پیپلزپارٹی نے بجلی کے معاہدے کئے، ہم پر الزام لگانا پیپلزپارٹی کی عادت بن گئی ہے، مسلم لیگ (ن) کے دور میں بیرونی قرضے 30 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گئے تھے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان کا قومی اسمبلی میں سید نوید قمر اور خرم دستگیر خان کے نکتہ اعتراض پر جواب

74

اسلام آباد ۔ 14 جولائی (اے پی پی) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے بجلی کے معاہدے کئے، ہم پر الزام لگانا پیپلزپارٹی کی عادت بن گئی ہے، مسلم لیگ (ن) کے دور میں بیرونی قرضے 30 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گئے تھے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے رکن سید نوید قمر نے کہا کہ جو بات کر رہا ہوں یہ تصدیق شدہ ہے، اگر مہنگا ایندھن ہو گا تو بجلی مہنگی ہو گی،گیس اور فرنس آئل کی قیمت میں فرق ہے، سبسڈی کراچی کے صارفین کے لئے ہے، کے الیکٹرک والے نہ ہمارے دوست ہیں اور نہ ہی ہم ان کی کارکردگی سے خوش ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن خرم دستگیر خان نے نکتہ اعتراض پرکہا کہ میں آئینہ ساتھ لیکر آیا ہوں، ن لیگ نے جب حکومت چھوڑی 24 ہزار 212 ارب قرضہ تھا، اب وفاقی حکومت کا قرضہ 34 ہزار 489 ارب ہو چکا ہے۔ صرف وفاق 10 ہزار 277 ارب کے قرضے لے چکا ہے، اس حکومت نے اوسطاً ہر روز 15 ارب روپے قرضہ لیا، ہم نے قرضہ لیا تو ضرب عضب لڑی، رد الفساد لڑی،12 ہزار میگاواٹ بجلی دی، کچھی کینال مکمل کیا لواری ٹنل مکمل کیا۔ ان دونوں کے نکتہ اعتراض کے جواب میں عمر ایوب خان نے کہا کہ بجلی کے معاہدوں کا اعتراف کیا’ خرم دستگیر کو حقائق پر مبنی بات کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 2007ء میں قرضہ 7ہزار ارب روپے تھا، پیپلزپارٹی کا دور ختم ہوا تو 14 ہزار ارب کا قرضہ تھا۔ مسلم لیگ ن کی حکومت ختم ہوئی 30 ہزار ارب کا قرضہ ہو گیا۔ ان کے سابق وزرائے اعظم نے کہاکہ ہم معیشت کوکیسے سنبھال سکتے ہیں، ڈالر کو مصنوعی طور پر سنبھالنے کی کوشش کی۔ ان کے اپنے وزیرخزانہ مفتاح نے کہاکہ اسحاق ڈارکی پالیسی غلط تھی۔ 24ارب ڈالر کو تندورمیں جھونکا گیا۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ 20 ارب ڈالر پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے مکمل لاک ڈائون اور وزیراعظم عمران خان نے جزوی لاک ڈائون کی بات کی، برطانیہ سے امریکہ تک یہی بات کی گئی۔ ایل این جی کے معاہدے انہوں نے کئے جو آج ہمارے گلے میں پھندے بن چکے ہیں، انہوں نے لوڈشیڈنگ کے پورے دروازے کھولے۔