اسلام آباد۔11جنوری (اے پی پی):ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے کہا ہے کہ پشاور میں فارماسیوٹیکل کمپنی ’’ایم بی کے‘‘کے کھانسی کے شربت میں زہریلے اجزا کا انکشاف ہوا ہے۔
جمعرات کو اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان کےمطابق ایم بی کےنامی کمپنی کے کھانسی کے شربت میں تھائی لینڈ سے درآمد شدہ پروپلین گلائیکول نامی خام مال استعمال ہوا ہے۔ تھائی لینڈ سے درآمد شدہ پروپلین گلائیکول میں زہریلی کثافتوں کی مقدار 25 فیصد پائی گئی۔ تھائی لینڈ سے درآمد شدہ کھانسی کے شربت کا خام مال پورے ملک میں سپلائی ہوا۔ پورے ملک سے تھائی لینڈ درآمد شدہ خام مال واپس منگوا رہے ہیں۔
بیان کے مطابق جرم ثابت ہونے پر ملوث افراد کے خلاف کریمنل کیس فائل کریں گے۔زہریلے اجزا والے کھانسی کے شربت بنانے والی لاہور کی کمپنی کے خلاف بھی کریمنل کیس کریں گے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں سرد موسم کے باعث کھانسی کے شربت کی مانگ بہت بڑھ گئی ہے۔