پاک چین لازوال دوستی، سی پیک 2020 میں مثالی منصوبہ بن کر ابھرا

126
گوادر میں سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے چین کی جانب سے 5 ارب یوآن کی گرانٹس فراہم کی گئی ہے، چائنہ اکنامک نیٹ

اسلام آباد۔31دسمبر (اے پی پی):پاک۔چین لازوال دوستی کی علامت تقدیر بدلنے کا حامل سی پیک منصوبہ 2020 میں ایک ایسا مثالی منصوبہ بن کر ابھرا ہے جس پر نہ صرف دنیا نے پاکستان میں سیاسی اتفاق رائے کا مشاہدہ کیا بلکہ سی پیک کو اب سیاسی پارٹیوں کے مفادات سے ماورا دیکھا جاتا ہے، سی پیک کی شکل میں لازوال دوستی کی اس پذیرائی کی پوری دنیا بالخصوص خطے کے ممالک میں مثال نہیں ملتی ۔
سی پیک منصوبہ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ رواں سال میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں کے رہنماوں نے سی پیک کو گیم چینجر اور معاشی انقلاب کے حامل پراجیکٹ کی حیثیت سے شاندار الفاظ میں سراہا ہے۔سی پیک نے پہلے ہی منظر نامے کو یکسر تبدیل کردیا ہے،ترقی وخوشحالی کے کئی اہداف زیر غور ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری علاقائی ترقی اور خوشحالی میں مزید فعال کردار ادا کرے گی ،چین علاقائی تعاون کے مزید فروغ میں مصنوعات کی تجارت کے حوالے سے گوادر بندرگاہ کی حمایت کرتا ہے۔ بنظر غائر دیکھا جائے تو چین پاکستان اقتصادی راہداری نہ صرف چین اور پاکستان کے عوام کے مفاد میں ہے، بلکہ تمام فریقین کی مشترکہ کوششوں سے یہ راہداری علاقائی ترقی اور خوشحالی میں مزید فعال کردار ادا کرے گی۔سی پیک منصوبہ دنیا میں جاری سب سے بڑا ترقیاتی منصوبہ ہے،55 ارب ڈالر مالیت سے زائد کا پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کو تیز رفتار اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر لے جائے گا۔ طویل، کشادہ اور محفوظ سڑکیں، توانائی کے منصوبے، انڈسٹریل پارکس اور گوادر بندرگاہ کا منصوبہ، جس کی تکمیل پاکستان کے لیے روشن مستقبل کی نوید ہے۔ سی پیک کے قلےل المدتی منصوبے 2017۔2018 جبکہ طویل المدتی منصوبے 2020تا 2030تک مکمل ہو جائیں گے۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے آغاز کے بعد پاکستان کے مقامی باشندوں کی زندگیوں میں خاطر خواہ بہتری اور تبدیلی آئی ہے۔