پیپلز پارٹی کیلئے نیب کوئی نئی چیز نہیں، نیب مقدمات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، احتساب سب کا بلا تفریق ہونا چاہیے، بلاول بھٹو زرداری

184
پیپلز پارٹی کیلئے نیب کوئی نئی چیز نہیں، بلاول بھٹو زرداری

لاہور۔15ستمبر (اے پی پی):چیئرمین پیپلزپارٹی و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کیلئے نیب کوئی نئی چیز نہیں، نیب مقدمات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، احتساب سب کا بلا تفریق ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نیب مقدمات پرانے قانون کے تحت ہوں یا نئے ، سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں،پیپلز پارٹی کیلئے نیب کوئی نئی چیز نہیں،نیب ترامیم پر سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ متوقع تھا، یوسف رضاگیلانی سے لے کر ہم نے نیب کے کیسز پرانے اور نئے قوانین کے تحت بھگتے ہیں، اس فیصلے سے بھی ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف ہے احتساب سب کا اور ایک جیسا ہونا چاہیے، سپریم کورٹ کے فیصلوں سے متعلق فیصلہ تاریخ کرے گی۔بلاول بھٹو نے بتایا کہ سی ای سی اجلاس میں سیاسی، معاشی اور آئینی بحران پر بحث ہوئی جبکہ قرارداد بھی منظور کی گئی، سی ای سی نے انتخابات کیلئے تمام فورمز پر آواز اٹھانے کے اختیارات دے دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے،

پیپلزپارٹی کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جانی چاہیے، انتخابات کا شیڈول آنے پر انتخابی حکمت عملی سامنے لائیں گے، الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد سیاسی جماعتیں الیکشن موڈ میں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال تشویشناک ہے، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ پیپلزپارٹی کسی ایک صوبے کی جماعت ہے، کردار کشی مہم کے سلسلے میں ایک جماعت کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ 2018کے انتخابات میں ایک سازش کے تحت پی پی کو پنجاب سے نکالا گیا، پیپلزپارٹی کو پنجاب سے نکالنے کا نقصان سازش میں شریک سیاسی جماعت کو ہوا۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ بحالی سے جمہوریت کو نقصان پہنچا یا نہیں یہ تاریخ فیصلہ کرے گی ، غیر مسلح سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کیلئے پیپلز پارٹی کے دروازے کھلے ہیں،نو مئی سے پہلے پی ٹی آئی کے ساتھ بات کرنے کے حامی تھے اور الیکشن کی تاریخ پر اتفاق کیلئے کوشاں تھے، کاش ہماری وہ کوشش جوتھی وہ کامیاب ہوتی اور یہی تمام سیاسی جماعتوں اور جمہوریت کیلئے بھی بہتر ہوتا، مگر پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں نے نو مئی کو جی ایچ کیو اور جناح ہاؤس سمیت عسکری تنصیبات پر حملے کا پلان بنایا۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی صرف ان سیاست دانوں سے بات کرے گی جو نو مئی میں ملوث نہیں تھے،

نو مئی کا واقعہ ریڈ لائن کراس کرنے والا تھا اور اب اسے سیاسی یا انتظامی طور پر جیسے حل کرنا ہے کیا جائے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سے سوال ہوتا ہے کہ لاہور کو وقت کیوں نہیں دیتے؟ کسی نے نواز شریف سے یہ سوال نہیں کیا کہ انہوں نے کراچی میں کتنا وقت گزارا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری سے ریلیف ملنا چاہیے،سندھ حکومت نے صحت کے شعبے میں اچھی کارکردگی دیکھائی،ہم عوامی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں اس لیے کبھی مایوس نہیں ہوتے ۔ اس موقع پربلاول بھٹو نے خیبرپختونخوا، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کی۔