کراچی۔ 27 مئی (اے پی پی):وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حالیہ بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران عوام کی طاقت اور ٹیکنالوجی نے مل کر اہم کردار ادا کیا اور نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ قومی سرمایہ کاری اور دفاع میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔جاری اعلامیہ کے مطابق وہ سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے زیرِ اہتمام اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے اشتراک سے منعقدہ "پہلی سندھ اسٹارٹ اپس نمائش 2025” سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مختلف ممالک کے سفارتکار، معروف صنعتکار اور ماہرین تعلیم بھی موجود تھے۔وزیر اعلیٰ نے اس نمائش کو صرف ایک تعلیمی تقریب قرار نہیں دیا بلکہ اسے ایک پیغام قرار دیا کہ سندھ جدت، صلاحیت اور مستقبل میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نمائش کئی ماہ کی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے جو "کلاس رومز اور بورڈ رومز، تحقیق اور عملی دنیا کے اثرات کے درمیان ایک مضبوط پل” کی حیثیت رکھتی ہے۔
اس نمائش میں سندھ کی سرکاری و نجی جامعات کے طلبہ و اساتذہ کے منصوبے پیش کیے گئے جن میں سے کئی تحقیقی کاموں سے پروٹوٹائپ اور ممکنہ مصنوعات کی صورت اختیار کر چکے ہیں۔ نمائش سے قبل "بزنس میچ میکنگ راؤنڈ ٹیبلز” کا انعقاد کیا گیا جس میں نوجوان بانیوں کو تجربہ کار سرمایہ کاروں، کارپوریٹ رہنماؤں اور ممکنہ شراکت داروں سے ملایا گیا۔ منصوبہ جات کے سربراہان نے اعتماد کے ساتھ اپنے اسٹارٹ اپس پیش کیے جن میں پروٹوٹائپس، کم از کم قابلِ عمل مصنوعات (ایم وی پی) اور مکمل مالیاتی منصوبہ بندی شامل تھی تاکہ خیالات کو سرمایہ کاری میں بدلا جا سکے۔پچاس منصوبوں میں سے پانچ نمایاں منصوبے صنعت کے ماہرین نے ان کی توسیع، اپنانے کی صلاحیت اور صنعتی بنیاد پر منتقلی کے امکانات کو مدِنظر رکھتے ہوئے منتخب کیے۔ ہر جیتنے والی ٹیم کو پانچ لاکھ روپے کی نقد انعامی رقم دی جائے گی
تاکہ ان کی کاوشوں کو سراہا جا سکے اور ان کے سفر کو مزید تقویت ملے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے اعلیٰ تعلیم کو مضبوط بنانے کے حوالے سے سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے وژن اور عزم کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام معمول کی تعلیم سے حقیقی جدت اور تعاون کی جانب ایک مثبت تبدیلی کا مظہر ہے۔ مراد علی شاہ نے تمام وائس چانسلرز اور جامعات کے سربراہان پر زور دیا کہ وہ اس اقدام سے سبق حاصل کریں اور اپنے دفاتر کو تحقیق، جدت اور کاروباری ترقی کا مرکز بنائیں تاکہ ایجاد، کاروبار اور عملی تحقیق کا مقامی کلچر فروغ دیا جا سکے۔انہوں نے یقین دلایا کہ سندھ حکومت اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ صوبے میں جامعات کے لیے سب سے زیادہ ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے جو کہ 35 ارب روپے ہے جبکہ مزید 8 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کے لیے رکھے گئے ہیں۔مراد علی شاہ نے امید ظاہر کی کہ یہ اقدام نمایاں پیش رفت کو ظاہر کرے گا اور وقت کی اہم ضرورت بھی ہے۔
انہوں نے سندھ کے عوام کو دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں کا وارث قرار دیتے ہوئے موئن جو دڑو اور ہڑپہ کو ان کے شاندار ورثے کی مثال کے طور پر پیش کیا۔وزیر اعلیٰ نے اس خطے کی چند قابلِ فخر ایجادات کا بھی ذکر کیا جن میں شرٹ کے بٹن کی ایجاد اور لاہور کے بچوں کی جانب سے سافٹ ویئر کے تحفظ کے لیے بنایا گیا پہلا کمپیوٹر وائرس شامل ہے۔مراد علی شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ جامعات صرف گریجویٹ پیدا نہ کریں بلکہ جدت پسند، تخلیق کار اور مسئلہ حل کرنے والے افراد تیار کریں اور طلبہ و اساتذہ کے لیے صنعت سے رابطے کے پلیٹ فارمز بھی قائم کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حکمتِ عملی جامعات کو خود کفالت کی طرف لے جائے گی اور ان کا انحصار سرکاری فنڈنگ پر کم ہو جائے گا۔سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین ڈاکٹر طارق رفیع نے اس نمائش کو سندھ ایچ ای سی اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے درمیان چوتھی بڑی مشترکہ کوشش قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل سندھ ریسرچ سپورٹ پروگرام اور جامعات میں ایجادات پر مبنی تقریبات منعقد کی جا چکی ہیں جن کا مقصد مقامی صنعتوں کے لیے مقامی حل فراہم کرنا اور جامعات کو زیادہ خود انحصاری کی طرف لانا تھا۔ڈاکٹر رفیع نے صنعت اور تعلیمی اداروں کے باہمی انحصار کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں جدید صنعتی نظام اپنی کامیابی کا سہرا اُن ایجادات تحقیقات اور صلاحیتوں کو دیتا ہے جو ان کی جامعات سے سامنے آتی ہیں۔چیئرمین کمیٹی برائے انڈسٹری-اکیڈیمیا کوآرڈینیشن (سی آئی ای سی) سندھ ایچ ای سی، ڈاکٹر سروش لودھی نے مستقبل کا ایک ایسا نقشہ پیش کیا جس میں تحقیق، جدت اور کاروباری ترقی کے دفاتر (او آر آئی سی) "ایجادات کے فروغ کا مرکز” کے طور پر کام کریں۔ انہوں نے دیگر اداروں پر زور دیا کہ وہ مقامی سطح پر جدت کی نمائشیں اور جامعہ و صنعت کے درمیان مکالمے منعقد کریں۔
نمائش نے مقامی صلاحیت کی جھلک پیش کی جہاں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف شیخ نے طلبہ اور اساتذہ کے منصوبہ سازوں سے کہا کہ آپ صرف خیالات پیش نہیں کر رہے، آپ حل پیش کر رہے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=602180