گوادر ۔20جنوری (اے پی پی):نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پراجیکٹ (این جی آئی اے پی)سے آپریشن کا آغاز ہوگیا،پی آئی اے کی گوادر کے لئے پہلی کمرشل پرواز پی کے- 305 کراچی سے 46 مسافروں کو لے کرنیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئی ۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے حکام نے کہا کہ یہ منصوبہ فعال ہو گیا ہے ، چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے جو اب آپریشنل ہو گیا ہے۔
یہ سنگِ میل پاکستان کی ہوابازی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور علاقائی رابطوں کو مضبوط کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔پی آئی اے کی پہلی پرواز پی کے- 305 کراچی سے 46 مسافروں کو لے کر گوادر پہنچ گئی ، طیارے کی لینڈنگ کے ساتھ ہی واٹر بائوزر کے ذریعے سلامی پیش کی گئی ۔جہاز نے مقامی وقت کے مطابق 11 بج کر 15 منٹ پر نئے گوادر ائیرپورٹ پر پہلی کمرشل پرواز کی حیثیت سے لینڈ کیا۔ وزیر دفاع و ہوابازی خواجہ محمد آصف ، گورنر و وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ تاریخی پرواز کے مسافروں کا پر تپاک استقبال کیا ہے۔
یہ پروجیکٹ جدید ترین ایئرپورٹ انفراسٹرکچر کا حامل ہے، جس کی سالانہ گنجائش 4 لاکھ مسافروں کی ہے، 3.6 کلومیٹر طویل رن وے، جو بڑے طیاروں جیسے بوئنگ 747 اور ایئربس A380 کو سہولت فراہم کرنے کے قابل ہے۔جدید ایئر ٹریفک کنٹرول سسٹم اور نیوی گیشنل ایڈز، جدید سکیورٹی خصوصیات اور مسافروں کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ ضلع گوادر، بلوچستان کے علاقے گرانڈانی میں اسٹریٹیجک طور پر واقع ہے اور تقریباً 4,300 ایکڑ کے رقبے پر محیط ہے۔
یہ منصوبہ تقریباً 246 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے، جس کی فنڈنگ حکومتِ پاکستان، پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی، سلطنتِ عمان اور حکومتِ چین کی گرانٹ سے کی گئی ہے۔ اس منصوبے کا سنگِ بنیاد نومبر 2019 میں رکھا گیا اور تکمیل دسمبر 2024 میں ہوئی ہے-
نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اب مکمل طور پر آپریشنل ہے، جہاں تمام ضروری بنیادی ڈھانچہ، سسٹم اور عملہ موجود ہے تاکہ ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔یہ منصوبہ پاکستان اور چین کی مضبوط دوستی کا ثبوت اور سی پیک کا ایک اہم جزو ہے، جو اقتصادی ترقی، علاقائی رابطوں اور عوامی روابط کو فروغ دینے کے لیے بنایا گیا ہے۔