اسلام آباد۔9مئی (اے پی پی):وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑنے کہاہے کہ پہلگام واقعہ کی تحقیقات کے حوالہ سے پاکستان کی پیشکش کی نہ صرف اقوام عالم بلکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی تعریف کی ہے، دوست ممالک کے مشکورہیں جنہوں نے ہمیشہ کی طرح اورفولادی بھائیوں کی طرح ہماراساتھ دیاہے،، خون کے ایک ایک قطرے کاحساب لیا جا رہا ہے اور لیا جائے گا،پاکستان کسی دوسرے ملک پر جارحانہ حملہ کا ارادہ نہیں رکھتا تھا اور نہ رکھتا ہے مگر بین الاقوامی قانون اورعلاقائی روایات کے تحت بھی ہمیں یہ اختیارہے کہ جب کوئی ہمیں چھیڑے گا توہم بھی گھس کے ماریں گے۔
جمعہ کوقومی اسمبلی کے اجلاس میں بھارت کی جاری جارحیت سے پیداہونے والی صورتحال پربحث میں حصہ لیتے ہوئے اعظم نذیرتارڑ نے کہاکہ وہ ایوان کے ہررکن کے مشکورہیں جنہوں نے قومی سلامتی کے حوالہ سے مشکل گھڑی میں یک زبان ہوکردشمن کوللکارا اور واضح پیغام دیا کہ ہم ایک ہیں ،ہم پاکستان ہیں اورہم اس ملک کادفاع کرنا جانتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مشکل کی گھڑی میں قوم کویک زبان ہونا چاہئے
،یہ بات بھی ہوئی کی سیاسی تقسیم ختم ہونی چاہئے ماحول کوبہترکریں، اگرقومی یکجہتی کی بات ہورہی ہے توسیاسی ہم آہنگی کی بات بھی ہونی چاہئے، سیاست کے ادنیٰ طالب علم کی حیثیت سے اس بات سے سوفیصدمتفق ہوں اوراپوزیشن بنچوں پربیٹھے ہوئے دوستوں سے صرف یہ عرض کروں گاکہ وزیراعظم پاکستان نے فلور آف دی ہائوس پریہ بات اب بھی کہی اوراس وقت بھی کہی جب وہ اپوزیشن لیڈرتھے کہ آئیں مل بیٹھ کراس ملک کی معیشت کوٹھیک کریں، اگرمیثاق جمہوریت کی وجہ سے جمہوریت مضبوط ہوئی اور دو اسمبلیوں نے اپنی مدت پوری کر لی توآئیں میثاق معیشت کریں تاکہ ملک کی معاشی ترقی کاپہیہ تیز ہو،ہم مل جل کرآگے بڑھنا چاہتے ہیں،
وزیراعظم نے سپیکرصاحب کوبھی پیشکش کی کہ آپ اپوزیشن ارکان کواپنے دفترمیں بلائیں اورجو بھی شکوے اورشکاتیں ہیں وہ سنتے ہیں، سیاست ایک دوسرے کوگھسیٹنے کانام نہیں ہے،سیاست دلیل اورمنطق سے ایک دوسرے کوقائل کرنے کانام ہے،سیاست سے مکالمہ کوختم کیاجائے توسیاست فسطائیت بن جاتی ہے،دنیا کے اس خطہ میں سیاست کوفسطائیت کے قریب لانے کی کوشش کی گئی لیکن اس کوشش کوصرف اورصرف سیاستدان ہی ختم کرسکتے ہیں،سیاستدان ااجتماعی سوچ کے ساتھ اداروں کومضبوط کرتے ہیں،
ادارے جب مضبوط ہوتے ہیں توملک بھی مضبوط ہوتے ہیں۔وزیرقانون نے کہاکہ ارکان نے بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کی بات کی ہے، قومی سلامتی کی کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے بعض فیصلوں کے بارے میں وزیرخارجہ ونائب وزیراعظم نے ایوان کوآگاہ کردیاہے،کمیٹی کے اجلاس میں کھل کربہت سی باتیں ہوئی ہیں مگرلب لباب یہ ہے کہ جنگ ہمیشہ جوش اورجذبہ کے ساتھ ساتھ حکمت سے لڑی جاتی ہے،کل بھارت نے ایک فراڈ کوشش کے ذریعے پاکستان کوتزویراتی طور پر ایکسپو ز کرنے کی کوشش کی ،الحمدللہ افواج پاکستان جرأت کے ساتھ ساتھ دانشمندی کامظاہرہ کرتی ہے،بھارت نے اسرائیل سے حاصل کردہ ڈرونز سے حملہ کیا جس میں صرف چاراپنے اہداف کے قریب قریب گرے، تمام ڈرونز کواینٹی ائیرکرافٹ گنوں سے مارگرایاگیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ قومی سلامتی کمیٹی نے افواج پاکستان کویہ اختیاردیاہے کہ وہ کب کیسے اور کہاں جس قدرفورس استعمال کرنا چاہتی ہے ،کرسکتی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اس ایوان نے اپنے کڑیل جوانوں کوواضح پیغام دیا ہے کہ پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے،دشمن کوتین رات پہلے جو جواب دیا گیاتھا اس سے بھی بڑھ کرجواب دیا جائے گا۔وزیرقانون نے کہاکہ بھارت نے ہمارے معصوم شہریوں کونشانہ بنایا مگرہماری افواج نے ان کی افواج کونشانہ بنایاہے اوریہی وجہ ہے کہ وہ سفیدجھنڈے لہرانے پرمجبورہوئے،ہمارے جوانوں نے معصوم شہریوں کی شہادت کابدلہ ان کے فوجیوں کوٹھوک کردیا ہے اوریہ تعداد درجنوں میں ہے،اس سے مودی کوبھی واضح پیغام پہنچایاگیاہے۔
وزیرقانون نے کہاکہ جنگی حالت میں قومی تقاضا یہی ہے کہ ہمیں متحدہوکرنظرآنا چاہئے،پہلگام کے واقعہ کے بعد پاکستان نے سفارتی سطح پراپنا مقدمہ اچھے اور موثرانداز میں پیش کیاہے،پاکستان نے اقوام عالم کے سامنے اپنا مقدمہ رکھا اور وزیراعظم پاکستان نے دنیا کوباورکرایا کہ پاکستان امن پسندملک ہے اوردہشت گردی کاشکارضرورہے مگردہشت گردوں کے تانے بانے ہم سے نہیں ملتے،اسی حوالہ سے پاکستان نے پہلگام واقعہ کی تحقیقات کے حوالہ سے جوپیشکش کی اس کی نہ صرف اقوام عالم بلکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی تعریف کی ہے۔
وزیرقانون نے کہاکہ مشکل کے اس وقت میں ہم اپنے دوست ممالک کے مشکورہیں جنہوں نے ہمیشہ کی طرح اورفولادی بھائیوں کی طرح ہماراساتھ دیاہے،چین،سعودی عرب، ترکیہ اورآذربائیجان سے لے کرخلیج تک اوردنیا کے ممالک نے بھی پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے کہ ہمارے ہاتھ صاف ہیں اورہمارے دامن پردھبے نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ گجرات کاقصائی کہے کہ دہشت گردی سرحدپارسے ہورہی ہے تو اسے کوئی بڑاسفیدجھوٹ نہیں ہوسکتا،اس قصائی کی وجہ سے بھارت کے ٹکڑے ہوں گے اوریہ بھی تاریخ کاحصہ ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ سیچویشن رومزقائم ہیں، وزارت خارجہ 24گھنٹے کام کررہی ہے،وزیراعظم کادفتر24گھنٹے دستیاب ہے،عسکری ادارے بھی بہترین اندازمیں کام کررہے ہیں، قومی سلامتی کی کمیٹی بھی باضابطہ رابطوں میں رہتی ہے،اس ایوان کے توسط سے پاکستان کے ان غیورعوام کابھی شکریہ اداکرتے ہیں جو جرأت اوربہادری کے ساتھ بھارتی جارحیت کے خلاف کھڑے ہیں، خون کے ایک ایک قطرے کاحساب لیاجارہاہے اور لیاجائے گا،پاکستان کسی دوسرے ملک پرجارحانہ حملہ کاارادہ نہیں رکھتا تھا اورنہ رکھتاہے مگر بین الاقوامی قانون اورعلاقائی روایات کے تحت بھی یہ اختیارہے کہ جب کوئی ہمیں چھیڑے گا توہم بھی گھس کے ماریں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=594922