اسلام آباد۔9فروری (اے پی پی):پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز(پی آئی اے) کی اپنے مقبول یورپی روٹس پر بحالی پاکستان کے ہوا بازی اور سیاحت کے شعبوں کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے، یہ اقدام عالمی سطح پر ملک کے تشخص کو بہتر بنانے کا سنہری موقع ہے، پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) اس بات کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کر رہا ہے ، اس کے فوائد ہوائی سفر سے آگے بڑھیں۔
پی ٹی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمن رانا نے اے پی پی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں اس امید کا اظہار کیا کہ پی آئی اے کی یورپی پروازوں کی بحالی پاکستان کے وسیع تر سیاحتی اہداف میں بھرپور کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بحالی ملک میں سیاحت کے امکانات کو فروغ دینے کے لئے ایک بڑی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ رابطوں میں اضافے سے پاکستان کے پوشیدہ سیاحتی مقامات کو دنیا کے سامنے پیش کرنے میں مدد ملے گی، جس سے نہ صرف سیاحوں بلکہ سرمایہ کاروں اور ثقافتی سفیروں کو بھی راغب کرنے میں مدد ملے گی۔ آفتاب الرحمن رانا نے اس بات پر زور دیا کہ پی ٹی ڈی سی کا مقصد بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے بارے میں مثبت تاثر کو فروغ دینا ہے، پی آئی اے کی واپسی سیاحت کے شعبے کو براہ راست فروغ دے گی۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے یورپی روٹس مسافروں کو پاکستان کی خوبصورتی اور ثقافت سے جوڑیں گے اور اسے پرکشش منزل بنائیں گے، پی آئی اے کی بحالی اور سیاحت کی بحالی کا آپس میں گہرا تعلق ہے، پی ٹی ڈی سی پاکستان کے تشخص کو منفی دقیانوسی تصورات سے نکال کر ایک ایسے ملک میں منتقل کرنے کے لیے کام کر رہا ہے جس میں متنوع مناظر، متنوع ثقافتیں اور گہری تاریخ موجود ہو۔126 ممالک کے لئے آن لائن ویزا پالیسی جیسے اقدامات ، تیزی سے پروسیسنگ کی پیش کش ، اس تبدیلی کے لئے اہم ہیں۔
یہ کوششیں سیاحت کو پائیدار صنعت میں تبدیل کرنے کے وسیع تر مقصد سے مطابقت رکھتی ہیں۔ پی ٹی ڈی سی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2023 میں بین الاقوامی آمد 2.21 ملین تک پہنچ گئی ، جس میں 2024 میں متوقع 15 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ اضافہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی عالمی دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے، جو ملک کی قدرتی خوبصورتی، مہمان نوازی اور ورثے کی وجہ سے ہے۔ پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں کی واپسی سے پاکستان کا سفر آسان اور قابل اعتماد ہو کر اس ترقی کو مزید تقویت ملے گی۔
منیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمن رانا نے کہا کہ ہم امریکہ، چین، جرمنی اور برطانیہ جیسی اہم مارکیٹوں سے زیادہ سیاح دیکھ رہے ہیں۔ ان یورپی راستوں کے ذریعے سفر کے بہتر اختیارات کے ساتھ، ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ ترقی جاری رہے گی۔ پاکستان بلند و بالا پہاڑوں سے لے کر سرسبز و شاداب وادیوں تک دنیا کے چند حیرت انگیز مناظر کا گھر ہے اور ایک بھرپور ثقافتی ورثہ ہے۔ 2019 میں سی این این اور فوربز نے پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی سیاحتی منزل کے طور پر تسلیم کیا تھا اور اس کے بعد کے برسوں میں برٹش بیک پیکر سوسائٹی نے اسے ‘ سیاحت دوست ممالک’ میں سے ایک قرار دیا ۔
اسٹریٹجک اصلاحات کے ذریعے پی ٹی ڈی سی ایک ایسا ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہا ہے جو اندرون ملک سیاحت اور مقامی اقتصادی ترقی دونوں کی حمایت کرتا ہے۔ آن لائن ویزا پالیسی کے تحت 126 ممالک کے زائرین کو 24 گھنٹوں کے اندر مفت ویزا دیا جائے گا جس کا مقصد بین الاقوامی سیاحوں کو پاکستان لانے کے بعد ایک ہموار تجربے کو یقینی بنانا ہے۔ پی آئی اے کی تاریخ کامیابی اور زوال دونوں کی داستان ہے۔
کبھی قومی فخر کی علامت ہونے والی یہ ایئرلائن اپنی عالمی معیار کی سروس، جدید بیڑے اور پاکستان کو عالمی سطح پر جوڑنے کی صلاحیت کی وجہ سے جانی جاتی تھی۔ 1960 اور 1970 کی دہائیوں میں پی آئی اے ایوی ایشن کے شعبے میں ایک قابل احترام نام تھا جسے دنیا بھر میں سراہا جاتا تھا تاہم گزشتہ برسوں کے دوران بدانتظامی، مالی بحران اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ایئر لائن کا زوال ہوا۔ 2020 تک پی آئی اے کو بڑے خسارے کا سامنا کرنا پڑا اور قرضے56 ارب روپے سے تجاوز کر گئے۔
پی آئی اے کے یورپی روٹس کی بحالی صرف ایک ایئرلائن کی بحالی سے کہیں زیادہ ہے بلکہ یہ پاکستان کی عالمی ساکھ کو بحال کرنے اور اس کی معیشت کو فروغ دینے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔ ایئرلائن نے یورپ کے لیے اپنی خدمات دوبارہ شروع کر دی ہیں جس کا مقصد نہ صرف زیادہ سے زیادہ مسافروں کو راغب کرنا ہے بلکہ پاکستان کو سیاحوں کے لیے زیادہ قابل رسائی مقام بنانا بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسے پی آئی اے اور ملک دونوں کے لیے ایک اہم لمحہ سمجھتے ہیں۔ جیسا کہ پاکستان کا سیاحت کا شعبہ تیزی سے بحال ہو رہا ہے، پی آئی اے کی بحالی ایئر لائن اور ملک کی سیاحت کی صنعت دونوں کے لئے ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کر سکتی ہے، امید ہے کہ سرکاری اداروں ، پی آئی اے اور نجی شعبے کے مابین مسلسل تعاون سے پاکستان کی فضا اور اس کے سیاحتی شعبے کو ایک بار پھر پھلنے پھولنے کا موقع ملے گا۔