پرائم منسٹرز یوتھ پروگرام اور سوشل انوویشن اکیڈمی کے درمیان شراکت داری کے لیے لیٹر آف انٹینٹ پر دستخط

126
Prime Minister's Youth Programme
Prime Minister's Youth Programme

اسلام آباد۔1نومبر (اے پی پی):پرائم منسٹرز یوتھ پروگرام نے باضابطہ طور پر سوشل انوویشن اکیڈمی (ایس آئی اے) کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو سوشل انٹرپرینیورشپ اور اختراعی طریقوں کے ذریعے بااختیار بنایا جا سکے۔ لیٹر آف انٹینٹ پر جمعہ کوایک تقریب میں دستخط کیے گئے جس میں وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود نے شرکت کی۔ تقریب میں فوکل پرسن برائے بین الاقوامی وزیراعظم یوتھ پروگرام سید ہ آمنہ بتول کی بھی شرکت کی۔جوصوبے میں تبدیلی لانے والوں کی نئی نسل کو فروغ دینے کے عزم کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ یہ شراکت داری سماجی اداروں کو ترقی دینے، نوجوانوں کو بامعنی منصوبوں میں شامل کرنے اور مختلف شعبوں میں علم کے تبادلے میں سہولت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرے گی۔

مخصوص ہنر کی تربیت، رہنمائی اور ضروری وسائل تک رسائی کے ذریعے یوتھ پروگرام اور ایس آئی اےکا مقصد نوجوانوں کو بلوچستان میں اہم سماجی چیلنجوں سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے لیس کرنا ہے۔رانا مشہود نے کہا کہ بلوچستان کی پائیدار ترقی کے لیے نوجوانوں کو بااختیار بنانا بہت ضروری ہے، اس تعاون کے ذریعے، ہمارا مقصد نوجوان ذہنوں کو ان کی کمیونٹیز میں فعال مسائل حل کرنے والے اور اختراعی رہنما بننے کی ترغیب دینا ہے۔سوشل انوویشن اکیڈمی کی سماجی اختراع سے وابستگی وزیراعظم یوتھ پروگرام کے فروغ ، بااختیار نوجوانوں کی آبادی کے وژن کے ساتھ بالکل ہم آہنگ ہے۔

ایس آئی اےکے ایک ترجمان نے کہا کہ اپنی طاقتوں کو ملا کر، ہم کاروباری نوجوان کے لیے مؤثر مواقع پیدا کر سکتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ سوشل انٹرپرینیورشپ کے ذریعے، بلوچستان کے نوجوان مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں اور خطے کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔یہ اقدام مختلف قسم کے پروگرام پیش کرے گا جن میں ورکشاپس، سماجی اداروں کے لیے انکیوبیٹرز اور نیٹ ورکنگ ایونٹس شامل ہیں، جن کونوجوانوں میں ہنر پیدا کرنے اور نوجوانوں کو سرپرستوں اور وسائل سے جوڑنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

اس تعاون کا مقصد نہ صرف نوجوان افراد کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے بلکہ معاشرے میں معاشی ترقی اور سماجی ہم آہنگی کو بھی فروغ دینا ہے۔اظہار دلچسپی کی دستاویزات پر دستخط کی تقریب بلوچستان میں جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کا ایکو سسٹم بنانے کے مشترکہ عزم کی نمائندگی کرتی ہے، اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ نوجوانوں کی آواز سنی جائے اور ان کی صلاحیتوں کا ادراک کیا جائے۔