پیشہ ور بھکاری گروہوں کی منظم سرگرمیوں کو روکنے اور بچوں کے تحفظ کے لیے مربوط اقدامات کی ضرورت ہے، رانا عمران لطیف

126

اسلام آباد۔5جولائی (اے پی پی):پیاس انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کے چیئرمین رانا عمران لطیف نے کہا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں بالخصوص شہری مراکز میں پیشہ ور بھکاری گروہوں کی منظم سرگرمیاں مشاہدے میں آئی ہیں جن میں بعض صورتوں میں بچوں سے زبردستی بھیک منگوائی جاتی ہے ،ان پیشہ ور بھکاری گروہوں کی سرگرمیوں کو روکنے اور بچوں کو ان گروہوں سے تحفظ فراہم کرنے کیلئے مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔

ہفتہ کو یہاں ایک بیان میں انہوں نے اس امر پر تشویش ظاہر کی کہ بعض رپورٹس کے مطابق مبینہ طور پر اغوا شدہ یا لاوارث بچوں کو جسمانی طور پر معذور کرکے بھیک مانگنے پر مجبور کیا جاتا ہے، جس سے ان کے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک حساس انسانی مسئلہ ہے جس میں متعلقہ اداروں، سوسائٹی اور فلاحی تنظیموں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت کردار ادا کرنا ہوگا ۔

چیئرمین پیاس انٹرنیشنل نے حکومت پنجاب کی جانب سے پیش کیے گئے انسداد گداگری ترمیمی بل کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ نئے قانون میں زبردستی بھیک منگوانے کو ناقابل ضمانت جرم قرار دینا اور ملوث عناصر کے لیے سخت سزائیں تجویز کرنا ایک احسن اقدام ہے۔ ہم توقع رکھتے ہیں کہ اسی طرز کی قانون سازی اسلام آباد اور دیگر صوبوں میں بھی جلد متعارف کروائی جائے گی۔رانا عمران لطیف نے لاہور ہائی کورٹ کے اس حالیہ فیصلے کی بھی مثال دی جس میں عدالت نے ہدایت دی کہ اینٹی بیگری ایکٹ پر مکمل عملدرآمد کیا جائے،بچوں سے زبردستی بھیک منگوانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے،فلاحی مراکز کو مؤثر بنایا جائے ریکارڈ مرتب کرنے کے لیے موبائل ایپ بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلے اصلاحات کی سمت واضح رہنمائی فراہم کرتے ہیں اور ان سے دوسرے صوبوں کو بھی فائدہ اٹھانا چاہیے۔چیئرمین پیاس انٹرنیشنل ہیومن رائٹس نے سفارش کی کہ اسلام آباد میں انسداد گداگری سے متعلق قانون سازی کا آغاز کیا جائے، بچوں کو بھیک کے لیے استعمال کرنے والے گروہوں کی شناخت کے لیے تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی جائیں،

سڑکوں پر موجود بچوں کے ڈی این اے اور میڈیکل چیک اپ کیے جائیں تاکہ وہ اپنے خاندانوں تک پہنچ سکیں، Roshni Helpline، ZARRA اور دیگر اداروں کو مزید فعال اور بااختیار بنایا جانا چاہئے۔شہریوں کو شکایات درج کروانے اور متعلقہ اداروں سے رجوع کرنے کا آسان طریقہ فراہم کرنے کے ضرورت ہے۔چیئرمین پیاس انٹرنیشنل رانا عمران لطیف نے متعلقہ اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قومی انسانی مسئلہ ہے اور ہم سب کو مل کر اس کا حل نکالنا ہوگا تاکہ بچوں کو ایک محفوظ، باوقار اور روشن مستقبل فراہم کیا جا سکے۔