پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس کا اے پی پی سرگودھا سٹیشن کے کیمرہ مین پر مبینہ تشدد

139
اقوام متحدہ اور انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کی دنیا بھر میں 114 ملین افراد کی زندگیوں کو بچانے کے لئے ہنگامی امداد کی اپیل

اسلام آباد۔16فروری (اے پی پی):پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس کے عملے نےایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی)سرگودھا سٹیشن کے کیمرہ مین کو مبینہ طور پر غیر قانونی تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ اظہر حسین کیمرہ مین اے پی پی اپنی فیملی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر سرگودھا سے لالیاں جا رہے تھے کہ پٹرولنگ چیک پوسٹ چک جود ، کانڈیوال، سرگودھا پہنچے تو گاڑیوں کی چیکنگ کرنے والے پی ایچ پی کے اہلکار کانسٹیبل وقار اور صدف نے انہیں روک کر ان کی تصاویر بنانا شروع کر دیں، جو کہ غیر قانونی عمل ہے۔ا

س پر اظہر حسین نے ان سے تصاویر بنانے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے غصے میں آکر مبینہ طور پر اظہر حسین سے موٹر سائیکل چھین لی ، موبائل فون اور شناختی کارڈ غیر قانونی تحویل میں لے لیا ۔ کانسٹیبل وقار اور صدف نےبغیر کسی وجہ کے دونوں کو مبینہ طور پر مارنا پیٹنا اور جان سے مارنے کی دھمکی دیناشروع کردی۔ اس حوالہ سے ایس پی پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس کے ریڈر احسان اللہ نے رابطہ کرنے پر اے پی پی کو بتایا کہ معاملہ کی انکوائری کا حکم دیا گیا ہے اور ڈپٹی سپر نٹینڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی)تحقیقات کی نگرانی کر رہے ہیں۔

واقعہ کا علم ہونے کے بعد صحافی برادری نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ۔ سرگودھا یونین آف جرنلسٹ دستورکے صدر ذوالفقار ہاشمی، یونین آف جرنلسٹس ورکرزکے جنرل سیکرٹری رانا اشرف، شاہ نواز جالپ اور صحافی برادری نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی تک احتجاج جاری رہے گا۔

سرگودھا یونین آف جرنلسٹ دستورکے صدر نے کہا کہ اے پی پی ریاست کو نہ صرف قومی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر اپنی خدمات پیش کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کیمرہ مین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہارکرتے ہیں۔