لاہور۔18اپریل (اے پی پی):چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے کہا ہے کہ عدالتی نظام کی بہتری کے لیے ضروری ہے کہ پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں بار ایسوسی ایشنز کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا،خواتین وکلا کو محفوظ اور باعزت ماحول فراہم کرنا عدلیہ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،خواتین وکلا کی سکیورٹی کے معاملے میں ایک لمحے کا بھی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب کی مختلف ضلعی و تحصیل بار ایسوسی ایشنز کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ صوبائی حکومت کے تعاون سے خواتین وکلا کے لئے بار رومز اور ڈے کیئر سنٹرز بنانے کا آغاز کیا جاچکا ہے۔ اس وقت آٹھ اضلاع و تحصیلوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ لیڈیز بار رومزبہت جلد مکمل ہو جائیں گے۔
لیڈز بار رومز بنانے کا آغاز دور دراز اور پسماندہ اضلاع و تحصیلوں سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مختلف مراحل میں پورے پنجاب کے تمام اضلاع اور تحصیلوں میں لیڈیز بار رومز بنائے جائیں گے۔ ملاقات میں صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ساہیوال ملک سعید احمد ساگھلہ، صدر تحصیل بار ایسوسی ایشن شجاع آباد شکیل احمد، صدر تحصیل بار ایسوسی ایشن عیسی خیل محمد ظفر اقبال، صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن وہاڑی چوہدری محمد شعبان اور صدر تحصیل بار ایسوسی ایشن سمبڑیال رانا سمیع اللہ اختر سمیت بار ایسوسی ایشنز کے دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔
اس موقع پر رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ امجد اقبال رانجھا بھی موجود تھے ۔