پشاور۔18جون (اے پی پی):پشاورمیں مچھلی پالنے والوں کے کاروبار سے وابستہ نوازخان نے حکومت سے مچھلیاں پالنے والوں کی حوصلہ افزائی کیلئے دوررس اقدامات کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے افراد کو حکومت کی جانب سے ٹریننگ دینے کابندوبست کیا جائے تاکہ اپنے گھر کی دہلیز پرچھوٹی سی جگہ میں مچھلیوں کے فارم سے منافع کما سکے ۔ نواز خان کا کہنا ہے کہ ایک زمانہ تھا مچھلی پالنا مہنگا شوق ہوتا تھا ‘ مچھلی پالنے کیلئے کئی کنال اراضی پر مشتمل بہت سے تالابوں کی ضرورت ہوتی تھی تاہم اب عام شہری جدید ٹیکنالوجی کی مددسے کم جگہ میں زیادہ مچھلی پال کر اپنے لئے رزق حلال کما سکتاہے، تالاب میں مچھلی پالنے کا وقت گزر گیا، اب چھوٹی ٹینکیوں میں زیادہ مچھلیوں کی افزائش نسل کی جاسکتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 53 ٹینکیوں میں چالیس ہزار مچھلیاں پالنے کی گنجائش ہے اسی طرح وہ مچھلی پال رہا ہے ۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سلیم نواز کاکہنا ہے کہ ایک مرلے سے بھی کم جگہ میں مچھلیوں کی فارمنگ کی جاسکتی ہے جوکہ ہم آٹھ کنال پرکرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مچھلی افزائش نسل فارمنگ کیلئے پانی کی عام مقدار پانی کی بور سے ممکن بنائی جاسکتی ہے جس کیلئے ٹیوب ویل کی ضرورت نہیں۔ نواز نے کہاکہ مچھلیاں پالنا ان کا مشغلہ کے ساتھ ساتھ ان کا ذریعہ معاش بھی ہے ۔
ڈپٹی ڈائر یکٹر فشریز خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ ہچری ٹریننگ سنٹر شیر آبادخیبر پختونخوا کی سب سے بڑی ہچری ہے جہاں سے صوبے اور اضلاع کی زمینداروں کو سیڈاور خوراک سبسٹائز ڈ نرخ پر فراہم کی جاتی ہے اور مچھلی پالنے والوں کو مختلف اقسام کی چھوٹی مچھلی بھی دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فشریز محکمے میں بھرتی ہونیوالے نئے افسروں کی باقاعدہ طریقے سے ٹر یننگ ہوتی ہے جبکہ پرائیویٹ کسانوں اور زمینداروں کو مچھلی پالنے کے حوالے سے ٹریننگ دیتے ہیں بلکہ مچھلیوں کی مختلف بیماریوں سے آگاہی کے ساتھ ساتھ ان کے تدارک کیلئے بھی اقدامات کرتے ہیں ۔
ڈائریکٹر جنرل فشریز خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ ہم نے مچھلی پالنے والوں کو پچاس50فیصدحصے کی بنیاد پر فارم بنا کے دیتے ہیں ،ہمارے محکمے کے اقدامات کے بدولت عوام کو ہر موسم میں مچھلی کی تقریباتمام اقسام کھانے کیلئے دستیاب ہوتی ہے ‘ محکمہ مچھلی کی تحفظ اور ترقی کے ساتھ ساتھ عوام کو مچھلی کھانے کیلئے دستیاب بنانا بھی شامل ہیں ۔
پشاور کے مقامی مچھلی پالنے والے زمیندار ملک زمان خان کا کہنا ہے کہ محکمہ فشریز نے ہمیں سیڈاور خوراک کے ساتھ ساتھ چھوٹی مچھلیاں بھی ارزاں نرخوں پر فراہم کی جاتی ہیں ‘ 2013-14 سے مچھلی کا فارم ہائوس شروع کیاتو محکمہ فشریز نے ہمیں مچھلی فارم کیلئے اپنی زمین پر ایک لاکھ ایکڑ رقبے پر مشتمل تالاب بنا کر دیا جس میں تمام معاونت محکمہ فشریز نے فراہم کی ‘2016-17میں دوبارہ محکمہ فشریز سے ابطہ کیا جس پر محکمے نے ایک ایک ایکڑ رقبے پر مشتمل چار تالاب بنا کر دیئے ۔
انہوں نے کہاکہ فارم کی ترقی میں کافی اضافہ ہورہاہے جبکہ منافع بخش بھی ہے ‘ ہمارے آس پاس کے مچھلی پالنے والے دیگر زمیندار اور مقامی لوگوں کی ایک ایکڑ یا دو دو کنال پرمشتمل زمینیں تھی جن پر محکمہ فشریز کی معاونت سے تالاب بنا کرمچھلی فار م چلا رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ محکمہ فشریز کی جانب سے ورکشاپ اور ٹریننگ کا انعقاد بھی باقاعدگی سے کیا جارہاہے جس میں وہ خود اور مچھلی کی صنعت سے وابستہ زمیندار اورمقامی لوگ شرکت کرتے ہیں جہاں پر ہمیں مفید مشورے دیے جاتے ہیں بلکہ محکمہ فشریز کے افسران مچھلی فارم ہاوس کی بہتری کے حوالے سے بذریعہ فون اور دورے کے ذریعے ہمارے مسائل معلو م کیے جاتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ محکمہ فشریز کی بدولت مچھلی تالابوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے جبکہ مقامی زمیندار مچھلی فروخت کے ذریعے منافع بھی کما رہے ہیں ۔ ملک زمان خان کا کہنا ہے کہ ہمیں مچھلی کی افزائش ، بیماریاں اور تالابوں کے حوالے سے کافی آگاہی مل گئی ہے ۔ محکمہ فشریز خیبر پختونخوا کے مفید مشوروں کے بدولت ہم خود دوسرے زمینداروں کو بھی مچھلی پالنے کے حوالے سے مشورہ دینے کے قابل ہوچکے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=369852