اسلام آباد۔9مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پیمرا میں ٹی وی چینلز کے مواد کو مانیٹر کرنے اور شکایات کے حل کے لئے ایک موثر میکنزم موجود ہے، پیمرا کے 2015ء کے کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت مواد کی نگرانی کو یقینی بنایا جاتا ہے، مارننگ شوز کو بھی کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق مانیٹر کیا جاتا ہے۔
پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران رکن قومی اسمبلی صلاح الدین ایوبی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیمرا کے کوڈ آف کنڈکٹ کے مختلف سیکشنز ہیں، عام عوام کو شکایات کے نظام تک رسائی دینے کے لئے ٹول فری نمبر بھی فراہم کیا گیا ہے تاکہ کوئی ایسی چیز جو رپورٹ یا مانیٹر نہ ہوئی ہو، اس پر ایکشن لیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پیمرا کا مانیٹرنگ سیٹ اپ انتہائی موثر ہے، پیمرا کے ریجنل ہیڈ کوارٹرز میں بھی شکایات کا میکنزم موجود ہے تاکہ کوئی بھی ایسا مواد آئے تو اس کا فوری سدباب کیا جا سکے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ لائیو ٹیلی کاسٹ میں 10 سیکنڈ کی تاخیر ہوتی ہے، اس وقت کے اندر مواد کو کیپچر یا مانیٹر کر کے سکرین پر آنے سے روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیمرا کے 2015ء کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزیوں، مانیٹرنگ اور میکنزم کے حوالے سے جن ٹی وی چینلز کو جس مواد پر جتنا جرمانہ عائد کیا گیا ہے، اس کا ڈیٹا ممبران کو فراہم کر دیا ہے، اگر کہیں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو ممبران اسمبلی آگاہ کریں، اس معاملے کو ذاتی طور پر دیکھوں گی۔
رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ کے ضمنی سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مارننگ شوز کو کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق مانیٹر کیا جاتا ہے، اگر کوئی ایسا مارننگ شو ہے جس میں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو بتایا جائے، اسے ذاتی طور پر دیکھوں گی۔ انہوں نے کہا کہ شام سات بجے کے بعد ہونے والے ٹاک شوز کے مقابلے میں مارننگ شوز کو میوزیکل اور کلچرل کے تناظر میں دیکھا جاتا ہے۔