پیپلز پارٹی کو سب سے زیادہ نقصان زرداریوں نے پہنچایا، ملک کی قسمت بدلنے کا دعویٰ کرنے والے پہلے سندھ کی قسمت تو بدلیں، وفاقی وزیر علی زیدی

59

اسلام آباد۔27دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو سب سے زیادہ نقصان زرداریوں نے پہنچایا، ملک کی قسمت بدلنے کا دعویٰ کرنے والے پہلے سندھ کی قسمت تو بدلیں، پاکستان تحریک انصاف نے ملک سے کرپشن، دہشت گردی اور دھاندلی کا خاتمہ کیا، عوام کو ایک مضبوط انتخابی نظام کا تحفہ دیا ہے اور اسی مضبوط انتخابی نظام سے بلاول اور زرداری کو پریشانی ہے۔

پیر کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں برسراقتدار ٹولے کی وجہ سے آج سندھ کے عوام کرب سے گزر رہے ہیں، سندھ میں 30سال سے یہ لوگ اقتدار میں ہیں، ان کی سرپرستی میں سندھ میں کرپشن اور اقرباء پروری عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اب صرف اندرون سندھ کی جماعت بن کر رہ گئی ہے اور پیپلز پارٹی کو قومی سیاست سے نکالنے میں بڑا کردار آصف علی زرداری کا ہے، بدقسمتی سے پیپلز پارٹی کے اندر زرداری سے آگے کی سوچ ہی نہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جن جماعتوں کے اندر موروثی سیاست ہے ان کے منہ سے جمہوریت کا راگ اچھا نہیں لگتا، پہلے اپنی جماعت کے اندر جمہوریت قائم کریں پھر ملک کے جمہوری نظام کی باتیں کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کو پتہ ہونا چاہئے کہ ان کے والد (آصف علی زرداری) نے قومی دولت لوٹی اور وہ اسی لوٹی ہوئی دولت پر پلے بڑھے ہیں، بلاول ملک کی معاشی حالت درست کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں لیکن عوام ان کے والد سے لوٹی ہوئی دولت واپس چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو آج ٹو پارٹی سسٹم سے چھٹکارا دلانے والی پی ٹی آئی ہے، پاکستان تحریک انصاف نے ملک سے کرپشن، دہشت گردی اور دھاندلی کا خاتمہ کیا، عوام کو ایک مضبوط انتخابی نظام کا تحفہ دیا ہے اور اسی مضبوط انتخابی نظام سے بلاول اور زرداری کو پریشانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کی مقبولیت سے انہیں آج اس لئے گھبراہٹ ہے کہ ان کے اقتدار میں آنے کے تمام راستے بند ہو چکے ہیں، یہ اسلام آباد آنے کا سوچ رہے ہیں لیکن یہ تو لاڑکانہ جانے کے بھی نہیں رہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی مردہ سیاست اب صرف ٹی وی چینلز تک محدود ہے، جھوٹ بولنے، چوری کرنے اور دھاندلی سے الیکشن جیتنے کے عادی انتخابات میں شفافیت کیوں چاہیں گے؟، انتخابات میں شفافیت آ گئی تو انہیں خدشہ ہے کہ پارلیمنٹ میں کہیں ان کا داخلہ ہی بند نہ ہو جائے۔