پہلی ترجیح پاکستانی سیلولر صارفین کے حقوق کا تحفظ اور بہتر سے بہتر نیٹ ورک سہولیات کی فراہمی ہے، وفاقی وزیر سید امین الحق کا وزارتی کانفرنس سے خطاب

177

اسلام آباد۔28فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ ہماری پہلی ترجیح پاکستانی سیلولر صارفین کے حقوق کا تحفظ اور انہیں بہتر سے بہتر نیٹ ورک سہولیات کی فراہمی ہے، اس مقصد کیلئے شہری و دیہی امتیاز سے بالاتر ہوکر ملک کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں اربوں روپے کے براڈ بینڈ منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے، ملک میں ٹیلی کام سیکٹر کے فروغ اور موبائل کمپنیوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے نتیجہ خیز اقدامات کررہے ہیں، سیلولر آپریٹرز بھی اعتراف کرتے ہیں کہ انھیں وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کی مکمل معاونت اور تعاون حاصل ہے، پائیدار ڈیجیٹل مستقبل کیلئے 19 کروڑ سے زائد فعال سمز، 12 کروڑ 50 لاکھ سے زائد براڈ بینڈ صارفین اور 694 ارب روپے کا ٹیلی کام ریونیو ہمارے اقدامات کے عملی ثبوت ہیں۔

انہوں نے یہ بات بارسلونا، سپین میں گلوبل سسٹمز فارموبائل کمیونیکیشنز ایسوسی ایشن (جی ایس ایم اے) کے زیراہتمام عالمی موبائل کانگریس -23 میں پائیدارڈیجیٹل مستقبل کیلئے پالیسیوں اور حکمت عملی کے عنوان سے منعقدہ وزارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس میں وفاقی وزیر آئی ٹی کی قیادت میں وفد کے دیگر ارکان بھی شریک ہوئے جن میں ممبر انٹرنیشنل کوآرڈینیشن اجمل انور اعوان، ڈائریکٹر جنرل وائرلیس جہانزیب رحیم اور چیف ایگزیکٹیو آٖفیسر یونیورسل سروس فنڈ حارث محمود چوہدری شامل ہیں۔ جی ایس ایم اے ایشیا پیسیفک کے سربراہ جولیئن گورمین کی میزبانی میں کانفرنس میں عالمی حکومتی وفود اور موبائل فون کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداران بھی شریک تھے۔

سید امین الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام تر سیاسی و اقتصادی چیلنجز کے باوجود ہم نے پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کو سست نہیں ہونے دیا اور خاص حکمت عملی کے تحت ہم بیک وقت فور جی کیلئے براڈ بینڈ سروسز نیٹ ورک میں اضافے، بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل سکلز کی تربیت، فائیو جی روڈ میپ کی تیاری، کم قیمت سمارٹ فونز مینوفیکچرنگ کے آغاز سمیت دیگر امور پر تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ٹیلی کام سیکٹر کیلئے انفرا سٹرکچر شیئرنگ، سپیکٹرم شیئرنگ اور سپیکٹرم ری فارمنگ فریم ورک جیسے اہم اقدامات حتمی مراحل میں ہیں جبکہ رائٹ آف وے پالیسی سمیت متعدد پالیسیاں منظوری کے بعد نفاذ کے مراحل میں ہیں، ان اقدامات کی بدولت پاکستان دنیا میں آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر کیلئے موزوں ترین ملک بن رہا ہے۔

بعد ازاں وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق کی قیادت میں وفد نے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن ( ڈی سی او) کی سیکرٹری جنرل دیمہ الیحیٰ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر عالمی تعاون تنظیم کی فعالیت اور رکن ممالک کے مابین تجربات و مشاہدات کے تبادلے سمیت ٹیلی کام سیکٹر کے مستقبل کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ سید امین الحق نے کہا کہ حکومت پاکستان خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے آئی سی ٹی کی حقیقی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ڈی سی او کے ساتھ ایک سٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔بارسلونا میں منعقدہ سالانہ جی ایس ایم اے موبائل ورلڈ کانگرنس 28 فروری سے 2 مارچ تک جاری رہے گی جس میں دنیا بھر سے حکومتی وفود، سینکڑوں موبائل اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداران، ماہرین اور عالمی مبصرین شریک ہیں۔

عالمی کمپنیوں کے سٹالز، پویلینز اور نئی ٹیکنالوجی سے مزین نمائش بھی کانگریس کا حصہ ہیں۔ ایم ڈبلیو سی کا مقصد دنیا بھر میں ٹیلی کام سیکٹر کو درپیش موجودہ اور مستقبل کے چینلجز سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی کی تیاری اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے باہمی تعاون کا فروغ ہے۔ سید امین الحق کی قیادت میں پاکستانی وفد کی مختلف عالمی حکومتی نمائندوں، کمپنیوں، جی ایس ایم اے اور انٹرنینشل ٹیلی کام یونین کے عہدیادارن سے ملاقاتیں بھی شیڈول میں شامل ہیں۔