لاہور۔20مارچ (اے پی پی):پنجاب حکومت کی جانب سے ایوان کو آگاہ کیا گیاہے کہ کچے میں ڈاکوئوں سے نوے فیصد علاقہ خالی کروا لیا گیاہے ،سال 2025میں جرائم کی شرح میں23فیصد کمی آئی اور امن و امان کی صورتحال بہتر ہے،کٹائی سے قبل گندم خریداری کے حوالے سے پالیسی کا اعلان کر دیاجائے گا ۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی مقررہ وقت کی بجائے 2گھنٹے 24 منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمدخان کی صدارت میں شروع ہوا ۔اپوزیشن نے اپنی روایت کو بر قرار رکھتے ہوئے ایوان میں بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے لگائے ۔اپوزیشن ارکان نے ہاتھوں میں پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے تاہم سپیکر نے اپوزیشن کو ایوان میں پلے کارڈز لہرانے سے منع کردیا ۔ وقفہ سوالات میں ریسکیو 1122سروسز کے سوالات ایجنڈے کا حصہ تھے۔اجلاس میں امن و امان پرعام بحث کی گئی ۔
وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والے سب لوگ این آر او مانگ رہے ہیں ،ان کا لیڈر قیدی نمبر 804تو منہ پر ہاتھ پھیر کر کہتا تھا سیاسی مخالفین کے جیل میں اے سی بند کردوں گا۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے آج تک کسی کابینہ کی میٹنگ میں کبھی اس پر بات نہیں کی۔ قائد حزب اختلاف کہتے ہیں انہیں بانی سے ملنے نہیں دیا جاتا ، نواز شریف سے بھی وکلا کے علاوہ کسی کو ملنے نہیں دیاجاتا تھا، ہم نے پی ٹی آئی سے سیاسی انتقام نہیں لیا،رانا ثنااللہ پر ہیروئن کا جھوٹا کیس ڈالا گیا ، مریم نواز کو باپ کے سامنے جھوٹے کیسز میں گرفتار کیا گیا۔
مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ ہم نے کسی کو نہیں کہا کہ گھر توڑو ،آپ پولیس کے خلاف عدالت میں جائیں وہاں سے انصاف مانگیں، حکومت کی جانب سے ہرگز نہیں کہا جاتا کہ کسی کا گھر توڑا جائے ،لیکن میں آپ کا ریکارڈ درست کرواتا ہوں کہ فیصل کھوکھر کا گھر توڑا گیا ،بانی اس کی ویڈیوز دیکھ رہا تھا، شہبازشریف کو میٹرس نہیں دیاگیا ، بانی کو کھانے کیلئے دیسی مرغ ،مٹن ملتا ہے ،ایکسرسائز مشینیں ملی ہوئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 9مئی کو پی ٹی آئی نے ملکی اداروں پر چڑھائی کی ،یہ کوئی کارنامہ نہیں تھا ، پی ٹی آئی بھارتی جماعت ثابت ہوئی، 190ملین پائونڈ کی چوری میں نے نہیں بانی نے کی ہے ،فرح گوگی کی کرپشن کی داستانیں ہیں،2018میں میں آر ٹی ایس بٹھاکر جعلی وزیر اعظم بنایا گیا ،آپ فارم سینتالیس کی بات کرتے ہیں ،عدالتوں میں کیوں نہیں جاتے ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان میں دہشتگردی کے معاملے پر ان کیمرہ اجلاس میں بانی خود اجلاس میں آتے ہی نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت پر مثبت اعشاریہ آ رہے ہیں ،شرح سود بھی مزید نیچے آئے گی،افراط زر جو 29فیصد تھی وہ سنگل ڈیجٹ میں آ گئی ہے، یہ لوگوں کو چور کہتے رہے لیکن خود سب سے بڑے چور تھے، پشاور میں میٹرو بس 100ارب روپے کی بنائی ، اس میں کتنے ہی لوگوں نے پیسہ بنایا ،ہم نے چھبیس مہینوں اور انہوں نے تین سال میں بنائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے لیڈر نوازشریف ہیں جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بناکر عالم اسلام کا سر فخر سے بلند کردیا، ہم نے 15ہزار میگا واٹ بجلی بنائی ،اگر پیٹرول مہنگا کیا گیا تو یہ عمران نیازی نے جو سرنگیں کھود یں اس وجہ سے ہے ۔آئی ایم ایف کو کون خط لکھتا تھاکہ اس حکومت کے ساتھ کام نہ کریں ،ملک کو بینک کرپٹ اور ڈیفالٹ کرنے کی کوشش کی گئی ، انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے،ملکی تاریخ سے شریف برادران کے منصوبے نکال دیں تو پھر کھنڈر ہی بچیں گے۔
وزیرپارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ کچے میں نوے فیصد علاقہ خالی کروا لیا گیاہے ،45ڈاکو ہلاک ،67گرفتار،51مقدمات ، 61ہزارپانچ سو ایکٹر علاقہ واگزار کروایا گیا۔ نواز شریف اور جنرل راحیل شریف نے آپریشن کر کے ملک کو دہشتگردی سے پاک کیا ، ملک میں دوبارہ دہشتگردی کی لہر کا کریڈٹ بھی پی ٹی آئی کو جاتا ہے ،ہم نے دہشتگردی کا جن بوتل میں بند کیا اب وہ دوبارہ ابھر کر سامنے آ گئی ہے،پاک فوج دن رات دہشتگردی کی جنگ لڑ رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ اگلے سال تمام شہروں تک سیف سٹی پروجیکٹ لے کر جائیں گے، ڈولفن فورس کو تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹراور اضلاع میں لے کر جائیں گے، پولیس بجٹ میں اضافہ کررہے ہیں ،جدید اسلحہ بلٹ پروف گاڑیاں جیکٹس دے رہے ہیں، اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں پولیس میں فرق پڑا ہے،
ان کے وسیم اکرم پلس ،فرح گوگی ،پنکی پیرنی جب پیسے لے کر ڈی پی او ،ایس پی ،ڈی ایس پی لگائیں گے ،بھتہ وصول کریں گے تو جو لوگ کرپٹ نہیں تھے وہ بھی کرپٹ ہو گئے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کی جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیوں سے 2024-25 میں کارکردگی بہتر رہی،پولیس نے اب تک آٹھ ہزار پانچ سو چونتیس سے زائد اشتہاری ملزمان گرفتار کئے ،پولیس نے آٹھ ہزار سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا،اب تک مجرمان سے تین سو کلاشنکوف ، ایک ہزار تین سو رائفل ، چھیاسٹھ ہزار پسٹل، ایک سو چوبیس رپیٹر سمیت دیگر اسلحہ برآمد کیا گیا جوپولیس کی اعلی کارکردگی کے ثبوت ہے،پولیس نے تین سو ساٹھ کلو چرس، تین سو چھیالیس کلو ہیروئن، ایک سو چھیاسی کلو بھنگ پکڑی ۔ انہوںنے کہا کہ رواں سال پنجاب میں دہشتگردی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا ،428 دہشتگردوں کو پکڑ کر کیفرکردار تک پہنچایا گیا ،گزشتہ سال کے آخر میں 21 دہشتگرد گرفتار کئے گئے ،ان کا ایک ایک حملہ پسپا کیا گیا ،سال 2025 میں جرائم کی شرح میں23فیصد کمی آئی اور امن و امان کی صورتحال بہتر ہے۔
قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے سپیکر ملک محمد احمد خان کو حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر وائٹ پیپر پر مشتمل کتابچہ پیش کیا۔سپیکرملک محمد احمد خان نے کہاکہ اچھا لگا کہ ایک صحتمند جمہوری روایت قائم کی گئی، اچھی بات ہے کہ اعتراضات حکومت کے سامنے رکھے ،اس پارلیمانی پریکٹس کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں، ہم چاہتے ہیں کہ بات گالی دشنام سے آگے بڑھے اور ریکارڈ پر آئے، جو اعتراضات ہیں حکومت کے پاس موقع ہے ان کے اعتراضات دور کرے،گالی کے بجائے دلیل گریبان کے بجائے کتاب اورتقریر بحث کی اہمیت ہونی چاہیے ،اپوزیشن کو مثبت تنقید کی طرف آنا چاہیے۔ اجلاس میں اپوزیشن حکومت کی جانب سے گندم خریداری پالیسی کااعلان نہ ہونے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی کٹائی شروع ہونے والی ہے لیکن پنجاب حکومت کی جانب سے گندم خریداری کی کوئی پالیسی سامنے نہیں آئی۔
اپوزیشن رکن وقاص مان نے کہا کہ کسانوں میں گندم کی خریداری کے حوالے سے بہت اضطراب پایا جارہا ہے، حکومت پنجاب واضح کرے کہ وہ کسانوں سے گندم خریدے گی یا نہیں، جنوبی پنجاب میں اگلے ماہ میں گندم کی کٹائی شروع ہوجائے گی ،پالیسی بیان تو جاری کیا جائے،وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ اگلے ماہ سے گندم کٹائی شروع ہونی ہے اس سے پہلے حکومتی پالیسی آ جائے گی۔قبل ازیں حکومت اور اپوزیشن اراکین نے امن و امان بحث میں حصہ لیا ۔ ایجنڈا مکمل ہونے پرپینل آف چیئرمین نے اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=574877