23.8 C
Islamabad
ہفتہ, اپریل 26, 2025
ہومقومی خبریںپیپرا اور ورلڈ بینک نےسرکاری سطح پر خریداری کیلئے استعداد کار بڑھانے...

پیپرا اور ورلڈ بینک نےسرکاری سطح پر خریداری کیلئے استعداد کار بڑھانے پر مشاورت کا آغاز کر دیا

- Advertisement -

اسلام آباد۔25اپریل (اے پی پی):پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) پاکستان نے ورلڈ بینک کے تعاون سے سرکاری خریداری بارے تربیت کیلئے ایک جامع مشاورت کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد ایک صلاحیتی فریم ورک اور منظور شدہ تربیتی ماڈیولز تیار کرنا ہے۔اس کوشش کے تحت ورلڈ بینک کے کنسلٹنٹ جارج جدون نے پیپراکے منیجنگ ڈائریکٹر حسنات احمد قریشی اور ان کی ٹیم کے ساتھ موجودہ تربیتی پروگراموں کا جائزہ لینے، خامیوں کی نشاندہی اور قومی صلاحیتی فریم ورک، معیاری خریداری کے تربیتی ماڈیولز اور ایک ایکریڈیشن نظام کے قیام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تفصیلی گفتگو کی۔طویل مدتی اصلاحات کے حصول کے لیے ورلڈبینک کے ماہر نے اہم سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بھی بات چیت کی جن میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور سول سروسز اکیڈمی شامل ہیں تاکہ سرکاری خریداری کو سول سروسز کے ڈھانچے کے اندر ایک پیشہ ورانہ شعبے کے طور پر باقاعدہ تسلیم کرنے میں رکاوٹوں کی نشاندی کی جا سکے۔

اہم وفاقی وزارتوں اور خریداری کے اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ بھی بات چیت کی گئی تاکہ بڑے خریداروں کی ضروریات اور چیلنجز کو سمجھا جا سکے۔ ٹیم نے صوبائی پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹیز کے ساتھ مشاورت کی تاکہ موثر طریقے سے پروکیورمنٹ اصلاحات کو نافذ کرنے کے لیے ضروریات اور مہارتوں کا اندازہ لگایا جا سکے۔ مزید برآں موجودہ تربیتی مواقع کی جانچ کرنے اور موجودہ نصاب اور مواد کا اندازہ کرنے کے لیے ممتاز تعلیمی اداروں کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس منعقد کیے گئے،

- Advertisement -

جن میں لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز ، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد شامل ہیں ۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے پیپراکے منیجنگ ڈائریکٹر حسنات احمد قریشی کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک ہمیں پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینے کے عمل میں رہنمائی کر رہا ہے اور یہ مشاورت پبلک پروکیورمنٹ کے حوالے سے استعداد کاربڑھانے میں معاون ثابت ہوگی۔حکومت کے وسیع تر اصلاحاتی ایجنڈے کا خاکہ پیش کرتے ہوئے حسنات احمد قریشی نے بتایا کہ یہ اقدام وزیراعظم کے وژن کے مطابق ہے جو شفافیت کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تمام وفاقی وزارتوں میں خریداری کے لئے مخصوص سیل قائم کیے جا چکے ہیں، یہ سیل اب ملین اور اربوں روپے کے خریداری کے پورٹ فولیو کی دیکھ بھال کر رہے ہیں اور صوبائی سطح پر بھی اسی طرح کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس فیصلے نے ان یونٹس میں کام کے لیے پیشہ ور اور تربیت یافتہ ماہرین کی ضرورت میں اضافہ کردیا ہے۔ ایم ڈی پیپرا نے اس بات پر زور دیا کہ ایک منظم تربیتی پروگرام اور جامعات میں پروکیورمنٹ شعبہ جات کے قیام سے ایک پائیداراور شفاف پبلک پروکیورمنٹ کا نظام وضع ہوگا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=587911

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں