لاہور۔15نومبر (اے پی پی):چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ فیصل یوسف نے کہا کہ ہاسپٹل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم صحت کے شعبے میں گیم چینجر ثابت ہوا ہے،ایچ ایم آئی ایس کی بدولت ڈاکٹرز،پیرا میڈیکل سٹاف کو بھی علاج میں سہولت حاصل ہوئی ہے ،فارمیسی میں ادویات منگوانے سے لے کر سٹاک پر نظر رکھنے تک تمام ریکارڈ آن لائن ہو چکا ہے،ای پے پنجاب سے شہری گھر بیٹھے 14محکموں کے 32 ٹیکس و دیگرادائیگیاں کر سکتے ہیں،ای خدمت مراکز میں شہریوں کو ایک چھت تلے 138 سے زائد عوامی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔
”اے پی پی”سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پنجاب آئی ٹی بورڈ فیصل یوسف بتایا کہ پی آئی ٹی بی نے پنجاب میں ای گورننس کے نفاذ کے لئے نمایاں اقدامات کئے ہیں،ای روزگار پروگرام سے 54 ہزار نوجوان تربیت لے کر 8 ارب روپے سے زائد زرمبادلہ کما چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سرکاری خدمات اور اداروں کو ڈیجیٹلا ئز کرنے،عوامی خدمات کی فراہمی،کاروباری شعبے کے لئے آسانیاں پیدا کرنے اور نوجوانوں کےلئے روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے
۔پنجاب کی آئی ٹی پالیسی کے بارے میں چیئرمین نے کہا کہ آئی ٹی پالیسی کا مقصد صوبے کے مختلف شعبوں کے امور اور محکموں کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنا ہے تا کہ لاگت اور وقت کی بچت کو یقینی بناتے ہوئے بہترین انداز میں خدمات کی انجام دہی ممکن بنائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کے تحت کاروباری شعبے کو جدید سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور نوجوانوں کو روزگار کے آن لائن مواقعوں سے روشناس کرانے کے لئے مختلف پروگرام شروع کئے گئے ہیں
،پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں ای گورننس کے نفاذ کے لئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں جن سے سرکاری محکموں کو ٹیکنالوجی سے لیس کرکے انہیں مزید فعال،متحرک اور جدید بنایا جا رہا ہے،نالج پارک ٹیکنالوجی پارکس اور صنعتی زونز میں ون ونڈو سروس سنٹرکی تعمیر و ترویج بھی آئی ٹی پالیسی کا ایک اہم اور لازمی جزوہے جس پر تیزی سے کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں تمام پولیس تھانوں کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا چکا ہے جبکہ پنجاب بھر میں پولیس خدمت مراکز قائم کئے گئے ہیں جہاں شہری مختلف خدمات با آسانی حاصل کر سکتے ہیں،
کریمینل ریکارڈ آفس کی کمپیوٹرائزیشن بھی کی جا چکی ہے۔فیصل یوسف نے کہا کہ پی آئی ٹی بی نے صحت کے شعبے بھی جدید خدمات فراہم کی ہیں اور اس کا وضع کردہ ہاسپٹل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم صحت کے شعبے میں گیم چینجر ثابت ہوا ہے،اب تک 17پنجاب ایمپلائز سوشل سکیورٹی ہسپتالوں اور 16سپیشلائزڈ ہسپتالوں میں یہ سسٹم نافذ ہو چکا ہے جس سے لاکھوں شہریوں کو علاج معالجے کے حصول میں آسانی ہوئی ہے
جبکہ ان کا آن لائن ریکارڈ بھی رکھا جا رہا ہے،ایچ ایم آئی ایس ڈیٹا کے مطابق اب تک 87 لاکھ مریض علاج کروا چکے ہیں جن میں سے او پی ڈی میں 64 لاکھ مریض نے چیک اپ کروایا،سسٹم کے تحت ہر مریض کو الگ میڈیکل ریکارڈ نمبر الاٹ ہوتا ہے جس کے ذریعے ایچ ایم آئی ایس کے تحت چلنے والے تمام ہسپتالوں میں مریض کے علاج کا ریکارڈ حاصل کیا جاسکتا ہے،اس کے علاوہ سسٹم کے باعث پیشگی اپوائنٹمنٹ لینا ممکن ہے اسی طرح کلینیکل سپورٹ،فارمیسی مینجمنٹ،لیبارٹری آٹومیشن سسٹم،بلنگ اینڈ انوائسنگ کو بھی ڈیجیٹلائز کر دیا گیا ہے،
اسی طرح ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی بائیو میٹرک حاضری کا سسٹم بھی نافذ ہو چکا ہے۔چیئرمین فیصل یوسف نے کہا کہ سرکاری ادائیگیوں کو آسان بنانے کے لئے محکمہ خزانہ پنجاب سٹیٹ بینک ون لنک اور پی آئی ٹی بی کے اشتراک سے ای پے پنجاب کو اکتوبر 2019 میں لانچ کیا گیا،ایپ سے ٹوکن ٹیکس،ٹریفک چالان،ای چالان و دیگر ادائیگیوں سمیت 14سرکاری محکموں کے33 ٹیکس گھر بیٹھے ادا ہو سکتے ہیں،اس سے حکومت پنجاب کو 290 ارب روپے سے زائد کا ریونیو حاصل ہو چکا ہے۔
چیئرمین پی آئی ٹی بی نے بتایا کہ کورونا لاک ڈائون کے بعد حکومت نے کنسٹرکشن سیکٹر کو بہت ریلیف دیا،پی آئی ٹی بی نے پنجاب میں قائم 13 ای خدمت مراکز میں شہریوں کو تعمیراتی شعبوں میں سہولت دینے کیلئے کنسٹرکشن پر مبنی 36 خدمات شامل کیں جن میں تعمیراتی نقشہ کی منظوری،زمین کے استعمال میں تبدیلی کا سرٹیفکیٹ،تکمیل کا سرٹیفکیٹ وغیرہ شامل ہیں،ای خدمت مراکز میں 138سے زائد خدمات ایک چھت تلے مہیا کی جا رہی ہیں،
اسی طرح عام آدمی کیلئے اشیا خورونوش کی قیمتوں بارے آگاہی کیلئے اپریل2019 میں قیمت ایپ متعارف کروائی گئی تا کہ شہری قیمتوں سے آگاہی کے ساتھ اپنے علاقے میں گراں فروشی سے متعلق شکایات کر سکیں،پنجاب کے شہریوں کو برتھ،ڈیتھ،میرج اور طلاق کے سرٹیفکیٹ کی جلد اور آسان فراہمی کیلئے بلدیہ ایپ متعارف کروا ئی گئی جس سے شہری پنجاب کی 445 لوکل گورنمنٹس کے بارے میں شکایات یا تجاویز بھی دے سکتے ہیں۔فیصل یوسف نے بتایا کہ پی آئی ٹی بی نے حال ہی میں بز لنکس منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ملک و بیرون ملک کاروباری مواقع تلاش کئے جائیں گے تا کہ سرکاری اور نجی شعبوں میں وضع کردہ پراجیکٹس کو دیگر ممالک میں بھی متعارف کرایا جا سکے،
اس ضمن میں نجی شعبہ آئی ٹی کی برآمدات میں اضافے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے،پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ساتھ پی آئی ٹی بی نے اشتراک کیا ہے تاکہ ایک انٹرنیٹ ایکسچینج پوائنٹ کے ذریعے مقامی انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کو فروغ دیا جا سکے،اس منصوبے میں مختلف انٹرنیٹ سروس پروائیڈرز،لوکل و انٹرنیشنل سٹیک ہولڈرز بھی شامل ہیں تا کہ منصوبے کو وسعت دی جا سکے،اس منصوبے سے انٹرنیٹ ڈیٹا کی سپیڈ بڑھے گی، لاگت کم ہو گی اور کاروباری و سرکاری منصوبوں کو بے انتہا فائدہ ہو گا۔
فیصل یوسف کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو کیریکٹر سرٹیفکیٹ،ایف آئی آر کی کاپی سمیت پولیس سے متعلقہ 6 خدمات مہیا کرنے کیلئے گلوبل پولیس خدمت مرکز وضع کیا گیا،جس سے 90 لاکھ سمندر پار پاکستانی نیشنل ویریفیکیشن سٹیٹس کی دستاویز انتہائی کم وقت میں حاصل کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں انٹرنیٹ سے آمدنی کمانے کی تربیت پر مبنی چیف منسٹر ای روزگار پروگرام کے تحت پنجاب میں قائم فری لانسنگ تربیتی مراکز میں سے پانچ آسامیاں خواتین کیلئے مختص ہیں
،اسی طرح پی آئی ٹی بی نے ملک گیر سطح پر نوجوانوں کو انٹرنیٹ سے آمدنی کمانے کی تربیت دینے کیلئے منسٹری آف آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے تعاون سے نیشنل فری لانس ٹریننگ پروگرام شروع کیا جس سے دوران تربیت نوجوان 20 ہزار ڈالر سے زائد کما چکے ہیں۔اسی طرح سرکاری سکول اساتذہ کیلئے ای ٹرانسفر سسٹم وضع کیاگیا جس کا مقصد ٹرانسفر کے عمل میں سفارش،رشوت اور اقربا پروری کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔نیشنل ایکسپنشن پلان آف این آئی سیز کے تحت ملک بھر میں انکوبیشن سنٹرز قائم کئے گئے ہیں
جہاں نوجوان اپنے کاروباری آئیڈیاز کو عملی جامہ پہنا کر کاروباری ترقی کی راہیں ہموار کر رہے ہیں۔چیئرمین فیصل یوسف کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل پنجاب کے ویژن کے نفاذ کیلئے دفاتر کو پیپر لیس بنانے کیلئے ای فائلنگ اینڈ آفس آٹومیشن نظام وضع کیا گیا جس سے پیسہ،سٹیشنری اور وقت بچے گا۔چیف سیکرٹری پنجاب کی ہدایت پر اس سسٹم کو پنجاب بھر کے سرکاری اداروں میں نافذ کیا جا رہا ہے جبکہ میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور،محتسب پنجاب سمیت دیگر دفاتر میں یہ نظام پہلے ہی لاگو کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ای آکشن پلیٹ فارم وضع کر دیا گیا ہے جس سے اب شہری پسند کا گاڑی نمبر حاصل کرنے کیلئے گھر بیٹھے آن لائن آکشن میں حصہ لے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی آئی ٹی بی نے ڈیٹا کے غلط استعمال اور ای سٹامپ پیپر کے دوبارہ استعمال کو روکنے کے لئے ای سٹامپنگ منصوبے میں بلاک چین ٹیکنالوجی لاگو کی،ان تمام منصوبوں سے شہریوں کو عوامی خدمات کے حصول،ایجنٹ مافیا سے نجات،کاروبار میں آسانی،روزگار کے مواقعوں کی فراہمی اور دیگر شعبوں میں بہت زیادہ سہولت حاصل ہوئی۔
چیئرمین پنجاب آئی ٹی بورڈ فیصل یوسف نے کہا کہ ڈرائیونگ لائسنس کا حصول آسان بنانے کے لئے بہت سے اقدامات کئے گئے ہیں،ٹریفک سائن ٹیسٹ کو بھی ڈیجیٹل کر دیا گیا ہے جبکہ حال ہی میں ای لائسنس کا اجرا کیا گیا جس کے تحت شہری آن لائن ویب سائٹ سے اپنا ای ڈرائیونگ لائسنس موبائل فون میں پی ڈی ایف کی صورت میں ڈائون لوڈ کر کے رکھ سکتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر ٹریفک وارڈن کو دکھا سکتے ہیں جو کہ پرس میں رکھے جانے والے لائسنس کی طرح ہی قابل قبول ہو گا،اس پر ایک بار کوڈ دیا گیا ہے جسے سکین کر کے ٹریفک وارڈن لائسنس کی اصلیت اور معیاد کو چیک کر سکتے ہیں۔