کراچی۔ 24 جون (اے پی پی):ریڈ بال پری سیزن فیلڈنگ اور فٹنس کیمپ (کل) منگل سے حنیف محمد ہائی پرفارمنس سینٹر کراچی میں شروع ہوگا، کیمپ میں 24کھلاڑی شریک ہیں جو 7جولائی تک دو ہفتے کے کیمپ میں ٹریننگ کریں گے، کیمپ میں 25ویں کھلاڑی کی شمولیت مقررہ وقت پر کی جائے گی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے پیر کو یہاں جاری اعلامیہ کے مطابق ریڈ بال کیمپ کے اختتام کے بعد 15 کھلاڑی پاکستان شاہینز کے پری ڈیپارچر کیمپ میں حصہ لیں گے جو 8سے 13جولائی تک جاری رہے گا ۔ پاکستان شاہینز 14جولائی کو بنگلہ دیش اے کے خلاف دو چار روزہ میچوں کی سیریز کے لیے ڈارون آسٹریلیا روانہ ہوگی ۔ اس دورے میں وہ دو ایک روزہ میچ کھیلنے کے ساتھ ساتھ9 ٹیموں کی ٹاپ اینڈ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی حصہ لے گی۔
کیمپ میں شامل 24کھلاڑیوں میں 8ٹیسٹ کرکٹرز بھی شامل ہیں جن میں عبداللہ شفیق ( 17ٹیسٹ)،امام الحق ( 24ٹیسٹ)، خرم شہزاد(ایک ٹیسٹ)، محمد وسیم جونیئر(2 ٹیسٹ)، سرفراز احمد ( 54ٹیسٹ)، سعود شکیل ( 10ٹیسٹ)، عمر امین (4 ٹیسٹ)اور زاہد محمود(2 ٹیسٹ)شامل ہیں۔ پاکستان کو 25-2024ء کے سیزن میں آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے 9ٹیسٹ میچز کھیلنے ، ہیں اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کیمپ کھلاڑیوں کے لیے ریڈ بال سیزن کے لیے خود کو تیار کرنے کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔ پاکستان بنگلہ دیش کے خلاف اگست میں دو ٹیسٹ میچز اور اکتوبر میں انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کھیلے گا، دونوں ہوم سیریز ہیں ۔پاکستان دسمبرجنوری میں دو ٹیسٹ میچز کھیلنے کے لیے جنوبی افریقہ جائے گا اور پھر جنوری 2025 ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم گرائونڈ پر دو ٹیسٹ کھیلے گا۔
کیمپ کے بارے میں ٹیسٹ کرکٹر امام الحق نے کہا کہ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ہم آئندہ سیزن میں نو ٹیسٹ میچز کھیلنے والے ہیں، یہ کیمپ ہم سب کے لیے ایک مصروف سیزن میں اپنی فٹنس پر کام کرنے اور تیاری کے لیے ایک بہترین موقع ہے۔ ڈومیسٹک سیزن میں اچھی کارکردگی دکھاکر اس کیمپ میں منتخب کیے جانے والے نوجوان کرکٹرز کوسینئر کرکٹرز کے ساتھ مل کر کام کرنے اور ان سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔21سالہ مہران ممتاز نے کہا کہ مجھے حال ہی میں این سی اے میں سپنرز کیمپ کے لیے مدعو کیا گیا تھا اور اب کراچی میں یہ ریڈ بال کیمپ مجھے اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے میں مدد دے گا۔
میری طرح نوجوان کھلاڑیوں کے لیے سینئر کرکٹرز کے تجربے سے سیکھنے کا یہ اچھا موقع ہے جو ریڈ بال کیمپ کا حصہ ہوں گے۔ اس کے علاوہ پاکستان شاہینز کے ڈارون کے دورے کا حصہ ہونے کے ناطے یہ میرے لیے اچھا موقع ہے کہ میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کروں اور ریڈبال کے مصروف سیزن سے پہلے سلیکشن کمیٹی کو متاثر کرسکوں۔