لاہور۔25اپریل (اے پی پی):سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی قیادت بین الاقوامی قوانین اور علاقائی تعاون کے فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے تعمیری بات چیت کے ذریعے امن و سلامتی کو برقرار، تجارتی روابط کو بحال اور تنازعات کو حل کریں۔ جمعہ کو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے مجموعی مستقبل کا انحصار دانشمندی اور دور اندیشی کے ساتھ تنازعات کو حل کرنے میں ہے، جارحیت سے مسائل حل نہیں ہوتے۔
بھارت اور پاکستان دونوں جوہری ریاستیں ہیں اور کسی بھی اشتعال انگیزی یا تصادم کے نتائج پورے خطے کے لیے تباہ کن ہو سکتے ہیں۔ اس لیے ڈپلومیسی، مکالمے اور پر امن طریقے سے مسائل کا حل نکالا جانا چاہیے۔
افتخار علی ملک نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ باہمی اقتصادی انحصار، مذاکرات اور باہمی تعاون ہی علاقائی ترقی کی بنیاد ہیں۔ تجارت کی اچانک معطلی اور سرحدوں کی بندش سے نہ صرف دوطرفہ تعلقات بلکہ سارک کے علاقائی روابط کے جذبے کو بھی نقصان پہنچے گا اور معاشی ترقی متاثر ہو گی۔ ایک ایسے وقت میں عدم اعتماد کی فضا پیدا ہو گی جب اتحاد اور استحکام کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=587672