مظفر آباد۔ 09 مئی (اے پی پی):وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہےکہ پاک فوج نے گزشتہ 72 گھنٹوں میں بھارتی جارحیت کا مؤثر اور دندان شکن جواب دیا ہے ، ہمارے جذبے اور جنون جواں ہیں ، بھارت کی بین الاقوامی سرحد سے دراندازی کا مسلح افواج پاکستان اپنے وقت پر جواب دیں گی ، پھر اس رسپانس کو دنیا دیکھے گی،کل بھارتی آبی جارحیت کی انفارمیشن چیرمین واپڈا نے ہم سے شئیر کی ، بھارتی حملے سے نوسیری ڈیم کو جزوی نقصان پہنچا ہے ، ایل او سی پر بھارتی جارحیت دن بدن بڑھتی جارہی ہے ، ہمیں اپنے ازلی دشمن کے مائنڈ سیٹ کا ادراک ہے
، ہم نے بھارتی ذہنیت کو سمجھتے ہوئے بروقت اقدامات اٹھا دئیے تھے،کسی شہری کی رپورٹنگ اور حکومت کی رپورٹنگ میں فرق ہوتا ہے ، جب ہم آپ کو کوئی انفارمیشن دیں گے تو ذمہ دارانہ رپورٹنگ ہوگی ،آزادکشمیر حکومت کے موقف اور میڈیا کو مستند معلومات کے لیے ڈی جی پی آر ڈیجیٹل DGPR DIGiTAL کو فالو کیا جائے ، بھارتی میڈیا جھوٹا ہے ، بھارت کا میڈیا جنگ کا بیانیہ لے کر چل رہا ہے ، بھارت کی کمینگی کا ادراک ہے ، بھارت نے آج پھر آبی جارحیت کی ہے ،میں نے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں کہا تھا کہ اگر حالات بدلے تو آزاد حکومت کے جملہ وسائل کا رخ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موڑ دیں گے
، کل قانون ساز اسمبلی سے خطاب میں بھی میں نے کہہ دیا تھا کہ ایمرجنسی کی صورت حال پیدا ہوئی تو بروقت اقدامات اٹھائیں گے ، حکومت آزاد کشمیر نے ایمرجنسی رسپانس فنڈ کے لیے ایک ارب روپے مختص کر دئیے ہیں ، بھارت کی جانب سے آزادکشمیر میں مساجد کو نشانہ بنایا گیا، بھارت کی جانب سے ایل او سی پر کئی دنوں سے جاری بھارتی شدید جارحیت کے باعث کل 16 شہادتیں ہوئی ہیں ، جن میں سے کل 5 نہتے شہری شہید ہوئے ہیں، حکومت آزادکشمیر نے ایمرجنسی رسپانس فنڈ کے تحت شہداء اور زخمیوں کے ورثاء کو ادائیگیاں بھی بروقت کی ہیں ، ایمرجنسی ہیلتھ سروسیز ادویات کی فراہمی اور ملحقہ علاقوں کے ہسپتالوں کی ضروریات کے لیے وسائل فراہم کردئیے گئے ہیں ، حکومت آزاد کشمیر نے نقل مکانی کے لیے نیلم میں 319 افراد دواریاں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیے ہیں، اس کے لیے حکومت نجی و سرکاری وسائل کو بھی استعمال کر رہی ہے
، علاؤہ ازیں 119 افراد شاردہ سے اور 79 باغ سے نقل مکانی کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کیے گے ہیں ، گزشتہ رات بھارتی شدید گولہ باری کے باعث آزاد کشمیر میں کل 5 شہادتیں ہوئی ہیں ، ان میں سے 4 کھوئی رٹہ اور ایک باغ میں ہوئی ہے ، ہم کوئیک رسپانس کو 24 گھنٹوں سے 3 گھنٹوں پر لے آئے ہیں ، موسٹ سنئر وزیر کی سربراہی میں کابینہ کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے ، عوام کے تحفظ اور ہنگامی اقدامات کے لیے ڈویژنل انتظامیہ مکمل طور پر متحرک ہے ، ایمرجنسی ہیلتھ سروسز کے لیے 4 ایمبولینسیں نیلم میں ایل او سی کے ملحقہ علاقوں کے لیے مہیا کر دی گئی ہیں ، ہمارا عوامی فلاح سے متعلق رسپانس سپیڈی ہے ، اس حوالے سے دفاتر میں حاضری کو یقینی بنانے کے لیے آج ایک نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا گیا ہے ،اس موقع پر موسٹ سینئر وزیر وقار احمد نور ،پیر محمد مظہر سعید شاہ ، میاں عبدالوحید ، چوہدری محمد رشید ، چوہدری اکبر ابراہیم ، عبدالماجد خان ، جاوید ایوب ، اظہر صادق ، اکمل سرگالہ بھی موجود تھے ۔ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے مظفر آباد میں پر ہجوم پریس کانفرنس میں کیا ۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ نبی پاکﷺ کا ارشاد ہے کہ جنگ کی خواہش نہ کرو ، اگر جنگ مسلط ہوجائے تو پھر پوری قوت سے لڑو ،وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ دفتر خارجہ پاکستان سفارتکاری کے معاملات کو بہتر انداز میں دیکھ رہا ہے ، آئینی طور پر میں انتظامی معاملات اور حربی قوت کی تیاری کا ذمہ دار ہوں ، میں بھارتی جارحیت سے شہید ہونے والی مسجد بلال میں گیا ہوں اور وہاں نماز بھی ادا کی ، وزرات اطلاعات میں ایمرجنسی رسپانس سینٹر قائم کردیا گیا ہے ، ہنگامی حالات کے پیش نظر ایمرجنسی ڈیزاسٹر رسپانس سینٹر کے نمبر ز بھی شائع کر دئیے جائیں گے
، کل رات شہید ہونے والوں کے امدادی چیک ورثاء کے حوالے کر دئیے گئے ہیں ، ہمارے لیے مشکل یہ ہے کہ ہر سوشل میڈیا کی خبر کو چیک کرنا ممکن نہیں، بھارت کے ہزاروں فیک اکائونٹس انارکی کو ہوا دینے کے لیے استعمال کیے گئے ہیں ، بھارتی میڈیا کے پاس قوت گفتار ہے قوت للکار نہیں، انہوں نے کہا کہ گزارش ہے کہ آزادکشمیر حکومت کے موقف اور میڈیا کے اظہار کے لیے ڈی جی پی آر ڈیجیٹل کو فالو کیا جائے ، مظفر آباد میں ایک وزیراعظم کے طرز زندگی میں اور عام شہری کے طرز زندگی میں کوئی فرق نہیں ، وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ بھارتی بربریت کی محبوبہ مفتی نے بھی بات کی ہے ، وزیراعظم نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر دونوں اطراف کے لوگوں کی نمائندہ حکومت ہے ، حالات کا جائزہ لیتے ہوئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=595031