پنجاب اسمبلی کے ایوان نے عوامی نمائندگان کی تنخواہوں پر نظر ثانی کا بل کثرت رائے سے منظور جبکہ سانحہ اے پی ایس پر قرارداد بھی منظورکر لی

154
پنجاب اسمبلی کے ایوان نے عوامی نمائندگان کی تنخواہوں پر نظر ثانی کا بل کثرت رائے سے منظور جبکہ سانحہ اے پی ایس پر قرارداد بھی منظورکر لی

لاہور۔16دسمبر (اے پی پی):پنجاب اسمبلی کے ایوا ن نے عوامی نمائندگان کی تنخواہوں پر نظر ثانی کا بل کثرت رائے سے منظورکر لیا جبکہ سانحہ اے پی ایس پر قرارداد بھی منظور کر لی گئی۔پنجاب اسمبلی کااجلاس مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ 56منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس کے آغاز پر سمیع اللہ خان، علی حیدر گیلانی، راحیلہ خادم حسین، ارشد ملک ، شعیب صدیقی اورحسن ذکا پر مشتمل چھ رکنی پینل آف چیئرمینز کا اعلان کیا گیا۔

وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے پنجاب میں صفائی کا نیا نظام اورمیکنزم لانے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت سے پہلے پنجاب میں صفائی کا کوئی نظام موجود ہی نہیں تھا،دیہاتوں اور شہروں میں فارمولے کے تحت برابری کی بنیاد پر صفائی کا نظام لا رہے ہیں،ہیومن ریزورٹ اور مشینری کے ذریعے سسٹم بنائیں گے جس کیلئے تین ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔

سپیکرپنجاب اسمبلی نے کہا کہ اگر ذیشان رفیق صاحب آپ نے دیہات اور چھوٹے شہروں کو صاف کر دیا تو آپ کی تصویر باہر لگاکر اس کو ہار پہنائیں گے۔قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت صفائی پر جو بھی پروگرام لا رہی ہے وہ شہری و دیہاتی علاقوں کیلئے برابری کی بنیاد پر ہونا چاہئے، صفائی کے پروگرام پر عوامی نمائندہ زیادہ اچھا پلان اور احتساب کرسکتے ہیں،اس پروگرام کو بھی بیوروکریسی کی نذر نہیں ہونا چاہئے ۔

پارلیمانی سیکرٹری شہر یار ملک نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن بارے سوالات کے جوابات دئیے ۔پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ بیرون ممالک سے وفود پاکستان آتے ہیں ، 2.5ملین آبادی بھی اقلیت پر مبنی ہے، آپ منشیات پر قانون سازی کر لیں میرا محکمہ اس کے مطابق ایکشن لے گا۔ پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ کنٹرول آف نارکوٹیکس فورس کا پہلے فیز میں لاہور میں ہیڈ کوارٹر بنے گا ،پھر دوسرے فیز میں اس کو تمام اضلاع تک پھیلا جائے گا، اینٹی نارکوٹیکس فورس کیلئے ساڑھے تین سو اہلکار منتخب ہوگئے ہیں جن میں سے اے این ایف نے 79اہلکاروں کی ٹریننگ کردی ہے۔

لاہور، ملتان اور راولپنڈی میںڈویژنل ہیڈ کوارٹرز قائم کردئیے گئے ہیں اور اپریل 2025تمام عملہ تعینات کردیا جائے گا،دیہاتوں میں منشیات کا ناسور پھیل رہا ہے،ہمارا قومی فریضہ ہے کہ منشیات کے خلاف جہاد کریں،آرمی کے ریٹائرڈ افسران کو بھی اینٹی نارکوٹیکس فورس میں رکھیں گے۔پارلیمانی سیکرٹری نے گاڑیوں اور موٹرسائیکل کی نمبر پلیٹس بننے میں تاخیر کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ایک ادارے کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا جس کی وجہ سے بہت مشکلات ہوئیں ،ہزاروں نمبر پلیٹس کی تاخیر کا سامنا رہا ،ہم نے فیصلہ کیاگیا کہ نمبر پلیٹس کہیں سے بھی بنوا سکتے ہیں ۔

صوبائی وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے توجہ دلا نوٹس پر ایوان کو بتایا کہ موجودہ حکومت نے پورے صوبے میں سیاسی مداخلت کے بغیر میرٹ پر تمام افسران کو لگایا گیا ہے ،پی ٹی آئی دور میں جس طرح میرٹ کے خلاف بھرتیاں ہوئیں اب ایسا نہیں ہے،کوئی کام اچھا نہیں کرتا تو اس افسر کو تبدیل کردیا جاتا ہے،پولیس نے کچے کے ڈاکوئوں کے خلاف اچھا کام کیا ،کئی اہلکاروںنے ڈیوٹی کے دوران جام شہادت نوش کیا ۔امن و امان پر بحث رکھتے ہیں تو ایوان میں بہت کم لوگ ہوتے ہیں۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ کچے کے ڈاکوئوں کے پاس جدید اسلحہ ہے،اب پولیس کی چند مہینوں سے کیپسٹی بلڈنگ اچھی کی ہے انہیں جدید اسلحہ دے رہے ہیں تاکہ ڈاکوئوں کا مقابلہ کیاجا سکے،حکومت کی کوشش ہے کچے کے علاقہ رحیم یار خان اور راجن پور سے ڈاکوئوں سے عوام کی جان چھڑوائی جاسکے۔اجلاس میں حکومتی رکن امجد علی جاوید، پیر ولایت شاہ ، ملک ارشد ایڈوکیٹ اور احسن رضا نے ایک بار پھر بیوروکریسی کے رویے کے خلاف تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ استحقاق کمیٹی میں جوڈیشل کمیٹی ہوتی اسے بھی بااختیار بنایا جائے۔اجلاس میں سپیکر ملک محمد احمد خان نے فٹ پاتھ واپس لینے کی رولنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں فٹ پاتھ کو واپس دلایا جائے، فٹ پاتھ سڑک کی تعمیر کا لازمی جزو ہونا چاہئے۔

صوبائی وزیر مواصلات صہیب بھرتھ نے ایوان کو بتایا کہ سکولوں کے سامنے زیبرا کراسنگ لگا رہے ہیں ،نئے رولز کے مطابق سڑک پر کیٹ آئیز نہیں لگائی جا سکتیں، محکمہ سی اینڈ ڈبلیو سڑک کے نئے ٹھیکوں میں روڈ سٹڈ لازمی بنوا رہا ہے۔سپیکر نے صوبائی وزیر سے استفسار کیا کہ بتائیں کیٹ آئیز کیوں ختم کئے جا رہے ہیں،کیٹ آئیز پر بین الاقوامی رولز ہیں ، یہ کیسے ختم کئے۔ پنجاب اسمبلی میں عوامی نمائندگان کی تنخواہوں پر نظر ثانی کا بل کثرت رائے سے منظورکر لیا گیا ۔ عوامی نمائندگان کی تنخواہوں پر نظر ثانی پنجاب 2024کا بل صوبائی وزیر برائے پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کیا۔

بل کی ایوان سے منظوری کے بعد ایم پی اے کی تنخواہ 76ہزار روپے سے بڑھاکر 4لاکھ روپے ، وزیر کی تنخواہ ایک لاکھ سے بڑھا کر 9لاکھ 60ہزار روپے ، سپیکر کی تنخواہ ایک لاکھ پچیس ہزار سے 9لاکھ 50ہزارروپے ،ڈپٹی سپیکر کی تنخواہ ایک لاکھ بیس ہزار روپے سے بڑھا کر 7لاکھ 75ہزار روپے ، پارلیمانی سیکرٹری کی تنخواہ 83ہزارروپے سے بڑھاکر4لاکھ 51ہزار روپے ، وزیر اعلی کے ایڈوائزر کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھاکر 6لاکھ 65ہزار روپے جبکہ وزیر اعلی کے سپیشل اسسٹنٹ کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 6لاکھ 65ہزار روپے کردی گئی، پنجاب اسمبلی کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔اس موقع پر قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ بل پارلیمانی قوانین ایکٹ 1972کے مطابق ہے۔

جس پر سپیکرپنجاب اسمبلی نے کہا کہ یہ بل موجودہ قوانین کے مطابق بالکل درست ہے اور حکومت کا اچھا اقدام ہے۔ پنجاب اسمبلی میں سانحہ اے پی ایس پر قرارداد متفقہ طورپر منظور کر لی گئی۔حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ دس سال قبل پشاور میں سانحہ اے پی ایس رونما ہوا،سانحہ اے پی ایس جیسے واقعات قوم کو خوفزدہ نہیں کرسکتے،ایسے دہشتگردوں کو رعایت نہ دی جائے بلکہ سخت سے سخت سزا دی جائے، پشاور میں معصوم و بے گناہ بچے اور اساتذہ دہشتگردی کا نشانہ بنے جو ظلم و بربریت کی بدترین مثال ہے،یہ ایوان سانحہ اے پی ایس کے شہدا کے والدین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے،اے پی ایس واقعہ میں دلیری کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

اس موقع پر اراکین اسمبلی نے سانحہ اے پی ایس پر پیش کی گئی قرارداد پر اظہار خیال بھی کیا ۔ وزیر پارلیمانی امورمجتبیٰ شجاع الرحمن نے امن و امان پربحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈکیتی کی وارداتوںمیں 2023-24میں 29فیصدکمی ہوئی،چوری کی وارداتوں میں 24فیصد،موٹرسائیکل چوری میں 13، کار چوری کی وارداتوں میں21فیصد، گاڑی چھیننے کی وارداتوں میں 18فیصد کمی ہوئی۔سال 2024میں امن وامان میں مسائل رہے ،انتشاری گروپوں اور احتجاج کی وجہ سے پولیس اہلکار شہید و زخمی ہوئے۔

انہوں ے کہا کہ کچے میں شرپسندوں کے خلاف آپریشن سے 88شرپسند ہلاک اور59زخمی ہوئے، کچے کے علاقہ میں 253مجرمان کو گرفتار کیاگیا،کچے میں آپریشن کے دوران 19جوان شہید ہوئے اور 36پولیس اہلکار و افسران زخمی ہوئے،دہشتگردوںکے حملہ میں آٹھ پولیس وافسران شہید ہوئے اور 23کو جہنم واصل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے میرٹ کو اپنا وطیرہ بنایا ہے کوئی بھی افسر میرٹ کے خلاف تعینات نہیں کیاجاتا ،سیف سٹی کو پورے پنجاب میں لے کر جا رہے ہیں جب تمام اضلاع میں سیف سٹی جائے گا تو امن وامان پر ایجنسیوں کو مدد ملے گی، پولیس کی کیسپٹی بلڈنگ ، فنڈنگ میں اضافہ جدید ترین اسلحہ فراہم کررہے ہیں۔