نئی دہلی۔15اگست (اے پی پی):کھیلوں کی عالمی عدالت نے بھارتی خاتون ریسلروینیش پھوگاٹ کی چاندی کا تمغہ دیئے جانے کی اپیل مسترد کر دی۔کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے بھارتی پہلوان وینیش پھوگاٹ کی پیرس اولمپکس 2024کے 50 کلوگرام ریسلنگ کے فائنل سے نااہلی کے بعد مشترکہ طور پر چاندی کا تمغہ دیے جانے کی اپیل کو مسترد کر دیا ہے۔بی بی سی کے مطابق پیرس اولمپکس میں وینیش پھوگاٹ کو اوور ویٹ ہونے کی وجہ سے 50 کلوگرام ریسلنگ کے فائنل سے ڈس کوالیفائی کر دیا گیا تھا۔وینیش پھوگاٹ نے پہلے روز وزن ٹھیک ہونے کی بنیاد پر سلور میڈل کے لیے اپیل دائر کی تھی، کھیلوں کی عالمی ثالث عدالت نے ان کی اپیل کو مسترد کر دیا۔
گذشتہ ہفتے وینیش پھوگاٹ 50 کلو گرام کی کیٹیگری کے اولمپک فائنل میں پہنچنے والی پہلی انڈین خاتون پہلوان بن گئی تھیں، لیکن فائنل مقابلے کی صبح انھیں مقررہ حد سے 100 گرام وزن زیادہ ہونے کی بنیاد پر نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔وینیش پھوگاٹ نے پیرس اولمپکس میں نااہلی کے بعد اس کھیل کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہہ دیا تھا اور انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی (آئی او سی)اور یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ کے نااہلی کے فیصلے کو دا کورٹ آف آربٹریشن فار سپورٹس میں چیلنج کیا تھا۔وینیش نے نااہلی کے خلاف دائر درخواست میں لکھا تھا کہ انھیں فائنل تک رسائی حاصل کرنے کی بنیاد پر چاندی کا تمغہ دیا جائے۔
آئی او سی نے وینیش پھوگاٹ کی درخواست پر اپنے فیصلے کا اعلان ایک بیان میں کرتے ہوئے کہا کہ چاندی کا تمغہ دیے جانے کی بھارتی پہلوان کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان کے وکیل نے کھیلوں کی ثالثی عدالت میں یقین دہانی کروائی ہے کہ وینیش پھوگاٹ کے معاملے کی جامع تحقیقات کی جائے گی۔عدالت کی جانب سے جاری کردہ مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خاتون ریسلر کی اپیل کو تسلیم نہیں کیا گیا جبکہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔