26 C
Islamabad
منگل, اپریل 22, 2025
ہومعلاقائی خبریںپنجاب میں جنگلی حیات کے وسائل کی نگہبانی کیلئے اہم و موثر...

پنجاب میں جنگلی حیات کے وسائل کی نگہبانی کیلئے اہم و موثر قوانین کا نفاذ ہو گیا ،ترجمان

- Advertisement -

لاہور۔31جنوری (اے پی پی):لاہور، ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات وپارکس پنجاب مدثر ریاض ملک کی کوششوں سےجنگلی حیات کے وسائل کی نگہبانی کیلئے انتہائی اہم اور موثر قوانین کا نفاذ ہو گیا جو ایک تاریخی سنگ میل عبور کرنے کے مترادف ہے ۔ترجمان کے مطابق محکمہ تحفظ جنگلی حیات وپارکس پنجاب،پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ 1974اور پروٹیکٹڈایریاز ایکٹ 2020کے تحت صوبہ میں جنگلی حیات کے تحفظ قیام ، بقا اور بندوبست کی بنیادی ذمہ داری سرانجام دے رہا ہے۔

وائلڈ لائف ایکٹ 1974 میں نافذ العمل ہوا اور اس میں آخری ترامیم 2010میں کی گئیں تاہم پنجاب میں سماجی اور ماحولیاتی نظام میں تغیر ،غیر قانونی شکار اور کاروبار کی موثر روک تھام ، محکمہ کی تنظیم نو ، وسائل کی بہتر مینجمنٹ ،جدید ٹیکنالوجی کے استعمال ، ادارہ جاتی طور پر اسے مستحکم کرنے کے پیش نظر فعال اور موثر قوانین کی ضرورت کو محسوس کیا گیا اور اس مقصد کیلئے وائلڈلائف ایکٹ مجریہ 1974اور پروٹیکٹڈایریاز ایکٹ 2020میں ترامیم کی منظوری حاصل کی گئی جس کے تحت وائلڈ لائف امور کی نگرانی کیلئے وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو طاقتور بنایا گیا۔ وائلڈ لائف رینجر، وائلڈ لائف پروٹیکشن سینٹر ز ، افسران کے اختیارات ، فنکشنز اور ضابطہ کا ر کو بنایا اورخصوصی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا ، نا قابل ضمانت جنگلی حیات کے جرائم میں قید کی سزا کو سات سال تک جبکہ جرمانہ کی رقم کو 50لاکھ تک توسیع دی گئی ۔

- Advertisement -

اسی طرح جانوروں پر ظلم اور اسیری کی موثر روک تھام کیلئے قوانین میں نئی دفعات کا اضافہ کیا گیا۔ وسل بلو ر کیلئے سزا و جزا کا طریقہ کار اور تحفظ کیا گیا ، افسران کیلئے مراعات اور تلافی کے قوانین بنائے گئے ، تحقیقاتی افسران اور ان کے اختیارات کا تعین اور جرم کی پاداش میں محکمانہ معاوضہ کی شرح کو بڑھا دیا گیا ۔ایکو ٹورازم کی ترقی اور فروغ کیلئے پروٹیکٹڈایریاز ایکٹ 2020میں نئی دفعہ شامل کی گئیں ۔ترجمان کیمطابق ڈی جی وائلڈ لائف نے ان نئے قوانین کے نفاذ پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ انہیں بلا تفریق صوبہ بھر میں لاگو کیا جائیگا اور کسی سے کوئی رعایت نہیں ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ شیر، ٹائیگر ، جیگوار ، پومااور چیتا اب ایکٹ کے جدول دوئم میں شامل ہو چکے ہیں، انہیں گھروں میں رکھنے کی ممانعت ہے۔انہوں نے کہا کہ جانور وں وپرندوں کی ہائوسنگ کے معیارات متعارف کرائے گئے ہیں، خطر ناک جنگلی جانوروں کو بلا لائسنس رکھنے پر پابندی بھی لگا دی گئی ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=554457

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں