پیرس اولمپک گیمز کے دوران متوقع ہیٹ ویو پر ایتھلیٹس کو تشویش

217

پیرس۔30جون (اے پی پی):پیرس اولمپکس جن کے آغاز میں اب ایک ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے ، میں شرکت کرنے والے کئی ایتھلیٹس نے اولمپک گیمز کے دوران متوقع ہیٹ ویو پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔ سڈنی مارننگ ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق ایتھلیٹس کا کہنا ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران متوقع شدید گرمی نہ صرف ان کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے بلکہ اس بات کے بھی خدشات ہیں کہ وہ کئی مقابلوں کو مکمل بھی نہ کر پائیں گے۔

آسٹریلین ایتھلیٹ رہائیڈین کائولی نے کہا کہ گزشتہ سال بوڈاپیسٹ میں ہونے والی عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں 35 کلومیٹر کی ریس کے دوران وہ ہیٹ سٹروک کا شکار ہو گئے تھے جو ان کے لئے ایک خوفناک تجربہ تھا۔انہوں نے کہا کہ انہیں وطن واپسی کے بعد کئی ہفتوں تک اس ہیٹ سٹروک کے اثرات کا سامنا رہا۔انہوں نے بتایا کہ اس ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والے بعض دیگر ایتھلیٹس بھی ہیٹ سٹروک کا شکار ہوئے اور انہوں نے طویل مدت تک اس کے اثرات کا سامنا کیا تاہم وہ خوش قسمتی سے ہیٹ سٹروک کے طویل مدتی اثرات سے محفوظ رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس صورتحال نے کچھ مقابلوں میں ایتھلیٹس کی دلچسپی کم کردی رہائیڈین کاؤلی کے ساتھ ساتھ تقریباً ایک درجن موجودہ اور سابق اولمپک ایتھلیٹس نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ آنے والے پیرس اولمپکس میں ریکارڈ گرمی جو پڑنے کی توقع ہے جو ایتھلیٹس کے لئے صحت کے حوالہ سے یا بدترین صورت حال کا باعث بن سکتی ہے۔آسٹریلوی لانگ جمپر لیزی ہیڈنگ نے کہا کہ شدید موسم اکثر کھلاڑیوں کے اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کے امکانات کو کم کر دیتا ہے، واضح رہے کہ یورپ کے کچھ حصوں میں اس سال پہلے ہی درجہ حرارت 40 ڈگری سےتجاوز کر چکا ہے، اور 2019 میں جولائی کے آخر میں پیرس میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42.6 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔فرانس کی قومی موسمیاتی سروس میٹیو فرانس نے پیش گوئی کی ہے کہ جولائی تا اگست کے دوران ملک میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہے گا۔ ورلڈ ایتھلیٹکس کے صدر سیباسٹین کو نے کہا کہ اولمپک گیمز کے دوران زیادہ درجہ حرارت ایتھلیٹس کے لئے نیند میں خلل سے لے کر تنائو اور زخمی ہونے تک کے خطرات پیدا کر سکتا ہے۔اس کے علاوہ گرمی کی شدت عوام کے لیے بھی خطرے کا باعث بن سکری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اولمپک گیمز کے موقع پر لاکھوں شائقین پیرس میں جمع ہوں گے۔ واضح رہے کہ اگست 2003 کی ہیٹ ویو کے دوران فرانس میں دو ہفتوں میں 15 ہزار اموات ریکارڈ کی گئی تھیں۔