پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق پر عملد درآمد کو ہر سطح پر یقینی بنانے کی کوشش کریں گے ، حافظ طاہر محمود اشرفی

پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق پر عملد درآمد کو ہر سطح پر یقینی بنانے کی کوشش کریں گے ، حافظ طاہر محمود اشرفی

اسلام آباد۔20جولائی (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرقی وسطی و چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پیغام حج کانفرنس 25جولائی کو منعقد ہو گی جبکہ پیغام پاکستان کانفرنس کااہتمام آئندہ ماہ کیا جائے گا ، محرم الحرام کے سلسلے میں ملک کے تمام مکاتب فکر کے جیدعلماء کی مشاورت سے ضابطہ اخلاق تشکیل دے دیا گیا ہے، پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق پر عملدرآمدکو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے گا، تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو باہمی مشاورت سے آگے بڑھنا ہو گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پیغام حج اور محرم الحرام کے ضابطہ اخلاق کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ حج کی ادائیگی میں سعودی حکومت نے اس سال قابل تحسین انتظامات کئے ، دس لاکھ لوگوں نے فریضہ حج ادا کیا ، حکومت پاکستان کی طرف سے بھی حجاج کرام کوسہولیات فراہم کرنے کے لئے بہترین انتظامات کئے ، ہم سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز ، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ، سعودی وزارت حج اوروزارت داخلہ کے حکام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے بہترین انتظامات کئے اور حجاج کرام کی میز بانی کی ۔

انہوں نے کہاکہ رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے خطبہ حج کے دوران واضح پیغام دیا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور کسی بھی دہشت گردی اور بدامنی کی اجازت نہیں دیتا۔انہوںنے کہاکہ اس حوالے سے پیغام حج کانفرنس 25جولائی کو منعقد کرنے جارہے ہیں جس کے بعد پیغام پاکستان کانفرنس کا بھی انعقاد کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ پیغام پاکستان کا مقصد ملک میں بدامنی اور انتشار کی سوچ کا خاتمہ اور باہمی اتحاد ، محبت اور بھائی چارے کی فضاء کو فروغ دینا ہے جس کے لئے تمام مکاتب فکر کے علماء ، مشائخ ، ذاکرین ، آئمہ کرام اور خطباء حضرات نے دستخط کئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان علماء کونسل نے تمام مکاتب فکر علماء کرام کو یکجا کر کے گزشتہ روز محرم الحرام کے حوالے سے مکمل ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے جس پر تمام علماء کے دستخط موجود ہیں ۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اس ضابطہ اخلاق کو من و عن تسلیم کیا جانا چاہئے اور اس پر عملدرآمد کرنا چاہئے تاکہ ملک پاکستان کو امن اور آتشی کا گہوارہ بنایا جاسکے۔ تمام مسالک کے علماء سے اپیل ہے کہ وہ محرم الحرام کے دوران حضرت امام حسین اوردیگر شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے نفرت انگیز بیانات سے گریز کریں اور دیگر علماء بھی اس کی پاسداری کریں ۔

متحدہ علماء بورڈ کے ذریعے پیغام پاکستان کے طے شدہ ضابطہ اخلاق کو آگے بڑھایا جائے گا اورمقدس شخصیات کا احترام کرتے ہوئے باہمی احترام کو پروان چڑھایا جائے گا، تمام مسالک کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا اورضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر قانون حرکت میں آئے گا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں اورغیر مسلمانوں کا احترام ، جان و مال اور آبرو کا تحفظ ریاست اور مسلمانوں کی ذمہ داری ہے ۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ اور معاشی سیاسی صورتحال کے لئے بھی سیاسی قیادت کو بات چیت کے ذریعے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ، محض الزام تراشیوں سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ایک جماعت کی طرف سے مسلسل اداروں پر الزام تراشیاں کی جارہی ہیں ،میں سمجھتا ہوں کہ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سابق وزیراعظم عمران خان اتنے کمزور نہیں تھے کہ انہیں سائفرکے معاملے کا علم ہی نہیں تھا، اس سلسلے میں شہباز گل کا بیان حقائق کے منافی ہے ، ان کا کہنا یہ ہے کہ وزیراعظم سے سائفر کو چھپایا گیا ، اس طرح کی باتوں اور الزامات سے پاکستان کا وقار مجروح ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت کو مل بیٹھ کر استحکام پاکستان کے لئے آگے بڑھنا ہو گا۔ انہو ں نے کہا کہ 8اگست کو فلسطین کے چیف جسٹس پاکستان تشریف لا رہے ہیں ، جدہ کانفرنس میں سعودی عرب نے امریکی حکام کے سامنے جس طرح مسئلہ فلسطین کو اجاگر کیا ہے، مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے بھی ایسی ہی کانفرنس کا انعقاد ضروری ہے ، جدہ کانفرنس سے مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کے لئے امید کی نئی کرن پیدا ہوئی ہے ،

پاکستان کی سیاسی قیادت کو مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے سیاسی استحکام لانا ضروری ہے ، باہمی اتحاد و یکجہتی سے ہی ملک کے مسائل حل ہوں گے ۔