پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل وانگ گینگ کی قیادت میں دفاعی وفد کی ملاقات

51

راولپنڈی۔8جولائی (اے پی پی):پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے کہاہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان تاریخی اور آزمودہ تعلقات ہیں جن کی جڑیں باہمی اعتماد، تزویراتی ہم آہنگی اور علاقائی امن و استحکام کے لیے مشترکہ خواہشات پر مبنی ہیں۔منگل کوآئی ایس پی آرسے جاری کردہ بیان کے مطابق چین کی پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل وانگ گینگ کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی دفاعی وفد نے ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی کی صورتحال اور دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے طریقوں بالخصوص فضائی طاقت اور آپریشنل ہم آہنگی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ائیر چیف نے معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تاریخی اور آزمودہ تعلقات ہیں جن کی جڑیں باہمی اعتماد، تزویراتی ہم آہنگی اور علاقائی امن و استحکام کے لیے مشترکہ خواہشات پر مبنی ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل وانگ گینگ کو پی اے ایف کے جدید فورس ڈھانچے، سٹریٹجک اقدامات اور اس کے آپریشنل نظر یہ کے ارتقاء کے بارے میں ایک جامع بریفنگ دی گئی۔

پاک فضائیہ کے سربراہ نے دونوں فضائی افواج کے درمیان دوستی کے مضبوط رشتے کا بھی اعادہ کیا اور تربیت، ٹیکنالوجی اور آپریشنل شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے پاک فضائیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔جنرل وانگ گینگ نے آپریشنل تیاریوں کی اعلیٰ پیشہ واریت اور پاک فضائیہ کی جدید ترین صلاحیتوں کو سراہا۔ وہ پاک فضائیہ کے ملٹی ڈومین آپریشنز کے ہموار انضمام سے خاص طور پر متاثر ہوئے، انہوں نے اسے جدید فضائی جنگ کی پہچان قرار دیا اور پی ایل اے اے ایف کی ملٹی ڈومین آپریشنز میں پاک فضائیہ کے جنگی تجربے سے سیکھنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

پی اے ایف کی قیادت کی پیشہ ورانہ ذہانت اور تزویراتی دور اندیشی کو سراہتے ہوئے معزز مہمان نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازع کے دوران پاک فضائیہ کی مثالی کارکردگی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے ائیر چیف کی پرعزم قیادت میں پی اے ایف کے پائلٹس کی جانب سے دیئے گئے فیصلہ کن اور نپے تلے جواب کی تعریف کی اور اسے بلا اشتعال جارحیت کے مقابلے میں درستگی، نظم و ضبط اور جرات کے نصاب کی مثال قرار دیا۔یہ ملاقات پاکستان اور چین کے گہرے تعاون اور جدت پر مبنی تعاون کے ذریعے آزمودہ سٹریٹجک شراکت داری کو آگے بڑھانے کے مشترکہ عزم کا ثبوت ہے۔