچی پورٹ ٹرسٹ کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تیز ترین لوڈنگ اور ان لوڈنگ پر توجہ دینا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ برادر ملک سعودی عرب نے ایک سال کیلئے تین ارب ڈالر قرض کی ادائیگی میں توسیع کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال اور صلاحیتوں سے بھرپور ملک ہے ، پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، ہمیں اپنی کوششوں کو یکجا کرکے یکسوئی کے ساتھ اقدامات اٹھانا ہونگے، ہمیں اپنے حقیقی کام پر توجہ دینی ہے ، پاکستان کے قیام کیلئے ہمارے آبائو اجداد نے بڑی قربانیاں دی ہیں،ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کو یقینی بنانے کے حوالے سے ایپکس کمیٹی کے متعد اجلاس ہوئے ہیں تاکہ حکومت پاکستان، فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر پختہ عزم کر کے دہشت گردی کی لعنت کے خلاف جنگ لڑ سکیں، ہم ملک میں فول پروف سکیورٹی چاہتے ہیں تاکہ لوگ اپنی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کرسکیں تاکہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان میں ماحول کو ساز گار دیکھ کر سرمایہ کاری کریں ۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں بلیو اکانومی کو مرکزی حیثیت حاصل ہے، بلیو اکانومی سے ہی ہماری ترقی و خوشحالی ممکن ہے، یہ وقت ہے کہ ہم اس پر توجہ مرکوز کریں اور حکومت اس کیلئے ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے کو تیار ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ گوادر بندرگاہ ایک مرکزی حیثیت رکھتی ہے، اسے بہترین کمرشل بندرگارہ بنانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے اسکلز اور جہاز سازی کو فروغ دیا جاسکتا ہے، بدقسمتی سے ماضی میں اس مقصد کو توسیع نہیں دی جاسکی اور ہم سب کو اس کی وجوہات کا علم ہے۔قبل ازیں چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے پاکستان نیوی وار کالج آمد پر وزیراعظم کا استقبال کیا۔

کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج ریئر ایڈمرل اظہر محمود نے ورکشاپ کے دوران مختلف سرگرمیوں کا خلاصہ بیان کیا۔ورکشاپ کے شرکا کی جانب سے ملکی میری ٹائم سیکٹر میں بہتری کے لیے اہم تجاویز پیش کی گئیں۔میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ کا مقصد بحری سلامتی اور میری ٹائم اکانومی کے بارے میں شعور پیدا کرنا ہے۔

ورکشاپ کے شرکاء میں ارکان پارلیمنٹ، سیاستدان، بیوروکریٹس، مسلح افواج کے افسران، میڈیا اور سول سوسائٹی کے نمائندے شریک تھے۔