اسلام آباد۔15مارچ (اے پی پی):عالمی بینک نے کہاہے کہ پنجاب میں 2017 میں ہائوسنگ گیپ 2.3 ملین یونٹس تھا جو2047 تک بڑھ کر11.3 ملین یونٹس ہونے کاامکان ہے، عالمی بینک پاکستان میں ہائوسنگ اورہائوسنگ فنانس کے شعبہ میں پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ منگل کواپنے ایک ٹویٹ اورمنسلکہ آرٹیکل میں پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرناجی بن حسائن نے کہاہے کہ پاکستان کو رہائشی سہولیات کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ مارکیٹوں کو باضابطہ رہائشی سہولیات جو سب کے لیے سستی ہوں، فراہم کرنے کے لیے طلب اور رسد دونوں حوالوں سے بہتر طورپر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ آبادی میں اضافہ،دیہی علاقوں سے شہری علاقوں کی طرف لوگوں کی نقل مکانی،اورموجودہ مکانات کے مخدوش ہونے سے پاکستان کے شہری علاقوں میں مکانات کی قلت پیداہورہی ہے،پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں 2017 میں ہائوسنگ گیپ 2.3 ملین یونٹس تھا جو2047 تک بڑھ کر11.3 ملین یونٹس ہونے کاامکان ہے۔ایک بڑامسئلہ موجودہ مکانات کے معیارکاہے،شہری علاقوں میں آدھے مکانات میں رہائش پذیرافرادکی تعداد یاتوزیادہ ہے یا لوگ غیررسمی آبادیوں میں رہائش پذیرہیں جہاں بنیادی ڈھانچہ اورخدمات تک رسائی مناسب نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ باضابطہ اوررسمی ہائوسنگ تک زیادہ ترآبادی کی رسائی نہیں ہے، مکانات کی ملکیت زیادہ ترمردوں کے نام پرہیں۔ انہوں نے کہاکہ اراضی اور رہائش کا مضبوط نظام ملک کی ترقی کی رفتار کے لیے اہمیت کاحامل ہوتا ہے کیونکہ ہائوسنگ کابہترمعیار اور محفوظ املاک سے انسانی سرمائے کے اشاریے مرتب ہوتے ہیں ۔
اس کے علاوہ مکانات کی تعمیر اور اور رئیل اسٹیٹ اہم شعبے ہیں جن کی کارکردگی معیشت کی مجموعی صحت پر مضمرات رکھتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہاؤسنگ فنانس مارکیٹ میں پھیلاؤ سے کم آمدنی رکھنے والے پاکستانیوں کے لیے مکانات کیلئے قرضوں کے حصول کوآسان بنایا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ عالمی بینک پاکستان میں ہائوسنگ اورہائوسنگ فنانس کے شعبہ میں پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔