لاہور۔30مارچ (اے پی پی):پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں بجلی چوری،سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف گرینڈ آپریشن کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے بجلی چوری کے خاتمے کے لئے وزیراعظم پاکستان کے گزشتہ روز کے اجلاس کی روشنی میں پالیسی پر عملدرآمد کا حکم دیا ہے۔وزیراعلی کی زیرصدارت اجلاس میں بجلی چوری کے خاتمے کے لئے اہداف کا تعین اور اس ضمن میں ایک ماہ کی ڈیڈ لائن مقررکی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صنعتوں، کارخانوں،دکانوں، گھروں، شاپنگ مالز سمیت ہر کنکشن چیک ہوگا،ناکامی پر متعلقہ حکام ذمہ دار ہوں گے۔
وزیراعلی نے بجلی چوری،سمگلنگ،ذخیرہ اندوزی کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی اپنانے کی ہدایت کی اور کہاکہ بجلی چور، سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی میں جو جو ملوث ہو، کوئی رعایت نہ کی جائے۔اجلاس میں بجلی چوری کے خاتمے، سخت سزائوں اور بھاری جرمانوں کے لئے قانون سازی کا فیصلہ کیاگیا۔ بجلی چوری پہلے ہی قابل دست اندازی جرم ہے، گرفتاریاں اور فوری سزائیں دی جائیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سسٹم کے اندر موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرکے قانونی گرفت میں لایاجائے،بجلی چوری میں ملوث سرکاری حکام کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔انرجی منسٹری اور صوبے کی بجلی کی تقسیم کار تمام کمپنیوں (ڈسکوز) کی بھی مانیٹرنگ ہوگی۔اجلاس میں ٹاسک فورس بھی بنانے کا فیصلہ کیا گیاجس میں ماہرین اور حکومتی نمائندے شامل ہوں گے۔ٹاسک فورس وزارت توانائی، ڈسکوزکی کارکردگی اور بجلی چوری کے خلاف آپریشن کی نگرانی کرے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں بجلی چوری پر کوئی رعایت نہیں، زیرو ٹالرنس ہوگی۔ مریم نوازشریف نے کہاکہ بجلی چوری میں ضائع ہونے والے اربوں روپے عوام کی صحت، تعلیم اور ترقی پر خرچ کریں گے۔اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا گیاکہ صوبہ پنجاب میں100 ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے۔