پینل آف پریذائیڈنگ آفیسرز کے رکن کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی عدم موجودگی میں ہی اجلاس کی صدارت کے لیے بلایا جانا چاہئے، چیئرمین سینیٹ

131

اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سیکرٹریٹ مستقبل میں اس امر کو یقینی بنائے کہ پینل آف پریذائیڈنگ آفیسرز کے رکن کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی عدم موجودگی میں ہی اجلاس کی صدارت کے لیے بلایا جانا چاہئے۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں رولنگ دیتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ 7 جون کو ڈپٹی چیئرمین کے اجلاس کے صدارت کے حوالے سے تھوڑی سی غلط فہمی ہوئی، دنیا کی پارلیمان میں اس طرح ہوتا ہے، اس حوالے سے قائد حزب اختلاف نے مجھے خط بھی تحریر کیا ہے کہ اس اجلاس میں رولز کی خلاف ورزی ہوئی ہے، اس دن میں اجلاس کی صدارت کر رہا تھا لیکن مجھے اچانک اجلاس سے جانا پڑا،

اس دوران ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بھی ایوان میں موجود نہیں تھے جس کی وجہ سے سینیٹر پلو شہ محمد زئی خان کو جو پینل آف پریذائیڈنگ آفیسر کی رکن تھی، انہیں اجلاس کی صدارت کی ذمہ داری تفویض کی گئی، جب انہوں نے اجلاس کی صدارت شروع کی تو اس دوران ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بھی اجلاس میں آگئے جس پر ارکان نے اعتراض اٹھایا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی موجودگی میں پینل آف پریذائیڈنگ آفیسرز کی رکن اجلاس کی صدارت نہیں کر سکتی، میں نے اجلاس کی کارروائی کا ریکارڈ چیک کیا ہے اور یہ معلوم ہوا کہ جب پلوشہ محمد زئی خان اجلاس کی صدارت کر رہی تھیں،

تھوڑی دیر کے لیے ڈپٹی چیئرمین اجلاس میں آئے لیکن وہ اس کےفوری بعد ایوان سے باہر چلے گئے اس تمام صورتحال میں رولز کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی تاہم غلط فہمی کی وجہ سے صورتحال پیش آئی۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹریٹ مستقبل میں اس امر کو یقینی بنائے کہ پینل آف پریذائیڈنگ آفیسرز کے رکن کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی عدم موجودگی میں ہی اجلاس کی صدارت کے لیے بلایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا معاملہ اٹھایا گیا ہے، میں وزیر قانون سے کہوں گا کہ اس معاملے کو آج ہی طے ہونا چاہئے۔