31.6 C
Islamabad
بدھ, اپریل 23, 2025
ہومزرعی خبریںپیداواری منصوبہ برائے ربیع چارہ جات کی منظوری، کاشتکاروں کونئی منظور شدہ...

پیداواری منصوبہ برائے ربیع چارہ جات کی منظوری، کاشتکاروں کونئی منظور شدہ اقسام کی بروقت کاشت کی ہدایت

- Advertisement -

فیصل آباد ۔ 04 ستمبر (اے پی پی):پیداواری منصوبہ برائے ربیع چارہ جات2023-24کی منظوری دیدی گئی ہے جبکہ کاشتکاروں کونئی منظور شدہ قسم چناب برسیم، جئی، لوسرن، رائی اور بہاریہ مکئی کی برقت کاشت کو یقینی بنانے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ فصل سے ضررساں کیڑوں کے علاوہ بیماریوں کا بروقت انسداد بھی ضروری ہے نیزغذائی اور نقد آور فصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے برسیم اور جئی چارہ جات کی مخلوط کاشت کے فروغ سے اعلی غذائیت سے بھر پور چارہ کی فراہمی سے دودھ اور گوشت پیداوار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔

اس سلسلہ میں ایک اہم اجلاس ڈائریکٹر زراعت فارم اینڈ ٹریننگ پنجاب چوہدری مشتاق علی کی زیر صدارت ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں منعقد ہوا جس میں چیف سائنٹسٹ زرعی تحقیقاتی ادارہ چارہ جات سرگودھامحمدریاض، سینئر سائنٹسٹ شعبہ چارہ جات آری فیصل آباد ڈاکٹر قمر شکیل،ڈپٹی ڈائریکٹرپیسٹ وارننگ ڈاکٹر عامر رسول، سینئر سائنٹسٹ شعبہ انٹومالوجی شمیم اختر،سینئر سائنٹسٹ کراپ رپورٹنگ سروس ضیا القیوم،پرنسپل سائنٹسٹ شعبہ سائل فرٹیلیٹی ڈاکٹر محمد ندیم اقبال، اسسٹنٹ پرفیسرشعبہ اگرانومی زرعی یونیورٹی فیصل آبادڈاکٹر عارف اقبال،ڈپٹی ڈائریکٹر پنجاب سیڈ کارپوریشن ساہیوال عامر شہزاد، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن اینڈ فلمزفیصل آباد اسحاق لاشاری اور ڈاکٹر قوی ارشاد کے علاوہ زرعی سائنسدانوں اور شعبہ اڈاپٹیو ریسرچ کے فیلڈ ماہرین نے شرکت کی۔

- Advertisement -

صدر اجلاس نے زرعی سائنسدانوں اور زرعی ماہرین پرواضح کیاکہ ربیع سیزن میں سبز چارہ جات میں کمی کی بنیادی وجہ کاشتکاروں کی سبز چارہ کی ترقی دادہ اقسام کے بیج اور جدیدپیداواری ٹیکنالوجی سے عدم واقفیت ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کے مختلف شعبہ جات جدید ٹیکنالوجی کی کاشتکاروں کو منتقلی یقینی بنانے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کریں اور لائیو سٹاک کے کسانوں کو ضروری سبسڈی فراہم کی جائے تاکہ دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرح چارہ کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ممکن بنایا جا سکے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ زراعت کے شعبہ میں ترقی کیلئے لانگ ٹر م پالیسی پنجا ب ایگریکلچر سٹریٹیجک پلان 2023-33 مرتب کیا جا رہا ہے اور اس پلان سے اہم فصلات کے علاوہ چارہ جات کی پیداوار میں اضافہ سے لائیو سٹاک کے شعبہ میں انقلاب کی بنیاد رکھی جائے گی اوراس شعبہ کی ویلیو ایڈیشن سے کثیر غیر ملکی زرمبادلہ کے حصول کو ممکن بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے اور زراعت میں لائیو سٹاک کا حصہ تقریباً55فیصدہے۔انہوں نے کہا کہ دودھ کی پیداوارمیں اضافہ اور جانوروں کو فربہ کرنے میں غذائیت سے بھر پور چارہ جات کی فراہمی بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ جانوروں کو ربیع سیزن میں چاروں کی معیاری اقسام کی وافر مقدار میں دستیابی یقینی بنانے کیلئے اعلیٰ پیداواری صلاحیت کی حامل نئی اقسام کے معیاری بیجوں کی کاشتکاروں کی دہلیز تک بروقت فراہمی سمیت دیگر ممکنہ اقدامات کئے جائیں۔

چیف سائنٹسٹ محمد ریاض نے بتایا کہ زرعی تحقیقاتی ادارہ چارہ جات کے فیلڈایریا میں کئے گئے تجربات سے ثابت ہوا کہ اگر ہم زمین کا صحیح انتخاب وتیاری، اچھا بیج، مناسب اور متناسب کھادوں کا استعمال، بروقت کاشت، برداشت اور دیگر زرعی عوامل اور ماہرین کی سفارشات پر عمل کریں تو چارہ جات کی فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا جاسکتاہے۔

سینئر سائنٹسٹ شعبہ چارہ جات فیصل آباد ڈاکٹرقمر شکیل نے اجلاس کے شرکاکو بتایا کہ چارہ کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے نئی منظور شدہ قسم چناب برسیم، جئی، لوسرن، رائی اور بہاریہ مکئی کی برقت کاشت کو یقینی بنایا جائے اور ضررساں کیڑوں کے علاوہ بیماریوں کا بروقت انسداد بھی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ غذائی اور نقد آور فصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے برسیم اور جئی چارہ جات کی مخلوط کاشت کے فروغ سے اعلیٰ غذائیت سے بھر پور چارہ کی فراہمی سے دودھ اور گوشت پیداوار میں بھی خاطرخواہ اضافہ ہو گا۔اجلاس میں چند ضروری ترامیم کے بعدبرسیم، جئی، لوسرن، رائی اور بہاریہ مکئی کے پیداواری منصوبہ جات برائے ربیع سیزن 2023-24کی منظوری دیدی گئی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=386213

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں