لاہور۔2ستمبر (اے پی پی):صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں سیلابی صورتحال کنٹرول میں ہے، تاہم ہیڈ تریموں پر سب سے زیادہ دبائو ہے جبکہ دریائے راوی میں پانی تیزی سے کم ہو رہا ہے۔ بارش اور سیلاب کا ڈبل چیلنج درپیش ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے جھنگ کا دورہ کیا، ہیڈ تریموں پر بریفنگ لی اور فیلڈ ہسپتال میں سہولیات کا جائزہ لیا۔ محکمہ صحت کو ہدایت دی گئی ہے کہ سیلاب زدگان کے لئے ڈی ایچ کیوز اور ٹی ایچ کیوز میں سہولتوں کی کمی کو فوری طور پر دور کیا جائے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب کے 3243 سے زائد مواضعات متاثر ہوئے ہیں،24 لاکھ 52 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے، 9 لاکھ 99 ہزار 86 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ 7 لاکھ 8 ہزار 940 مویشی بھی محفوظ مقامات پر منتقل کئے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر395 ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں جن میں 14 ہزار سے زائد متاثرین رہائش پذیر ہیں۔ 392 میڈیکل اور 336 ویٹرنری کیمپس بھی فعال ہیں۔ اب تک 41 اموات اور 8 زخمی رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں کچھ آسمانی بجلی گرنے سے جاں بحق ہوئے ہیں۔
عظمی بخاری نے کہا کہ سیلابی ریلا ہیڈ محمد والا کی طرف بڑھ رہا ہے جہاں پانی کی سطح 417 فٹ کی گنجائش کے مقابلے میں407 فٹ تک پہنچ چکی ہے، ملتان کو بچانے کے لئے حفاظتی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ریسکیو 1122 اہلکار دن رات سیلاب زدگان کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں کوئی خیمہ بستی قائم نہیں کی گئی بلکہ ریلیف کیمپ سکولوں میں لگائے گئے ہیں۔ کھانے کی تقسیم سے منع نہیں کیا گیا، صرف یہ ہدایت دی گئی ہے کہ کھانا ٹیسٹ کرا کے تقسیم کیا جائے تاکہ کسی حادثے سے بچا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ ائیرپورٹ دوبارہ کھول دیا گیا ہے جبکہ پی ڈی ایم اے کا مانیٹرنگ سیل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
بھارتی ڈیموں خصوصا بھاکڑاڈیم کے بھر جانے سے پنجاب حکومت الرٹ ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ملک میں بار بار آنے والے سیلاب سے نمٹنے کے لئے نیشنل ایکشن پلان کی طرز پر قومی حکمت عملی تیار کرنا ناگزیر ہے۔ وہ علی امین گنڈاپور کے کالا باغ ڈیم سے متعلق بیان سے اتفاق کرتی ہیں اور وزیراعلی مریم نواز کی کمٹمنٹ کے مطابق 80 ڈیمز کی تعمیر ضروری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عظمی بخاری نے کہا کہ کچے کے علاقوں کے ڈاکو بھی سرینڈر کریں تو انہیں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ عوام دیکھ رہے ہیں کہ کون ان کے ساتھ کھڑا ہے اور کون صرف پروپیگنڈا کررہا ہے۔عظمی بخا ری نے کہا کہ ایک مخلوق میں نہ کوئی خدا کا خوف ہے نہ کوئی پاکستانیت ہے جو پروپیگنڈا کرکے افراتفری پیدا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کی خبروں پر توجہ نہ دی جائے۔