پبلک سیکٹر میں پرائیویٹ سیکٹر کی ترقی پسند سوچ متعارف کروانے والا پاکستان کا پہلا کمرشل بزنس ڈسٹرکٹ نیا منصوبہ نہیں،نئی سوچ اور نئے طریقہ کار کا نام ہے،حسان خاور

96
پبلک سیکٹر میں پرائیویٹ سیکٹر کی ترقی پسند سوچ متعارف کروانے والا پاکستان کا پہلا کمرشل بزنس ڈسٹرکٹ نیا منصوبہ نہیں،نئی سوچ اور نئے طریقہ کار کا نام ہے،حسان خاور

لاہور۔30دسمبر (اے پی پی):معاونِ خصوصی وزیرِ اعلیٰ پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ پبلک سیکٹر میں پرائیویٹ سیکٹر کی ترقی پسند سوچ متعارف کروانے والا پاکستان کا پہلا کمرشل بزنس ڈسٹرکٹ صرف ایک نیا منصوبہ نہیں، بلکہ ایک نئی سوچ، نیا بزنس ماڈل اور نئے طریقہ کار کا نام ہے۔

ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزیرِ اعلیٰ پنجاب حسان خاور نے لاہور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کے پہلے منصوبے سی بی ڈی پرائم کی سائٹ کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔لاہور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کے سی ای او عمران امین، سی او او منظور جنجوعہ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کمرشل اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹیکنیکل سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداران بھی موقع پر موجود تھے۔

انہوں نے بتایا کہ صرف دس کروڑ روپے سے شروع ہونے والا یہ منصوبہ اب تک 40 ارب روپے کی سرمایہ کاری جنریٹ کر چکا ہے جو مارچ 2022 تک 100 ارب اور مارچ 2023 تک 200 ارب ہو جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایات کے مطابق حکومت اس سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ سے اڑھائی ہزار ارب تک کی کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کی جانب گامزن ہے۔

اس موقع پر ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے محدود وسائل کو انفراسٹرکچر اور دوسرے مہنگے منصوبوں میں لگایا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریکِ انصاف کا ویژن پبلک سیکٹر کے وسائل کو صرف اشد ضرورت کے مطابق استعمال کرنا، بے کار سرکاری اراضی کو قابلِ استعمال بنانا اور پرائیوٹ سرمایہ کاری سے نئی نوکریاں، نئے کاروبار اور ترقی کا راستہ بنانا ہے۔

اسی سوچ کے ساتھ ہم سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ میں ماحول دوست، شہر کی تخلیقِ نو اور ورٹیکل گروتھ کے نظریے متعارف کرا رہے ہیں۔ ترجمان حکومت پنجاب نے یہ بھی کہا کہ سی بی ڈی پرائم کے بعد سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ پاکستان کے ماسٹر پلان میں پہلا منظم ڈان ٹان،

ڈیجیٹل سٹی اور رہائشی شہر شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب اس منصوبے کو ماحول دوست بنانے کی تاکید کے مطابق اس منصوبے میں نیلی سڑکیں، انڈر گرانڈ ٹریفک کا نظام، پیدل چلنے والوں کے لیے سہولیات، سمارٹ درخت، بلا تعطل بجلی کی فراہمی میں خود کفالت اور انٹرنیٹ آف تھِنگز جیسے جدید اقدامات متعارف کرائے جائیں گے۔

اس موقع پر مختلف سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کے لیے شروع کیے جانے والے ہیلتھ کارڈز سے بیرون ملک فرار پاکستانی بھی مستفید ہو سکیں گے۔