پیپلز پارٹی نے تین نسلوں تک قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں،جانوں کے نذرانے پیش کئے مگر آئین و جمہوریت کی بحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھی،وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا بین الاقوامی کنونشن کے اختتامی سیشن سے خطاب

163

اسلام آباد۔11مئی (اے پی پی):وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایک فاشسٹ اور نام نہاد سیاسی جماعت کو ہر کسی کی ریڈ لائن عبو رکرنے کا موقع فراہم کیا گیا،پیپلز پارٹی نے مسلسل تین نسلوں تک قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں،جانوں کے نذرانے پیش کئے مگر آئین اور جمہوریت کی بحالی کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھی،اب بھی آئین اور جمہوریت کے دفاع کے لئے ہر قسم کی قربانی دیں گے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کی مناسبت سے منعقدہ بین الاقوامی کنونشن کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ میں بین الاقوامی کنونشن برائے دستور سے مخاطب ہوں ،ہم پاکستان کے دستور کی گولڈن جوبلی منا رہے ہیں،میں دوست ممالک سے آنے والے ممالک کو خوش آمدید اور ان کا شکر گزار ہوں،ہمارے دوست سوچ رہے ہونگے کہ اس ملک میں آئے ہیں جہاں آئین کو بار بار پامال کیا گیا،اس صورت حال میں کیوں ہم گولڈن جوبلی منا رہے ہیں جو مشکلات ہم نے دیکھی ہیں ہم آگاہ کرنا چاہتے ہیں ہم کن مسائل سے دوچار ہو کر سرخرو ہوئے،ہم نے پے در پے مارشل لاء اور ڈکٹیٹر دیکھے، ہم نے پہلے جنرل ضیاء اور پھر مشرف کا سامنا کیا ،پاکستان کے جرات مند عوام نے ان آمروں کا مردانہ وار مقابلہ کیا،پاکستان میں یہ جدوجہد آئین پاکستان کی وجہ سے ہوئی اور اس کا سب کریڈٹ عوام کے سر ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم پاکستان کی اقتصادیات، پاکستان میں جمہوریت کے لیے اپوزیشن میں بیٹھ کر فیصلہ کیا،ہم نے دیکھا کہ کیسے سابق دور میں ہماری خواتین اور لیڈرز کو گرفتار کیا گیا،ہم نے تین نسلوں سے جمہوریت کے لئے لڑائی لڑی مگر ہم نے قانون ہاتھ میں نہیں لیا،ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی ہوئی تو جیالوں نے خود کوتو آگ لگائی مگر ملک کو آگ نہیں لگائی،میری ماں جب شہید ہوئیں تو ہم نے اپنی لیڈر کے ساتھ ایک ماں کو کھویا،محترمہ کی شہادت کے وقت کارکن بہت سخت اور غصے میں تھے مگر کسی کو انتقام نہیں لینے دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے واضح کر دیا کہ جمہوریت سب سے بہترین انتقام ہے،جب ہمارے کارکن غصے میں تھے اور متنازعہ نعرے لگائے گئے تو میری والدہ کے جسد خاکی کو دفنانے سے پہلے میرے والد نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا،ہم نے بہت بدترین مثالیں دیکھیں، مشکل حالات دیکھے مگر کبھی آئین پاکستان کو نہیں توڑا،ہم بہت زیادہ درد میں تھے مگر اس کے باوجود ہم نے امن سے پیار کا پیغام دیا،میں نہ صرف اپنے مہمانوں بلکہ عوام سے بھی معذرت خواہ ہوں کہ تاریخ کے مشکل ترین حالات سے گزر رہے ہیں،اس وقت سیاسی مشکل صورت حال میں کچھ لوگ افراتفری پھیلا رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ وہ ہر قسم کی فسطائیت کا مقابلہ کریں گے جو دہشت گردی اور افراتفری کی طرف جاتے ہیں،ملک کو فسطائیت اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ملک میں قوانین موجود ہیں،ایک سابق وزیراعظم نے نہ صرف قانون کو ہاتھ میں لیا بلکہ اس آئین کو توڑا۔تحریک عدم اعتماد کے دن ڈپٹی سپیکر نے اس ایوان میں آئین توڑا ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سیاسی انتقام کے شائبہ کی وجہ سے آئین توڑنے والوں کے گرد گھیرا تنگ نہیں کیا گیا،ہم مزاحمت کرسکتے تھے کہ مگر سیاسی انتقام کے شائبہ کی وجہ سے ہم نے کوئی کارروائی نہیں کی ،ہم نے اس وقت بھی کوئی ایکشن نہیں لیا جب لاہور کو تحریک انصاف نے جنگ کا اکھاڑہ بنا دیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک فسطائی پسند جماعت نے پاکستان کے خلاف اسلحہ اٹھا لیا ہے، یہ ریڈ لائن کراس کر رہے ہیں۔

جس طرح عوام نے آمروں کا مقابلہ کیا اسی طرح اس فسطائیت کا شکار شخص کا بھی مقابلہ کریں گے۔مجھے امید ہے ہم جلد اس مشکل صورتحال سے نکل آئیں گے۔