پشاور میں دو ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ، پاکستان اور افغانستان پولیو کے خلاف جنگ میں متحد ہیں ،خطہ میں پولیو وائرس کا خاتمہ کر کے رہیں گے، وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل

105
عبد القادر پٹیل

اسلام آباد۔29مئی (اے پی پی):خیبر پختونخوا کے ضلع پشاور میں دو ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ اسلام آباد کے قومی ادارہ صحت میں قائم قومی پولیو لیبارٹری کے مطابق پشاور میں دو مقامات لڑمہ اور نرے خوڑ سے 9مئی اور 16 مئی کو لئے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، لیب کے مطابق دونوں نمونوں میں پایا گیا پولیو وائرس جینیاتی طور پر افغانستان کے صوبے ننگرہار میں موجود وائرس سے مماثلت رکھتا ہے۔

وزارت صحت سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کے خلاف جنگ میں متحد ہیں اور پولیو کا خاتمہ کر کے ہی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق یہ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان پولیو پروگرام کا پولیو سرویلنس نظام موثر انداز میں کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم وائرس کی تلاش جاری رکھیں گے اور جہاں ملے اسے وہیں ختم کریں گے تاکہ ہمارے بچے اس سے محفوظ رہیں۔وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ سرحد کی کسی بھی جانب پولیو وائرس کی موجودگی خطے اور دنیا کے ہر بچے کے لیے خطرہ ہے۔

انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو ویکسین کی متعدد خوراکیں ملیں۔ کوآرڈینیٹر قومی ادارہ برائے ایمرجنسی آپریشنز (این ای او سی) ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ پاکستان پولیو پروگرام ہر ماہ 80 اضلاع میں 114مقامات سے ماحولیاتی نمونے جمع کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی موجودگی تشویشناک ضرور ہے مگر غیر متوقع نہیں کیونکہ گذشتہ ماہ عید گزری ہے جس کے دوران ملک بھر میں لوگ سفر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں جہاں بھی وائرس ملا ہے ہم نے وہاں فوری اور موثر پولیو مہمات کا انتظام کیا ہے اور ہم ایسا کرتے رہیں گے تاکہ وائرس کم قوت مدافعت والے بچوں میں گھر نہ بنا پائے۔ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ پاکستان پولیو پروگرام افغانستان میں پولیو پروگرام اور صوبائی ای او سی کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ مشترکہ سرحد پر ویکسنیشن کو مزید مضبوط بنایا جائے،پاکستان میں رواں سال اب تک صرف ایک پولیو کیس اور 9مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ افغانستان میں تین کیس اور 23 مثبت نمونے رپورٹ ہوئے ہیں۔