لاہور۔27اپریل (اے پی پی):پنجاب یونیورسٹی فیکلٹی آف اورینٹل لرننگ نے یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ ترک کلچرل سنٹر پاکستان کے اشتراک سے علامہ اقبال اور ترکیہ کے قومی شاعر محمد عاکف ایرسوئے کے فلسفیانہ اور شاعرانہ کاموں میں مماثلت پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا۔اس موقع پر لاہور میں ترکیہ کے قونصل جنرل درمش باشتگ، وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی، ڈائریکٹر یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ ترک کلچرل سنٹر پاکستان پروفیسر ڈاکٹر خلیل توکار، ڈین فیکلٹی آف اورینٹل لرننگ پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران، فیکلٹی ممبران اور طلباطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں ڈرمش باشتگ نے ترکیہ کی تاریخ کے شاندار لمحات کو پیش کرنے والی تصاویر کی نمائش کا افتتاح کیا۔
انہوں نے علامہ اقبال اور عاکف ایرسوئے کی تعلیمات کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے امت مسلمہ کے دو ستونوں کے طور پر ترکیہ اور پاکستان کے درمیان اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کیا۔پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے دونوں عظیم شاعروں کے نقطہ نظر اور مماثلت پر روشنی ڈالتے ہوئے تعلیمی کے حصول میں نظم و ضبط اور میرٹ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے موجودہ عالمی منظر نامے میں پاکستان اورترکیہ اتحاد کی صلاحیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بین الاقوامی تعلیمی معیارات پر پورا اترنے کے لیے پنجاب یونیورسٹی کی درجہ بندی اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر خلیل توکارنے دونوں عظیم شاعروں کے درمیان فلسفیانہ اور شاعرانہ مماثلتوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے ترکیہ میں علامہ اقبال کے فلسفے کے احترام پر سیر حاصل بات چیت کی۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے علامہ اقبال اور عاکف ایرسوئی کو دنیا کے مسلمانوں کی دو آنکھوں سے تشبیہ دی۔کانفرنس کے دوران پروفیسر ڈاکٹر سعادت سعید، پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین، منیب اقبال، پروفیسر ڈاکٹر محمد ناصر، پروفیسر ڈاکٹر زاہد عزیز، ڈاکٹر امیر علی، مسٹر ایرن، ڈاکٹر محمد نعیم، ڈاکٹر ساجد صدیق نظامی، ڈاکٹر بینش مشتاق، ڈاکٹر انیلہ سلیم، سونیا سلیم اور ڈاکٹر ظہیر عباس نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کئے۔ کانفرنس نے فکری گفتگو کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا، جس نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مشترکہ اقدار اور نظریات کے بارے میں گہرے تفہیم کو فروغ دیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588537