پاک جرمن سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر خصوصی یادگاری سّکےکا اجرا

102
Pakistan and Germany
Pakistan and Germany

اسلام آباد۔18فروری (اے پی پی):پاک جرمن سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر 70 روپے مالیت کے خصوصی یادگاری سّکےکے اجرا کی تقریب کا اہتمام بینک دولت پاکستان کے اسلام آباد دفتر میں کیا گیا۔ یاد رہے کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان سفارتی تعلقات کا آغاز 15 اکتوبر 1951ء کو ہوا تھا۔ تقریب کے مہمان خصوصی پاکستان کے سیکریٹری خارجہ جناب سہیل محمود تھے، اور جرمنی کے سفیر برنارڈ شلیگ ہیک مہمانِ اعزازی کے طور پر شریک ہوئے۔

تقریب کی میزبانی کے فرائض اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے انجام دiuے۔ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے اپنے خطاب میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور جرمن سفیر برنارڈ شلیگ ہیک کا خیرمقدم کیا اور دونوں ملکوں کے طویل دوستانہ تعلقات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ مضبوط مالی اور بینکاری روابط کے باعث باہمی تجارت، ترسیلاتِ زر اور سرمایہ کاری میں مدد ملی۔

ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے پاکستان اور جرمنی کے مرکزی بینکوں کے مابین مثالی تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے ڈوئچے بنڈس بینک کے زیرِ اہتمام تربیت اور ترقی کے پروگراموں سے بہت فائدہ اٹھایا ۔ ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے اپنے خطاب میں پاکستان میں جذام کے مرض کے خلاف جرمن نژاد پاکستانی راہبہ رتھ فاؤ کو بھی ان کی مخلصانہ اور ان تھک محنت پر خراجِ عقیدت پیش کیا۔

پاکستان نے ان کی خدمات پر 2018ء میں ان کے اعزاز میں ایک یادگاری سکّہ بھی جاری کیا تھا۔جرمن سفیر برنارڈ شلیگ ہیک نے تقریب کے انعقاد پر حکومتِ پاکستان اور اسٹیٹ بینک کو سراہا۔ سّکے کے ڈیزائن کی خصوصیات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے اس پر کندہ عمارتوں ،برینڈن برگ گیٹ اور مینار پاکستان ، کی تاریخی اہمیت کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور جرمنی کے مابین ترقی کے شعبے میں تعاون کی ایک طویل تاریخ ہے ، جس کی عکاسی جرمنی کے نائب وزیر برائے ترقی کے جاری دورے سے ہوتی ہے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے مابین اعلیٰ سطح کے قریبی تعلقات کو بھی اجاگر کیا، جو وزیر اعظم پاکستان کے دورۂ جرمنی اور جرمن وزیر خارجہ کے آئندہ دنوں میں طے شدہ دورۂ پاکستان سے ظاہر ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مالیات، ثقافت اور تعلیم کے شعبوں میں مضبوط تعلقات ہیں۔ جرمن سفیر نے جرمنی میں پاکستانی برادری کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ وہ جرمنی کی سماجی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے اپنے خطاب میں پاکستان اور جرمنی کے کئی عشروں پر محیط مستحکم تعلقات پر گفتگو کی۔ انہوں نے تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی، ماحولیات، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی اور دفاع و سلامتی کے متنوع شعبوں پاک جرمن تعاون پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے جرمن اداروں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے ممالک میں جرمنی پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔

انسانی سطح پر انہوں نے عّلامہ اقبال کے فکری ارتقا میں جرمنی کے غالب اثرات پر بھی روشنی ڈالی۔یادگاری سّکے کا قُطر 30 ملی میٹر، وزن 13 گرام اور کنارے دندانے دار ہیں۔اس کے دھاتی اجزا تانبا اور نکل ہیں جس میں تانبا 75 فیصد اور نکل 25 فیصد ہے۔