کوئٹہ۔ 20 دسمبر (اے پی پی):سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان نے کہا ہے کہ پرائمری ہیلتھ کیئر سٹریکچر کو فعال اور بہتر بنا کر ٹریژری کیئر ہسپتالوں پر بوجھ کم کیا جا سکتا ہے، عوام کو ادویات سمیت طبی سہولیات کی فراہمی میں کوءی حیل و حجت برداشت نہیں کی جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان بھر کے ڈویژنل ڈائریکٹرز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز اور ایم ایسز کے ساتھ زوم میٹنگ کے دوران کیا۔ میٹنگ میں سپیشل سیکرٹری صحت مجیب الرحمن قمبرانی، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز بلوچستان کوئٹہ ڈاکٹر فاروق ہوت، ایڈیشنل سیکرٹری صحت عارف خان، ایڈیشنل سیکرٹری صحت حمید زہری، سیکشن آفیسر طہور خان، ڈائریکٹر سیف بلڈ ٹرانسفیوژن پروفیسر ڈاکٹر حنیف مینگل،
ڈائریکٹر ایمرجنسی اینڈ مانیٹرنگ ڈاکٹر فہیم خان، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم ایس ڈی ڈاکٹر شعیب اکرم، سٹاف آفیسر سیکرٹری صحت شوکت زہری اور دیگر معاونین نےشرکت کی۔سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان نے کہا کہ دیہی علاقوں میں عوام کی اکثریت کا انحصار سرکاری ہسپتالوں پر ہے
، تمام ڈاکٹرز، پیرامیڈیکس اپنے فرائض تندہی سے سرانجام دیں۔پرائمری ہیلتھ کیئر سٹریکچر کی کلیدی اہمیت ہے، ذمہ داریوں کے ازسر نو تعین اور ان کو سمجھنے کی ضرورت ہے، ہمیں کام نہ کرنے کی روش کو بدلنا ہوگا،
صحت کے شعبے میں دستیاب وسائل کو درست سمت میں زیر استعمال لاتے ہوئے تمام ڈسٹرکٹس میں بہتری لائی جا رہی ہیں اور تمام مسائل بتدریج حل کئے جارہے ہیں۔پہلی مرتبہ محکمہ صحت بلوچستان اور پی پی ایچ پرائمری سطح پر ایم سی ایچ، ای پی آئی، نیوٹریشن اور صحت کی سہولیات کی فراہمی کی منصوبہ بندی کے لیے ایک صفحہ پر ہے۔
ڈسٹرکٹس میں ڈی ایچ اوز اور ایم ایسز کی کارکردگی کو ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ رسپانس یونٹ کے ذریعے مانیٹر کیا جائے گا۔ بلوچستان سمیت ملک بھر میں غریب افراد کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے ڈی ایچ اوز اور ایم ایسز کی کارکردگی کو مانیٹر کیا جائے گا۔
پرائمری ہیلتھ کیئر سٹریکچر کو منظم ، فعال اور بہتر بنا کر ٹریژری کیئر ہسپتالوں پر بوجھ کم کیا جا سکتا ہے، صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی ہمارا نصب العین ہے اور ہم سب کو انہی دستیاب وسائل کو بہتر طور پر استعمال میں لاتے ہوئے انسانی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو کر کام کرنا ہوگا۔