پنجاب ریونیو اتھارٹی نے رواں مالی سال میں اہم شعبوں سے 80 ارب روپے سے زائد ریونیو وصولی کا ہدف مقرر کر لیا ، ترجمان

144

لاہور۔15اگست (اے پی پی):پنجاب ریونیو اتھارٹی (پی آر اے) نے رواں مالی سال میں240 ارب روپے کے مجموعی ہدف کے ساتھ رئیل اسٹیٹ ،فیشن ڈیزائننگ، ہوٹلنگ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سمیت مختلف اہم شعبہ جات سے 80 ارب روپے سے زائد ریونیو وصولی کا ہدف مقرر کیا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران ان شعبوں سے 12.6 ارب روپے کی وصولی ہوئی تھی۔پی آر اے کے ترجمان کے مطابق چیئرپرسن جاوید بدر کی فعال قیادت میں اتھارٹی محصولات کو متنوع بنانے اور ان میں نمایاں اضافہ کے لیے موثر اقدامات کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں ٹیکس ادائیگی کی تعمیل کو یقینی بنانے اور صوبے میں کام کرنے والے مختلف شعبوں اور ممتاز کاروباری اداروں سے بقایا جات کی وصولی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ریونیو کے ایک بڑے ذریعہ کے طور پر شناخت کیا گیا ہے جیسا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر یو ڈی اے) کے دائرہ اختیار میں وسیع رقبے پر محیط 1400 سے زائد سوسائٹیز کام کر رہی ہیں۔ ترجمان کے مطابق پراپرٹی ڈویلپرز اور پروموٹرز کے شعبہ میں 23 -2022 میں 0.478 ارب روپے کی وصولی کے مقابلے میں مالی سال 24- 2023 کے لیے 48 ارب روپے کا ریونیو ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ترجمان نےکہاکہ پراپرٹی ڈویلپرز، پروموٹرز، کنسٹرکشن، رئیل اسٹیٹ مینجمنٹ، ایڈورٹائزمنٹ سروسز، ، کمیشن ایجنٹس، اراضی اور اس کی ترقی کے ٹھیکیداروں، پراپرٹی ڈیلرز، آرکیٹیکٹس، ٹائون پلانرز، لینڈ سکیپ ڈیزائنرز کی جانب سے فراہم کردہ خدمات سے حاصل ہونے والی آمدنی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ تعمیراتی شعبے میں رواں مالی سال کے لیے 14.6 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال کی وصولی 4.08 ارب روپے تھی۔ ترجمان نے کہا کہ ڈیجیٹل موجودگی کے ساتھ اربوں کا ٹرن اوور رکھنے والے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے ودہولڈنگ اور سروس مد میں بقایا جات کی وصولی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے رواں مالی سال کے لیے 4 ارب روپے روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران 2.45 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کیا گیاتھا۔ مہمان نوازی کے شعبے میں متعدد مشہور اور پرتعیش ہوٹل اب تعمیرات، عمارت کی دیکھ بھال اور فرنچائز کی ادائیگیوں کی ودہولڈنگ کے حوالے سے اتھارٹی کی نظر میں ہیں۔ٹیکس اتھارٹی نے پہلے ہی209 ملین روپے کے بقایا جات کی وصولی کے لیے شوکاز نوٹس جاری کیے ہوئے ہیں۔

رواں مالی سال کے لیے اس شعبے میں 4 ارب روپےکا ہدف رکھا گیا ہے جو گزشتہ سال 2.14 ارب روپے تھا۔ کمیشن ایجنٹس (کارپوریٹ) سیکٹر میں انکم ٹیکس کے سیکشن 233 کے تحت کمیشن کی انکم ٹیکس کٹوتی پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ڈیٹا کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔اس شعبہ میں رواں مالی سال کے لیے 3 ارب کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال 1.5 ارب روپے کی وصولی ہوئی تھی۔ ترجمان کے مطابق خاص طور پر 2017 اور 2018 کے لیے 413 ملین روپے کے واجبات کی تعمیل پر زور دیا گیا ہے۔ آمد و رفت کیلئے سواری (رائیڈ ہیلنگ سروسز)سیکٹر میں رواں مالی سال کے لیے 1.5 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال میں 0.89 ارب روپے کی وصولی کی گئی تھی ۔

ترجمان نے کہا کہ بقایا جات کی ادائیگی کے لیے مختلف کلب ٹیکس وصولی کے مرحلے سے گزر رہے ہیں اور ان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیے گئے۔ ہیں۔ اس شعبے میں رواں مالی سال کے لیے 3 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال کی وصولی 0.42 ارب روپے تھی۔ معروف فیشن ڈیزائنرز کا بھی ان کے بینک اسٹیٹمنٹس اور آن لائن ویب سائٹ آپریشنز کی بنیاد پر جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ٹیکس اتھارٹی آن لائن سیلز کے ذریعے ادائیگی کے گیٹ ویز کی وصولیوں پر ٹیکس کی تعمیل کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔

فیشن ڈیزائننگ کے شعبے میں رواں مالی سال کے لیے 6 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال 06 ارب روپے کی وصولی ہوئی تھی۔ترجمان نے کہا کہ ایڈورٹائزنگ اور میڈیا مارکیٹنگ سروسز سیکٹر میں حالیہ برسوں میں نمایاں ترقی ہوئی ہے، جس سے یہ ممکنہ ریونیو وصولی کے لیے ایک اہم شعبہ بن گیا ہے۔ پی آر اے نے بھی اس سیکٹر میں اپنے ریونیو کے ہدف کو 0.55 ارب روپے سے سے 2 ارب روپے تک بڑھا دیا ہے۔