پہلی سہ ماہی میں ملکی معیشت میں پہلی سہ ماہی کے دوران قابل ذکر بحالی ہوئی ، برآمدات کا حجم 2.5 سے 2.8 ارب ڈالر اور درآمدات 4.5 سے 4.9 ارب ڈالر تک رہنے کا امکان ہے، وزارت خزانہ

86

اسلام آباد۔30اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملکی معیشت کے کلیدی اشاریوں میں نمایاں اضافہ سے استحکام سے نمو کی طرف پیش رفت کی عکاسی ہو رہی ہے، اکتوبر 2024 میں برآمدات کا حجم 2.5 سے 2.8 ارب ڈالر اور درآمدات کا حجم 4.5 سے 4.9 ارب ڈالر تک رہنے کا امکان ہے ۔ یہ بات وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ میں کہی گئی ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق ملکی معیشت میں پہلی سہ ماہی کے دوران قابل ذکر بحالی ہوئی ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ کے توسیعی سہولت فنڈ کے تحت کے ایک ارب تین کروڑ ڈالر کی پہلی قسط ملنے کے بعد ملک میں معاشی استحکام کا تسلسل برقرار ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے حالیہ کامیاب اجلاس نے کاروباری اعتماد کو مزید فروغ دیا ہے۔ اس مثبت پیش رفت کی وجہ سے آئندہ مہینوں میں ملکی معیشت میں مزیدبہتری کا امکان ہے۔

زرعی شعبہ میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے،پہلی سہ ماہی میں زرعی مشینری کی درآمدات میں 115.9 فیصد اضافہ ہوا جبکہ یوریا اور ڈی اے پی کھاد کی کھپت میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ، زراعت کی میکانائزیشن سے پیداوار میں متوقع اضافہ ہوگا جو معیشت کے اس اہم شعبے کو فروغ دے گا۔ پہلی سہ ماہی میں گاڑیوں کی پیداوار اور فروخت میں بھی بالترتیب 18.1 فیصد اور 17 فیصد اضافہ ہوا۔ سیمنٹ کی برآمدات میں 22.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے تعمیراتی شعبے کی ترقی کی نشاندہی ہو رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور دیگر اداروں کی شراکت سے خواتین اور بچوں کی معاونت میں اضافہ کر دیا گیاہے، پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ نے بھی 1.2 ارب روپے کے بلاسود قرضے جاری کیے ہیں۔

اقتصادی اپ ڈیٹ کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سمندرپار پاکستانیوں کی ترسیلات زر کا حجم 8.786 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 6.332 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 38.8 فیصد زیادہ ہے،پہلی سہ ماہی میں ملکی برآمدات کا حجم 7.496 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 6.952 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 7.8 فیصد زیادہ ہے،درآمدات پر14.290 ارب ڈالر کازرمبادلہ خرچ ہواجوگزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے 12.288 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 15.7 فیصد زیادہ ہے،حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں پہلی سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیادوں پر92.1 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی،

پہلی سہ ماہی میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ 98ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1.241 ارب ڈالر تھا،ستمبرمیں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا توازن119ملین ڈالر فاضل رہا۔مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں براہ راست بیرونی سرمایہ کا ری کا حجم 771.1ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 520.2ملین ڈالر کے مقابلہ میں 48.2 فیصد زیادہ ہے، مجموعی غیرملکی سرمایہ کا ری کا حجم 903.5ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 530.1ملین ڈالر کے مقابلہ میں 70.4 فیصد زیادہ ہے، 18اکتوبر2024کو زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 16.017 ارب ڈالر ریکارڈکیاگیاجوگزشتہ مالی سال کی اسی تاریخ کو 12.721 ارب ڈالر تھا۔18اکتوبرکوشرح مبادلہ 277.62روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اسی تاریخ کو 280.29روپے تھا۔

وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ایف بی آرکے محاصل کا حجم 2.562ٹریلین روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 2.041ٹریلین روپے کے مقابلہ میں 25.5 فیصد زیادہ ہے،پہلی سہ ماہی میں نان ٹیکس ریونیوکاحجم 341.5 ارب روپے ریکارڈکیاگیاجوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 282.8 کے مقابلہ میں 20.8 فیصد زیادہ ہے۔مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں مالی خسارہ کا حجم 841.4 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 806.4 ارب روپے کے مقابلہ میں 4.3 فیصد زیادہ ہے،بنیادی خسارہ کا حجم 49.4 ارب روپے رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 144.8 ارب روپے کے مقابلہ میں 65.9 فیصد کم ہے،12 ستمبر 2024 کو پالیسی ریٹ 17.5 فیصد تھا جو 14 ستمبر 2014 کو 22 فیصد کی سطح پر تھا،

ستمبر 2024 میں صارفین کیلئے قیمتوں کا عمومی اشاریہ 6.9 فیصد ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال ستمبرمیں 31.4 فیصد کی سطح پرتھا،پہلی سہ ماہی میں صارفین کیلئے قیمتوں کا عمومی اشاریہ 9.2 فیصد ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں 29 فیصد کی سطح پرتھا۔بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں 0.19 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق 29 اکتوبر 2024 کو پاکستان سٹاک ایکسچینج کا کے ایس ای 100 انڈکس 90864 پوائنٹس کی بلندترین سطح پر تھا جو گزشتہ سال 29 اکتوبر کو 50943 پوائنٹس تھا،

مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں مجموعی طور پر 60.2 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی، 19 اکتوبر 2024 کو مارکیٹ کیپٹلائزیشن کا حجم 42.36 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی تاریخ کو 26.45 ارب ڈالر تھا،نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں سالانہ بنیادوں پر 10 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔