اسلام آباد۔16نومبر (اے پی پی):نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ امور اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ہمارا مذہب، پاک فوج اور پاکستان ہماری ریڈ لائن ہے، ارشد شریف شہید کے قتل میں پاکستان دشمن قوتیں ملوث ہیں، پیغام پاکستان کی طرح میثاق پاکستان کی ضرورت ہے، ملک میں استحکام کے لئے پاکستان علماء کونسل کی اعلیٰ سطحی کمیٹی تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جا کر انہیں مذاکرات کی دعوت دے گی، داخلی استحکام آ جائے تو اسلامی برادر ممالک کی جانب سے ایک سال میں 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آ سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور اس کا استحکام پاکستان کے سلامتی کے اداروں کے ساتھ ہے، چند سال پہلے برادر اسلامی ملک مصر مضبوط فوج والا ملک تباہی سے بچ گیا، لیبیا میں فوج اور عوام میں دراڑ پیدا کر کے ملک کو تباہی سے دوچار کیا گیا، وہاں علاقے کے علاقے خالی ہو گئے، پاکستان ایک جمہوری ملک ہے، بغیر دلیل اور شواہد کے ملک کی سلامتی کے اداروں کے نام لے کر ان پرچوک چوراہوں میں تنقید کی جارہی ہے، نائن الیون کے بعد پاکستان کے خلاف کی گئی سازش پاک فوج کی وجہ سے ناکام ہوئی۔
ارشد شریف شہید کے قتل کا دکھ ہر پاکستانی کے دل میں ہے، اس کے قتل میں پاکستان دشمن قوتیں ملوث ہیں، بھارتی خفیہ ایجنسی را کا سب سے مضبوط مرکز کینیا میں ہے، ارشد شریف کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچتا دیکھنا چاہتے ہیں، چیف جسٹس نے اس حوالے سے ایک کمیشن تشکیل دیا ہے، پاکستان علماء کونسل کمیشن میں فریق بننے کی درخواست دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں استحکام پاکستان کے حوالے سے سیمینارز اور کانفرنسز منعقد کریں گے۔ انہوں نے توشہ خانہ کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحفے تحائف دنیا میں لئے اور دیئے جاتے ہیں، ذرائع ابلاغ کے لئے یہ ایک بڑی خبر ہے لیکن میرے لئے یہ غم کی خبر ہے جس کی وجہ سے ملک کی عالمی دنیا میں سبکی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے جوان ہم سے بڑے محب وطن ہیں، یہ قوم اپنی فوج سے محبت کرتی ہے، ہمارے لئے ہماری ریڈ لائن ہمارا مذہب، ہمارا ملک اور ہماری فوج ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سودی نظام کے خاتمے کے لئے آگے بڑھنا ہے۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ملک میں استحکام کے لئے پاکستان علماء کونسل ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے رہی ہے جو تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جا کر مذاکرات کی دعوت دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیغام پاکستان کی طرح میثاق پاکستان کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اگر داخلی استحکام ہو جائے تو اسلامی برادر ممالک کی جانب سے ایک سال میں 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آ سکتی ہے، ہمارے دوست ممالک ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان کے داخلی مسائل ہمیں خود حل کرنے ہیں۔ انہوں نے سعودی ولی عہد کے دورے کے حوالے سے کہا کہ سعودی ولی عہد پاکستان آئیں گے، وہ پورے پاکستان کے مہمان ہیں، پاکستانی قوم ان کا استقبال کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے حکومت اکیلی کام نہیں کر سکتی۔ کانفرنس سے مولانا اظہار الحق نے کہا کہ پاکستان میں حضور اکرمﷺ ۖ کے بتائے ہوئے اعمال پر عمل کرنے سے ہی امن و استحکام ممکن ہے، استحکام کے لئے محبت کو اپنانا ہو گا، ہمیں اپنے ریاستی اداروں کے ساتھ مل کر چلنا ہو گا۔
مولانا عقیل زبیری نے کہا کہ پاکستان کے استحکام اور ریاستی اداروں کے دفاع کے لئے کوشاں ہیں اور ہم اپنے اداروں کے ساتھ ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک میں جب تک متشدد رویہ ختم نہیں ہوتا اس وقت تک امن کا قیام ممکن نہیں، ہمارا ملکم ہر طرح سے زرخیز ملک ہے، اسلامی دنیا میں مضبوط و مستحکم پاکستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ مولانا اشفاق پتافی نے کہا کہ استحکام پاکستان کانفرنس کی ملک میں اشد ضرورت تھی، پاکستان کا استحکام ہو گا تو ہم سب مضبوط و مستحکم ہوں گے۔
مولانا ابو بکر صابری نے کہا کہ علماء کرام نے پیغام پاکستان میں متحد ہو کر ایک اچھا پیغام دیا ہے۔ مولانا عبید اللہ گورمانی نے کہا کہ وطن کی محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، معاشرے کے تمام طبقات سے مطالبہ کرتا ہوں کہ برداشت کا مظاہرہ کریں۔ مولانا طاہر حسن نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے ہمیشہ دہشت گردی و فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف اہم کردار ادا کیا ہے، ہمیں اپنے ملک کے سلامتی کے اداروں کو مضبوط کرنا ہو گا، کسی کو ملک میں انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پاکستان اور پاک فوج ہماری ریڈ لائن ہے۔ پیر عابد زبیر، پیر اسد اللہ فارق اور دیگر نے بھی کانفرنس سے اظہار خیال کیا۔