اسلام آباد۔6مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ وفاقی پولیس عدالت کے وارنٹ گرفتار کی تعمیل کے لئے زمان پارک گئی تھی لیکن ملزم دیوار پھلانگ کر پڑوسیوں کے گھر چلا گیا تھا ، حکومت کو شوق نہیں ہے کہ عمران خان کو گرفتار کر ے لیکن اگر مقررہ تاریخ پر عمران خان عدالت پیش نہیں ہوتا تو پھر پیش کرانے کا بندوبست بھی مکمل ہے ، ملک میں ڈالرز کی قلت اور موجودہ معاشی بحران کی وجہ عمرانی ٹولے کی غلط معاشی پالیساں ہیں ،کے پی کے میں الیکشن کے حوالے سے حالات ساز گار نہ ہونے سے متعلق مولانا فضل الرحمان کی رائے کا احترام کرتے ہیں ، پہلے پی ڈی ایم اور پھر حکومتی سطح پر اس رائے کو دیکھ کر حکومت کی جانب سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا ۔
وہ پیر کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ گذشتہ ہفتے عدالت میں پیشی کے دوران صحافیوں کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے کی مذمت کرتے ہیں، اس معاملے کو اعلی سطحی پر دیکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپیکس کمیٹی جس میں صوبائی حکومتیں موجود ہوتی ہیں وہاں صوبوں نے جو بھی مطالبہ کیا ہے وہ پورا کیا جارہا ہے، بلوچستان پولیس اور سول آرمڈ فورسز جو دہشت گردی کے خلاف اپنا کردار ادا کر رہے ہیں پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے ، قوم کے عزم کو آگے بڑھاتے ہوئے دہشت گردی کی موجودہ لہر کو ختم کیا جائے گا ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان نے الیکشن سے متعلق جو بات کی ہے اس رائے پر پی ڈی ایم کا اجلاس ہونے جارہا ہے ، اگر پی ڈی ایم اس رائے کی توثیق کرتی ہے تو وفاقی حکومت اور وفاقی کابینہ بھی اس بارے موقف پیش کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے اور بلوچستان کے حالات کے پیش نظر فضل الرحمان کی رائے میں وزن ہے کہ جو صورتحال درپیش ہے کہ اس میں الیکشن مہم کرنا ممکن نہیں ہے ، الیکشن کروانے یا نہ کروانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جو ٹیم گذشتہ روز لاہور میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری لے جاکر جانے والی ٹیم کے ساتھ مذاق کیا گیا ،اطلاعات تھیں کہ عمران خان پڑوس میں چھپ گئے اور ٹیم کے واپس جانے کے بعد دوبارہ منظر عام پر آگئے ۔ پولیس عمران خان کو عدالت کے حکم سے آگاہ کرنے گئی تھی اگر ریاست مدینہ کی باتیں کرنے والا شخص کہتا کہ میں سرتسلیم خم کرتا ہوں یا جس روز عدالت بلایا ہے میں پیش ہونے کے لئے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا وطیرہ ہے کہ ہر بات پر ڈرامہ کرتے ہیں جس روز گرفتار کرنا اور عدالت پیش کرنا ہوگا وہ ہوجائے گا اور وہ دن دور نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو عمران خان کی گرفتاری کا شوق نہیں ہے لیکن عدالت ہر حال میں پیش ہونا پڑے گا ،ورنہ عمران خان کو پیش کر دیا جائے گا اس کے بعد یہ عدالت پر ہے کہ اس کے بعد عمران خان کے حوالے سے کیا فیصلہ کرتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم کی تعمیل یا نوٹس کی تعمیل کے لئے پولیس لاہور زمان پارک گئی تھی ، معروف طریقہ کار نہیں اپنایا گیا ،اگر اپنایا گیا تو صورتحال آج مختلف ہوتی ۔پولیس کے وہاں جانے سے دو چیزیں کلیئر ہوگئیں ہیں۔ایک عدالت کے حکم کی تعمیل کے لئے بھر پور کوشش کی ہے ،جسے عدالت نے طلب کیا ہے ان کو پوری طرح سے مطلع کر دیا گیا ہے ۔ ایک سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے قتل کا الزام لگا رہے ہیں یہ میرے علم میں ہے ،عمران خان کو متعدد بار کہا ہے کہ ایسے بے بنیاد الزامات سے گریز کریں۔یہ طریقہ کار خود عمران خان کے لئے خطرناک ہوسکتا ہے ، عمران خان کے ساتھ سیاسی اختلاف ہے لیکن عمران خان نے اسے سیاسی دشمنی میں بدل دیا ہے، عمران خان کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر روز کئی مہمات چلتی ہیں یہ سلسلہ کہاں رکے گا اس کی کوئی پیشن گوئی نہیں کی جاسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ چیزیں عمران خان کے ساتھ واضح ہیں جس میں اربوں روپے کی کرپشن ، 50 ارب کا ٹیکہ قومی خزانے کو ٹیکہ لگا کر القادر ٹرسٹ کے نام پر اراضی منتقل کرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی ریکارڈ پر ہے کہ فرح گوگی کا نام وزیر اعظم آفس اور ہائوس میں فیملی گیسٹ کے طور پر درج تھا ، فرح گوگی نے اربوں روپے بیرون ممالک منتقل کیے ۔
انہوں نے کہا کہ آج تک عمران خان نے القادر ٹرسٹ اراضی ، فرخ گوگی سے متعلق باتوں ، توشہ خانہ کی چوری پر بات ہی نہیں کی ، ڈھٹائی کی بات دیکھیں دو روز قبل عمران خان کہہ رہا ہے کہ میں نے دھیلے کی کرپشن نہیں کی ۔وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ فرح گوگی غیر قانونی طریقے سے پاکستان سے باہر گئی ہے ،وہ کسی کی بہو ،بیٹی ،بھانجی ، رشتہ دار ہوگی لیکن جو کرپشن کی ہے وہ عمران خان نیازی کے لئے ہے ، اس کی ذمہ داری بھی انہی کے اوپر ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب ایک معلومات آتی ہے تو اس کی تصدیق ضروری ہوتی ہے ،ڈالر کی کمی اور مشکل صورتحال کی وجہ عمرانی ٹولے کی معاشی پالیسیوں اور آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والا معاہدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے راستے ڈالر کی کے معاملے میں شامل تمام کرداروں کے نام وقت پر سامنے لائے جائیں گے ۔ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پیمرا ایک خودمختار ادار ہے اگر اس نے خلاف ورزی پر کارروائی کی ہے تو وہ بلاامتیاز ہونی چاہیے۔